ایسی بیماریاں جن کی تشخیص آپ کی آنکھوں سے ہو سکتی ہے کیونکہ آنکھ ہمیں انسانوں کے بارے میں بہت کچھ بتاتی ہے اس بلاگ میں ہم جانیں گے کہ اہل علم طبیب حضرات آنکھ کا مشاہدہ کر کے بیماریوں کی تشخیص کیسے کرتے ہیں۔
آٹھ بیماریاں جن کی تشخیص آنکھوں کے مشاہدے سے کی جاسکتی ہے انسانی آنکھ قدرت کا انمول تحفہ ہے یہ کانوں کے بعد انسانی روح تک رسائی کا دوسرا راستہ ہے جس سے دیکھنے کے بعد انسانی دماغ کسی چیز کو پسند کر کے اپنے اندر رکھ لیتا ہے۔
اور اسی آنکھ سے دیکھنے کے بعد کسی کو نا پسند کر کے باہر نکال دیتا ہے اہل علم آنکھ دیکھ کر جان جاتے ہیں کہ کہی جانے والی بات سچی ہے یا جھوٹی ہے اور اہل علم طبیب آنکھ دیکھ کر بیماریاں جن کی تشخیص بھی کر دیتے ہیں۔
۔1 آنکھ کے پپوٹے کا دانا یا پھنسی
اگر آپ کی آنکھ کے پپوٹے پر دانہ یا پھنسی کبھی بنا ہو تو آپ جانتے ہوں گے کہ یہ پھنسی انتہائی تکلیف دہ اور بد سکونی کا باعث ہوتی ہے آنکھ کے پپوٹے کا یہ دانہ جیسے (سٹے) بھی کہتے ہیں, عام طور پر سیباسیس گلانڈ میں بلاکج کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے اور چند دن بعد خود ہی ختم ہو جاتا ہے۔
مگر اگر یہ ختم نہیں ہو رہا اور زیادہ تکلیف دہ ہے یا یہ اکثر نمودار ہونے لگ گیا ہے اور بہت زیادہ دیر تک موجود رہتا ہے اور ایک ہی جگہ پر بار بار نمودار ہو رہا ہے تو یہ نشانی ہے سیباسیس گلانڈ کے سرطان کی اگر آپ کی آنکھ پر یہ دانا بار بار نکل رہا ہے تو ایسی بیماریاں ظاہر ہونے کی صورت میں ماہر ڈاکٹر سے مرہم کی سائٹ پہ 03111222398 کے ذریعے رابطہ کریں۔
۔2 آنکھ کے آئی برو کے بال گرنا
آنکھ کی بھنووں کے بال گرنے کی بہت سی وجوہات ہو سکتی ہیں جن میں عام طور پر عمر کا بڑھنا، اچھی خوراک نہ لینا اور پریشانی وغیرہ شامل ہیں جس میں بال جھڑ کی بیماریاں بھی شامل ہیں جس میں کسی ایک سپاٹ پر بال اڑ جاتے ہیں بھنوؤں کے بال گرنے کی وجہ بھی ہو سکتی ہے۔
آئی برو کے بال گرنے کی ایک خطرناک وجہ (ہائپوتھائراڈزم) بھی ہے جو کہ ایک ہارمون کی کمی کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے اور اس ہارمون کی خرابی کی صورت میں آہستہ آہستہ سارے بال گر جاتے ہیں اگر آپ کی آئی برو اور سر کے بال گر رہے ہیں اور باریک ہو گئے ہیں تو یہ وجہ ہو سکتی ہے۔
۔3 آنکھ کا دھندلانا
آجکل کی عام بیماریاں ہیں جو زیادہ دیر کمپیوٹر استعمال کرنے یا موبائل فون کی سکرین کو زیادہ دیر دیکھنے اور موبائل فون پر کتاب پڑھنے کی صورت میں عام طور پر پیدا ہو جاتی ہے ایسی بیماریاں ڈیجیٹل آئی سٹرین اور ڈرائی آئی سینڈرم کہلاتی ہیں اگر آپ ایسی کوئی کیفیت محسوس کر رہے ہیں تو جلد سے جلد ڈاکٹر سے رابطہ کریں کیونکہ زیادہ دیر اس بیماری کا رہنا آنکھ کی دیگر بڑی بیماریوں کو جنم دینے کا باعث بن سکتا ہے۔
۔4 بالائینڈ سپاٹ
نظر کے کسی ایک حصے میں بلائینڈ سپاٹ پیدا ہونا یعنی پورے ویژن میں کوئی ایک جگہ دکھائی نہ دینا یا ایک جگہ کا زیادہ چمکدار ہوکر نظر سے اوجھل ہوجانا یا نظر میں لائنیں دکھائی دینا اور ڈاٹس دکھائی دینا اور اسکے ساتھ درد شقیقہ کا پیدا ہونا بیماریاں ہونے کا آلارم ہے کہ فوراً ڈاکٹر سے کنسلٹ کیا جائے۔
۔5 آنکھ میں ابھار
اگر آپ کو دیکھنے کے لیے آنکھ کو بار بار ملنا پڑتا ہے اور ملنے سے یا پوری آنکھیں کھولنے سے آنکھ کا ویژن ٹھیک ہوجاتا ہے یا آپ آنکھ کو سوجی سوجی محسوس کرتے ہیں تو یہ نشانی ہے کی خرابی کی جسکا مطلب ہے کہ تھائراڈ اوور ایکٹیو ہے ایسی صورت میں عام طور پر آنکھ بند کرنے میں بھی دشواری پیش آتی ہے۔
۔6 پیلی آنکھیں
ہم عام طور پر روزانہ شیشہ دیکھتے ہیں اور اگر آنکھوں کا رنگ پیلا ہوجائے تو ہم فوراً اس سے آگاہ ہو جاتے ہیں آنکھوں کا یہ پیلا رنگ چھوٹے بچوں اور بڑوں دونوں میں رونما ہو سکتا ہے اور یہ نشانی ہے یرقان کی اس کے علاوہ پتے اور پتے کی نالیوں میں خرابی کی صورت میں بھی آنکھوں کا رنگ پیلا ہو جاتا ہے ایسی صورت میں فوراً ڈاکٹر سے معائنہ کروائیں۔
۔7 ذیابیطس اور کلاؤڈی ویژن
شوگر جب زیادہ عرصہ کنٹرول سے باہر رہتی ہے تو یہ آنکھوں کو بہت متاثر کرتی ہے اور اس سے آنکھوں کو خون سپلائی کرنے والی نالیاں پھٹ سکتی ہے اور اگر شوگر آنکھوں کو خون سپلائی کرنے والی نالیوں کو نقصان پہنچا رہی ہے تو آپ آنکھ کے سامنے سفید بادل بننا شروع ہوجاتے ہیں اور دکھائی دینا بند ہوجاتا ہے۔
ایسی صورت میں فوراً شوگر پر توجہ دیں کیوں کے یہ بیماریاں آنکھوں میں موتیے کی بیماری بھی بن سکتی ہیں اور خطرناک صورتحال پیدا کرسکتی ہیں۔
۔8 چیزوں کا دو دیکھائی دینا دھندلا پن یا کلاؤڈی پن
نظر میں کسی بھی قسم کی بیماریاں اس طرح کا آلارم ہے کہ کوئی خطرناک بیماری پیدا ہو رہی ہے اور ایسی صورت میں فورا ڈاکٹر سے رابطہ کریں اور اپنا چیک اپ کروائیں کیونکہ صحت ہزار نعمت ہے اور آنکھوں کی بیماری انسان کو اپاہج کر دیتی ہے۔