میاں بیوی کے درمیان اختلاف راۓ ہونا ایک عام بات ہے کیوں کہ یہ اختلاف راۓ بحیثیت انسان ان کے رشتے اور تعلق کو مضبوط کرنے کا باعث بنتا ہے ۔ مگر یہ اختلاف اگر حد سے زيادہ ہوتو اس کے اثرات ان کے باہمی تعلق کو متاثر کر سکتے ہیں اور نتیجے کے طور پر گھر ٹوٹ بھی سکتا ہے۔
میاں بیوی کے درمیان نا چاقی کے صحت پر اثرات
میاں بیوی کے درمیان اختلاف راۓ جب شدت اختیار کر لیتا ہے تو جھگڑے کی صورت اختیار کر لیتا ہے ۔ جو کہ براہ راست دونوں کی ذہنی اور جسمانی کیفیات کو متاثر کرنے کا باعث بنتا ہے اس حوالے سے اوہائيو یونی ورسٹی کے ماہرین نے ایک ریسرچ کا اہتمام کیا
جس میں انہوں نے 43 ایسے جوڑوں کا انتخاب کیا جن کے باہمی تعلقات بہترین تھے ۔ اور اس کے بعد ان کو یہ موقع دیا گیا کہ وہ مختلف حساس موضوعات پر آپس میں بات کریں ۔ مثال کے طور پر پیسوں کے معاملات پر یا سسرالی رشتوں کے حوالے سے بات کریں ۔اس کے بعد ان کے اندر ہونے والے اختلاف راۓ کے بعد ان کی صحت پر ہونے والی تبدیلیوں پر ریسرچ کی اور جو حیرت انگیز نتائج اخذ کیۓ وہ کچھ اس طرح سے تھے
ہاضمے کی نالی کے بیکٹیریا کا خون میں شامل ہونا
اس تحقیق کے مطابق اس بات کا مشاہدہ کیا گیا کہ جب میاں بیوی کے درمیان کسی بھی بات پر لڑائی ہوتی ہے اور شدت اختیار کر لیتی ہے تو اس کے ردعمل کے طور پر معدے میں موجود بیکٹیریا قدرتی طور پر دوران خون میں شامل ہو جاتے ہیں جو کہ خون کے ذریعے پورے جسم میں پھیل جاتے ہیں ۔اور اندرونی سوزش کا باعث بنتے ہیں جس سے مختلف قسم کی بیماریاں جسم میں پیدا ہوتی ہیں ۔
ذہنی دباؤ اور ڈپریشن کے خطرات
عام طور پر جب گھر سے باہرکسی فرد سے تکرار کرتے ہیں تو ہمیں یہ یقین ہوتا ہے کہ جب ہم گھر جائيں گۓ تو ہمیں ایک جزباتی سہارا دینے والا جیون ساتھی گھر پر ہو گا جس کو ہم دل کا حال کہہ کر پر سکون ہو جائين گے ۔ لیکن اگر تکرار اسی جیون ساتھی کے ساتھ ہی ہو تو ہمارے پاس جزباتی سہارا دینے والا کوئی نہیں ہوتا ہے جس سے انسان تنہائی کا شکار ہو جاتا ہے
یہ تنہائی اس کو ڈپریشن اور اسٹریس میں مبتلا کر دیتا ہے ۔ اس حالت میں اس کے دماغ میں ہونے والی تبدیلی اس کی جسمانی صحت کو بھی متاثر کرنے کا باعث بنتے ہیں
ہائی بلڈ پریشر
ہائی بلڈ پریشر یہ وہ تحفہ ہوتا ہےجو کہ ان افراد کو ملتا ہے جن کے میاں بیوی کے باہمی تعلقات پر سکون نہیں ہوتے ہیں اور انکے درمیان بار بار تکرار ہو رہی ہوتی ہے ۔ اس تکرار کے سبب غصے کی کیفیت میں ہونا ایک عام بات ہوتی ہے ۔ جو کہ بہت ساری دیگر بیماریوں کا بھی باعث بنتا ہے
اینڈوکرائن نظام کی خرابی
انسان کی صحت کے لیۓ اس کے اینڈوکرائن نظام کا درست کام کرنا بھی بہت ضروری ہے لیکن تحقیقات کے مطابق جب میاں بیوی کے درمیان جھگڑا ہوتا ہے تو اس دوران ہیجان کی اس کیفیت کا مقابلہ کرنے کے لیۓ مختلف اقسام کے ہارمون کا اخراج ہوتا ہے ۔
بار بار ہونے والے جھگڑوں کی صورت میں ہارمون کا توازن جسم میں خراب ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے تھائی رائڈ گلینڈ اور دیگر گلینڈ کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے جو صحت کو ایک خطرے میں ڈال سکتی ہے
ذیابطیس اور دل کے امراض میں مبتلا ہونا
جو میاں بیوی ایک خوشگوار ازدواجی زندگی گزارنے میں ناکام رہتے ہیں اس کے اثرات ان کی صحت پر براہ راست پڑتے ہیں اور ماہرین کے مطابق وہ ذیابطیس اور دل کی بیماریوں میں مبتلا ہو سکتے ہیں ۔ اور ان کے ان بیماریوں میں مبتلا ہونے کے امکانات خوشگوار ازدواجی زندگی گزارنے والے میاں بیوی کے مقابلے میں کافی زیادہ ہوتا ہے ۔
میاں بیوی کے تعلقات کی خرابی سے بچنے کے طریقہ کار
ویسے تو تکرار ہر گھر میں ہوتی ہے لیکن اس کے اثرات کو کم کرنے کے لیے بہترین طریقہ یہ ہے کہ اپنی طرز فکر کو مثبت کریں ۔ اور اس تکرار سے بچنے کے لیۓ یہ ضروری ہے کہ برداشت کیا جاۓ ۔
ایک دوسرے کی کہی ہوئی بات کو برداشت کرنا میاں بیوی کے تعلقات کی مضبوطی کی کنجی ہے ۔ اوہائیو یونی ورسٹی کی تحقیق کے مطابق جو میاں بیوی اپنے تعلقات میں برداشت کےساتھ گزارا کرتے ہیں وہ نہ صرف خوش و خرم رہتے ہیں بلکہ صحت کے بڑے مسائل سے بھی محفوظ رہ سکتے ہیں
کامیاب ازدواجی زندگی کے لیۓ میاں بیوی کا نفسیاتی طور پر مضبوط اور صحت مند ہونا ضروری ہے ۔ جس کے لیۓ ماہر نفسیات سے مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سائث کے ذریعے آسانی سے رابطہ کیا جا سکتا ہے یا پھر 03111222398 پر کال کریں