فسادات پر قابو پانے والے ایجنٹ، جنہیں آنسو گیس کہا جاتا ہے، ایسے کیمیکل ہیں جو جلد، سانس اور آنکھوں میں جلن کا باعث بنتے ہیں۔ استعمال ہونے والےسب سے زیادہ عام کیمیکلز ہیں جو کہ زہریلی آلودہ ہوا پیدا کرتے ہیں ۔ اگرچہ آنسو گیس کو عام طور پر تھوڑے عرصے کے لیۓ صحت کےمضراثرات کا باعث سمجھا جاتا ہےلیکن یہ بعض صورتوں میں مستقل معذوری کا سبب بھی بن سکتے ہیں۔ اس بلاگ میں جانیں گے کہ آنسو گیس انسانی جسم کو کسے متاثر کرتی ہے اور اس سے بچاؤ کی تدابیرکیا ہو سکتی ہیں۔
نام کے باوجود آنسو گیس، گیس نہیں ہے۔ اس کے کیمیکلز ٹھوس ہیں، گیس نہیں، لیکن پائروٹیکنک مرکب میں ایروسول کے طور پربکھرسکتے ہیں جو دھماکے کے دوران یا سپرے کے طور پر فراہم کیے گئے محلول میں کیمیکل کو منتشر کرتے ہیں۔ یہ ایک دباؤ والا پاؤڈر ہے جو باہر نکلنے پر دھند پیدا کرتا ہے۔ آنسو گیس کی سب سے زیادہ استعمال ہونے والی شکل سی ایس گیس ہے۔ آنسو گیسوں کی عام اقسام میں کالی مرچ کا سپرے، سی آر گیس اور سی این گیس شامل ہیں۔
یہ گیس کیمیکلز کا ایک مجموعہ ہے جو جلد، سانس اور آنکھوں میں جلن کا سبب بنتا ہے۔ یہ عام طور پر کنستروں، دستی بموں، یا دباؤ والے اسپرے سے کیا جاتا ہے۔
آنسو گیس کے انسانی جسم پر اثرات
آنسو گیس کے سامنے آنے سے سینے میں جکڑن، کھانسی، دم گھٹنے کا احساس، گھرگھراہٹ اور سانس لینے میں تکلیف، آنکھوں، منہ اور ناک میں جلن کے علاوہ۔ آنکھوں کا دھندلا پن اور نگلنے میں دشواری ہو سکتی ہے۔ یہ گیس کیمیکل جلنے، الرجک رد عمل اور سانس کی تکلیف کا سبب بھی بن سکتی ہے۔ پہلے سے موجود سانس کی حالتوں میں مبتلا افراد، جیسے دمہ اور سی او پی ڈی کی بیماری کی شدید علامات پیدا ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے جو سانس نہ آنے کا باعث بن سکتے ہیں۔
اگر آنسو گیس لمبے عرصے تک یا کسی بند جگہ میں رہتے ہوئے زیادہ مقدار میں سامنے آئیں۔ تو اس کے مستقل طور پر صحت پرمضر اثرات زیادہ ہوسکتے ہیں ان صورتوں میں، یہ سانس کے بند ہوجانے اور موت کا سبب بھی بن سکتا ہے۔
آنسو گیس کیسے کام کرتی ہے؟
یہ کیمیکل حسی اعصابی ریسیپٹرز کے ساتھ رد عمل ظاہر کرتے ہیں جو جلد، آنکھوں میں درد اور تکلیف کا باعث بن سکتے ہیں۔ یہ فوری طور پر کام کرتے ہیں، لیکن ان سے پیدا ہونے والی جلن عام طور پر تیس منٹ سے چند گھنٹوں میں ٹھیک ہو جاتی ہے۔
آنسو گیس کے مضر اثرات کی علامات
زیادہ تر لوگ بغیر کسی اہم علامات کے اس گیس کے مضر اثرات سے صحت یاب ہو جاتے ہیں۔ اس گیس کے مضر اثرات کی علامات اسطرح سے ہوسکتی ہیں۔
آنکھوں کی علامات
آنسو گیس کے سامنے آنے کے فورا بعد، آپ کو آنکھوں کی درج ذیل علامات کا سامنا ہو سکتا ہے جیسے پلکوں کا غیر ارادی طور پر بند ہونا، خارش، جلن، عارضی اندھا پن، دھندلی بصارت، کیمیائی جلن، نکسیر، اعصابی نقصان، سانس اور معدے کی علامات۔ آنکھوں سے متعلق کسی بھی قسم کے مسائل کے لیۓ ماہر امراض چشمسے رابطہ کرنے کے لیۓ یہاں کلک کریں۔
