موٹاپاایک ایسی بیماری ہے جس سے ہر کوئی جان چھڑاناچاہتا ہے۔اس کی پریشانی نہ صرف عورتوں کو ہوتی ہے بلکہ مردبھی اس سے پریشان ہیں۔ہماری روزمرہ کی زندگی میں کچھ غذائیں بھی ایسی ہیں جو اضافی وزن کا باعث بنتی ہیں۔جیسے سافٹ ڈرنک اور چینی کا زیادہ استعمال ہمیں موٹاپے کی طرف لے جاتا ہے۔
ہم اپناموٹاپا کیسے کم کرسکتے ہیں اور کونسی غذائیں ہمیں اپنا وزن کم کرنے کےلئے کھانی چاہیئے۔اس کے علاوہ وہ کونسی عادات ہیں جن کو اپنانے سے ہم اپنا وزن کم کرنے میں کامیاب ہوسکتے ہیں۔اگرآپ بھی جاننا چاہتے ہیں تو یہ بلاگ لازمی پڑئیں۔
موٹاپاکم کرنے کے کچھ طریقے
ہم بہت سی غذاؤں کی مدد سےبھی اپنا وزن کم کرسکتے ہیں۔کیونکہ ہم اپنی ناقص غذا اور خراب طرزِزندگی کی وجہ سے اس بیماری میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔اضافی وزن کو کم کرنے کے لئے کچھ غذائیںاور طریقے مندرجہ ذیل ہیں۔جو ہمارے لئے مددگارثابت ہوتی ہیں؛
ناشتہ کبھی نہ چھوڑیں-
ایک کہاوت مشہور ہے کہ ناشتہ بادشاہوں کی طرح کریں اور رات کا کھانا فقیروں کی طرح کھائیں۔جب ہم صبح کا ناشتہ چھوڑتے ہیں تو بہت ایسے غذائی اجزا چھوڑ دیتے ہیں جس کی وجہ سے ہماری اچھی صحت بھی برقرار رہتی ہے۔ہمیں اپنا موٹاپا کم کرنے کے لئے ان غذائی اجزا کا استعمال کرنا چاہیے جو ہمیں موٹاپا کم کرنے کے ساتھ ساتھ صحت بھی دیں۔
ہمیں صبح ناشتے میں پراٹھے اور زیادہ آئل کے استعمال کی بجائے بوائل انڈوں یا دلیہ کا استعمال کرنا چاہیے۔جو ہمیں وہ تمام غذائی اجزا فراہم کریں جن کی ہمارے جسم کو ضرورت ہوتی ہے۔ناشتے میں پروٹین کا استعمال لازمی کریں۔
سبزیوں اور پھلوں کا استعمال-
اگر ہم اپنا موٹاپا کم کرنے کے لئے ڈائیٹنگ بھی کررہے ہیں تو ہمیں سبریوں اور پھلوں کا استعمال ہرگز نہیں چھوڑنا چاہیے کیونکہ یہ ہمارا وزن کم کرنے کے علاوہ ہماری جلد کی تروتازگی اور دلکشی بھی برقرار رکھتی ہیں۔اس کے علاوہ ان میں وہ تمام غذائی اجزا موجود ہوتے ہیں جن کی ہمارے جسم کو ضرورت ہوتی ہے۔
پھلوں اور سبزیوں میں پانی کے علاوہ فائبر موجود ہوتا ہے جو وزن کو کم کرنے میں مفید ثابت ہوتا ہے۔ان میں کیلوریز اور چرپی کی مقدار بہت کم ہوتی ہے۔ان میں موجود وٹامن سی ہمیں اضافی وزن کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔اس لئے موٹاپا کو کم کرنے کے لئے زیادہ سے زیادہ سبزیوں اور پھلوں کا استعمال کرنا نہ بھولیں۔
کچھ نہ کچھ کھاتے رہیں-
ڈائیٹنگ کرنے اور اضافی وزن کم کرنے کا ہرگز مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ کھانا پینا چھوڑ دیں۔بلکہ ایسا کرنے سے ہم اپنی صحت کو بھی کھو دیتے ہیں۔دن بھر کوئی نہ کوئی ہلکی پھلکی چیر کھاتے رہیں۔اس کی مدد سے آپ کیلوریز کو جلاتے ہیں۔جب ہم ایسا کرتے ہیں تو زیادہ بھاری کھانا کھانے اور چینی کے استعمال کے لالچ کو کم کرتا ہے۔
پانی کا زیادہ استعمال-
ایک ریسرچ کےمطابق ہمیں دن میں دو سے اڑھائی لیٹر پانی کا استعمال کرنا چاہیے۔کیونکہ پانی کی کمی ہمیں اور بھی بہت سے صحت کے مسائل سے دوچار کرتی ہے۔اس لئے ہمیں پانی کا استعمال زیادہ کرنا چاہیے۔ڈی ہائیڈریشن ہمیں بہت سی بیماریوں سے دوچار کرتی ہے۔
ورزش کرنا-
اگرہم زیادہ کھانا کھاتے ہیں اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ ہمیں ورزش اور جسمانی سرگرمی لازمی کرنی چاہیے۔کوئی نہ کوئی جسمانی سرگرمی کی وجہ سے ہم کیلوریز کو جلاتے ہیں۔ جس وجہ سے ہمارا وزن کم ہوتا ہےاس کے علاوہ ہماری مجموعی صحت بھی بہتر ہوتی ہے۔
فاسٹ فوڈ کا استعمال-
اس کا زیادہ استعمال نہ صرف ہماری صحت کے لئے نقصان دہ ہے بلکہ فاسٹ فوڈ ہم موٹاپا کی بیماری میں بھی مبتلا کرتا ہے۔ہائی بلڈ پریشر کی بیماری بھی فاسٹ فوڈ کی وجہ سےہے۔ہمیں اپنے اضافی وززن سے جان چھڑانے اور اور اپنی مجموعی صحت کو برقرار رکھنے کے لئےان کا استعمال ترک کرنا چاہیے۔
سافٹ ڈرنک میں بھی چینی کی کافی مقدار پائی جاتی ہے جس وجہ ہم اس بیماری کا شکار ہوتے ہیں۔اگر آپ بھی اپنے موٹاپے سے پریشان ہیں اور ڈائیٹنگ اور غذاؤں اور اچھے طرزِ زندگی کی وجہ سے بھی نہیں فرق دیکھ رہے تو آپ مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سائٹ سے ڈاکٹر کی اپائنمنٹ لے سکتے ہیں۔اس کے علاوہ آپ اس نمبر پر بھی 03111222398 آن لائن کنسلٹیشن لے سکتے ہیں۔