ابارشن اس وقت ہوتا ہے جب حمل ختم ہو جاتا ہے تاکہ اس کے نتیجے میں بچے کی پیدائش نہ ہو۔ بعض اوقات اسے ‘حمل کا خاتمہ’ بھی کہا جاتا ہے۔ابارشن حمل کے ٹشو، حاملہ ہونے کی وجوہات یا رحم سے جنین اور پلیسینٹا (پیدائش کے بعد) کو ہٹانا ہے۔ عام طور پر، جنین اور پلیسینٹا کا لفظ حمل کے آٹھ ہفتوں کے بعد استعمال کیا جاتا ہے ۔ حمل کے ٹشو اور حاملہ ہونے کی وجوہات سے مراد آٹھ ہفتوں سے پہلے انڈے اور نطفے کے ملاپ سے پیدا ہونے والے ٹشو ہیں۔
ابارشن کے بعد قربت کے لیے ماہرین کی رائے۔۔۔۔۔
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سان فرانسسکو کے او بی جی آئی این ایشلے جینلوس نے بتایا کہ اگر آپ نے حال ہی میں ابارشن کرایا ہے اور دوبارہ جنسی تعلقات قائم کرنا چاہتے ہیں تو آپ پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کریں اور دی گئی ہدایت پہ عمل کریں۔قابل اعتماد اور تجربہ کار ڈاکٹر سے مشورے کے لیے مرہم کی سائٹ وزٹ کریں یا 03111222398 پہ کال کریں۔
جینلوس کے مطابق خون بہنا بند ہونا اور اسقاط حمل سے مکمل طور پر صحت یاب ہونے میں دو سے چھ ہفتوں کے درمیان وقت لگتا ہے، چاہے وہ کسی کلینک میں سرجری ہو یا گولیوں کے ساتھ ہونے والا ابارشن ہو۔
ڈاکٹر جینیفر کونٹی نے کاسموپولیٹن کو بتایا کہ اسقاط حمل کے بعد ایک سے دو ہفتوں کا انتظار کرنے سے کسی شخص میں انفیکشن کا خطرہ کم ہوسکتا ہے۔ کونٹی نے کہا کہ اگر یہ دوا کے استعمال کا اسقاط حمل ہے تو اس کے لیے پورے دو ہفتوں کی مدت ضروری نہیں ہوگی۔
ابارشن کے بعد اس بات پر توجہ دیں کہ آپ جذباتی اور جسمانی طور پر کیسا محسوس کرتے ہیں؟
جینلوس نے کہا کہ چونکہ اسقاط حمل کے بعد جنسی تعلقات قائم کرنے کا کوئی “صحیح” وقت نہیں ہے، اس لیے اس بات پر توجہ دیں کہ آپ جسمانی اور جذباتی طور پر اپنے آپ کو کیسا محسوس کرتے ہیں۔
جینلوس نے کہا کہ ہم مریضوں سے کہتے ہیں کہ ‘اپنے جسم کی بات سنیں اور اپنے آپ کو وقت دیں، لیکن جب بھی آپ اپنی “نارمل” جنسی زندگی میں واپس آنے کے لئے تیار ہوں تو اس کے لیے ڈاکٹر سے حاصل کردہ بہتر معلومات اور مشورے کے ساتھ آگے بڑھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کا ہر مریض اپنے ابارشن کے تجربے کو مختلف انداز میں دیکھتا ہے، حمل کے خاتمے کے بارے میں کچھ بھی نہیں محسوس کرتا ہے، اور دیگر جو بعد میں جذباتی طور پر اس کو بہت زیادہ محسوس کرتے ہیں۔ جینس نے کہا کہ کسی بھی شخص پر انحصار کرتے ہوئے دوبارہ جنسی تعلقات کی تیاری میں ذہنی طور پر زیادہ وقت لگ سکتا ہے جو کہ معمول کی بات ہے۔
ابارشن کے خطرات اور منفی اثرات کے بارے میں جاننا ضروری ہے ۔
ابارشن کا مطلب جان بوجھ کر یا خود ہی ضائع ہونے والا حمل ہے۔ ماؤں کے اسقاط حمل کی دیگر وجوہات یہ ہیں کہ اس میں ماں کی صحت حمل کو جاری رکھنا ممکن نہیں ہے یا اگر جنین پہلے ہی مر چکا ہے۔
اس سے پہلے کہ ڈاکٹر کوئی طریقہ کار منتخب کرے آپ کے لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ اس سے آپ کے جسم اور مستقبل کی صحت پر کیا اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔خطرات اور منفی اثرات طریقہ کار کی قسم اور آپ کی صحت پر کس قدر اثر انداز ہوتے ہیں۔
اگر آپ حاملہ ہیں،تو ڈاکٹر آپ کو یہ تعین کرنے میں مدد کر سکتے ہیں کہ آپ کس قسم کے اسقاط حمل کے طریقہ کار کے اہل ہو سکتے ہیں، اور اس طریقہ کار سے وابستہ مخصوص خطرات اور منفی اثرات پر مشورہ بھی کرسکتے ہیں۔ جس سے آپ کو کب اور کیسے دوبارہ محفوظ جنسی تعلقات قائم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
ابارشن کے بعد نفسیاتی بیماری بھی ہوسکتی ہے۔
اس میں نہ صرف منفی جسمانی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں ،بلکہ نفسیاتی اثرات بھی شامل ہیں اور جیسا کہ آپ زیادہ تر جانتے ہیں کہ نفسیاتی ہمیشہ جسمانی صحت سے کسی نہ کسی طرح منسلک ہوتا ہے۔ اسقاط حمل کے بعد زندگی کے طرز عمل میں تبدیلی عام طور پر تمام عورتوں کے لئے ہوتی ہے۔
اسقاط حمل کے بعد کا صدمہ یا نقصان کا غم منفی نتائج کے طور پر سامنے آتا ہے ۔جس کی وجہ سے میاں بیوی کا جلد دوبارہ قربت اختیار کرنامشکل ہوسکتا ہے ۔اس سلسلے میں آپ کو فوری دماغی ڈاکٹر سے رابطے کی ضرورت ہے۔
ماہرین کے مطابق ابارشن کے بعد احتیاطی تدابیر ۔۔۔۔
اس سے پہلے کہ آپ دوبارہ قربت اختیار کریں ضبط پیدائش کے احتیاطی تدابیر ضرور اختیار کریں۔ جینلوس کے مطابق جب آپ دوبارہ جنسی تعلقات قائم کرنے کے لیے تیار ہوں تو کوئی بھی کوشش ناممکن نہیں ہوتی ہے، اور آپ کو وہ کرنا چاہئے جو آپ کو آرام دہ محسوس ہو اور طبی لحاظ سے ہر طرح سے محفوظ ہو۔
مرہم کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں پہ کلک کریں۔
Android | IOS |
---|---|