اس گیس میں سانس لینے سے آپ کی ناک، گلے اور پھیپھڑوں میں جلن ہو سکتی ہے۔ پہلے سے موجود سانس کی بیماری میں مبتلا افراد میں سانس کا بند ہوجانا جیسی شدید علامات پیدا ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ سانس کا بند ہوجانے جیسی شدید علامات کی صورت میں مستند ماہرینسے یہاں سے رجوع کریں۔
سانس اور معدے کی علامات اس طرح سے ہوسکتی ہیں جیسے دم گھٹنا، ناک اور گلے میں جلن اور خارش، سانس لینے میں دشواری، کھانسی، سینے کی جکڑن، متلی، قے، اسہال، سانس کا نہ آنا۔
کسی بھی ظاہری شکل کی قے کے مناسب علاج کے بارے میں رہنمائی کے لیے فوری طور پر طبی امداد حاصل کرنا ضروری ہے۔ اس سلسلے میں معدے کے امراض کےماہر ڈاکٹر سے رجوع کرنے کے لیۓ یہاں کلک کریں
سنگین صورتوں میں، آنسو گیس میں زیادہ وقت گزار لینا یا بند جگہوں پر یا طویل عرصے تک آنسو گیس کے اثرات موت کا باعث بن سکتے ہیں۔
جلد کی علامات
جب آنسو گیس براہ راست جلد کے ساتھ رابطے میں آتی ہے، تو یہ جلن اور درد کا باعث بن سکتی ہے۔ جلن شدید صورتوں میں دنوں تک جاری رہ سکتی ہے۔ کچھ علامات اس طرح سے ہو سکتی ہیں جیسے خارش زدہ جلد، سرخی، چھالے، الرجک ڈرمیٹیٹائٹس. الرجک ڈرمیٹیٹائٹس کی صورت میںماہرین سے رجوع کے لیۓ یہاں کلک کریں۔
دیگر علامات
اس گیس کے اثرات دل کی دھڑکن یا بلڈ پریشر میں اضافے کا باعث بن سکتے ہیں۔ پہلے سے موجود دل کی بیماری والے لوگوں میں، یہ دل کا دورہ پڑنے یا موت کا باعث بن سکتا ہے۔ آنسو گیس کے کنستر سے ٹکرانا تکلیف دہ چوٹ کا باعث بن سکتا ہے۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ سی ایس گیس کے اثرات سے اسقاط حمل یا نوزائیدہ کی معذوری کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔اگر آپ بھی حمل کے دوران آنسو گیس کے اثرات کا شکار ہوئی ہیں تو ماہر اور قابل بھروسہ گائناکالوجسٹسے مشورے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آنسو گیس اور دیگر کیمیائی ایجنٹ سےبچاؤ کی تدابیر
آپ کے چہرے کو ناک سے ٹھوڑی تک ڈھانپنے کے لیے کافی بڑے سکارف یا رومال بہتر طور پر کام کر سکتے ہیں۔ کیمیکل کےدھویں سے بچانے والا آنکھوں کا تحفظ کریں مثلا دھوپ کے چشمے، تیراکی کے چشمے، یا گیس ماسک کا استعمال کریں۔ اپنی تمام جلد کو زیادہ سے زیادہ ڈھانپیں۔ آرام دہ، بند، حفاظتی جوتے پہنیں جن میں آپ چل سکتے ہیں۔ کانٹیکٹ لینز یا اوور میک اپ کے استعمال سے پرہیز کریں۔ پانی کی بوتلیں انہیلر کپڑے اور ضرورت کی اشیاء وغیرہ اپنے ساتھ رکھیں۔
میں ثمرہ ناصر ، مرہم فیملی کا حصہ ہوں پیشے کے اعتبار سے تدریس سے وابستہ ہوں مگر اس کے ساتھ ساتھ میڈیکل کے شعبے سے گہری دلچسپی کے سبب فارغ وقت میں اسی شعبے میں ریسرچ کر کے اپنی معلومات دوسرے لوگوں کے ساتھ بلاگ کی صورت میں شئیر کرتی ہوں ۔