آپ کے ڈاکٹر کی جانب سے جب آپ کو یہ خبر ملتی ہے کہ آپ کی صحت کی وجوہات کی بناء پر اسقاط حمل ضروری ہے تو یہ خبر بلاشبہ بہت تکلیف دہ ہو سکتی ہے نہ صرف آپ کے لئے بلکہ آپ کے گھر والوں کے لئے بھی اور اس کے متعلق کسی حتمی فیصلے پر پہنچنا بھی ایک تکلیف دہ عمل ہو سکتا ہے۔
اسقاط حمل سے کیا مراد ہے؟
اسقاط حمل سے سے مراد حمل کا خاتمہ ہے ۔ اس میں بچہ دانی سے جینن اور نال کو نکالنے کے لئے دوایا سرجری کا سہارا لیا جاتا ہے۔ اسقاط حمل کے مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں جیسے کہ جینن کا صحت مند نہ ہونا جس کی بنا پر پیدائش کے بعد مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے یا حمل جاری رکھنے سے ماں کی زندگی کو خطرہ لاحق ہونا یا پھر ماں اور بچے دونوں کی زندگی کو خطرہ لاحق ہونا وغیرہ۔
کن وجوہات کی بنا پر ڈاکٹر اسقاط حمل کا مشورہ دیتے ہیں؟
ڈاکٹر حمل کے دوسرے یا تیسرے ہفتے سے ہی الٹراساؤنڈ کے ذریعے حمل کا مشاہدہ شروع کر دیتے ہیں اور 24 ویں ہفتے تک اگر کسی بھی قسم کی پیچیدگی نظر آئے تو وہ اسقاط حمل کا مشورہ دیتے ہیں اگرچہ ایسا کرنا بہت مشکل ہوتا ہے لیکن اس کی بھی وجوہات ہو سکتی ہیں۔ جیسے کہ جنین کا صحت مند نہ ہونا یا حمل کے ساتھ منسلک مسائل۔
جنین کے ساتھ مسائل
ڈاکٹر حمل کی دوسری سہ ماہی میں چند ٹیسٹ کرواتے ہیں جن میں خون کا ٹیسٹ اور امونیٹک فلوئڈ کی جانچ شامل ہے یہ تیسٹ بعض اوقات ایسی حقیقت سے پردہ اٹھاتے ہیں جو بچے کے معیار زندگی پر منفی اثر ڈال سکتی ہے یا یا پیدائش سے پہلے یا بعد مین جنین کی موت کا سبب بن سکتی ہے ایسے میں ڈاکٹر والدین کو اسقاط حمل کی تجویز دیتے ہیں۔
نیورل ٹیوب میں خرابی: جنین کی نشونما کے شروع میںنیورل ٹیوب(جو بعدمیں دماغ اور ریڑھ کی ہڈیبن جاتی ہے)کی نشکیل کی خرابی کے نتیجے میں دماغ، اور کھوپڑی کی نشونما میں ناکامی ہو سکتی ہے ایسی حالت کو اننسیفلی کہتے ہیں۔اس کی وجہ سے بچے زندہ تو رہیں گے لیکن دماغی طور پر کمزور اور سانس کی تکالیف کا شکار ہو سکتے ہیں۔
کروموسومل خرابیاں:کروموسومل خرابیاں اصل میں جنیاتی تبدیلیاں ہیں جو زیادہ تر اسقاط حمل یا مردہ بچوں کی پیدائش کی وجہ بنتے ہیں، اور یہ ہر حمل کو متاثر نہیں کرتے سوائے اس وقت جب ماں یا باپ میں سے کسی کو جنیاتی عارضہ نہ ہو۔
کروموسومل خرابیوں سے متعلق کائی بھی معلومات آپ حاصل کرنے کے لئے مرہم کی ویب سائٹ
پر وزٹ کریں یا ڈاکٹر سے براہراست رابطہ قائم کرنے کے لئے اس نمبر پر کال کریں03111222398marham.pk
دماغ میں پانی: دماغ میں پانی اس وقت ہوتا ہے جب دماغی ریڑھ کی ہڈی کا سیال دماغ میں وینٹریکلز کے درمیان صحیح طریقے سے نہیں بہہ سکتا جس کے نتیجے میں بچے کے دماغ میں زیادہ سیال بھر جاتا ہے جو زندگی کے لئے تو خطرہ نہیں ہے لیکن نارمل زندگی کی ضمانت بھی نہیں ہے
میکیل گروبر سنڈروم: یہ سنڈروم ایک جنیاتی عارضہ ہے جو اس وقت ہوتا ہے جب یہ مسئلہ ماں اور باپ دونوں میں موجود ہواس کے نتیجے میں بہت سی پیدائشی بیماریاں ہو سکتی ہیں جیسے کہ زیادہ انگلیاں، خراب گردے ، پھیپڑے یا جگر وغیرہ
پوٹر سنڈروم :یہ اصطلاح حمل کے دوران مناسب سیال( جو بچہ دانی کے اندر ہوتا ہے)کی کمی کا اشارہ دیتی ہےاس میں بچہ دانی میں موجود پانی وقت سے پہلے ہی ختم ہونے لگتا ہے یا ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے پیدائش سے قبل یا پیدائش کے وقت ہی بچے کی موت واقع ہو سکتی ہے ۔ ان پیچیدگیوں میں سے کسی بھی پیچیدگی کو دیکھتے ہوئے آپ کا ڈاکٹر آپ کو اسقاط حمل کا مشورہ دی سکتا ہے
حمل میں مسائل
بعض اوقات حمل کے دوران غیر متوقع مسائل جنین یا ماں کی زندگی کے لئے خطرہ بن جاتے ہیں اگرچہ ان حالات کی وجہ سے حمل ضائع نہیں ہوتا لیکن اس حمل کو جاری رکھنا خطرہ کا باعث ہو سکتا ہےاور اس مسئلے کا بہترین حل اسقاط حمل ہی ہوتا ہے۔
امنیٹک بینڈ سنڈروم: جب امنیٹک تھیلی کے پٹے تھیلی سے الگ ہو جاتے ہیں تو وہ بچہ دانی میں موجود بچے کے جسم کے کسی بھی حصے کے گرد لپٹ سکتے ہیں جس کی وجہ سے کئی پیچیدگیاں ہو سکتی ہیں جیسے انگلیوں کا کٹنا،مڑے پاؤں، ، کٹے ہاونٹ وغیرہ اور بعض اوقات یہ پٹا بچے کے سر یا نال کے گرد بھی لپٹ سکتا ہے جس کی وجہ سے بچے کی جان بھی جا سکتی ہے۔
زچگی کی صحت کے حالات:بعض اوقات دوران حمل کی جانے والی جانچ سے حاملہ کی صحت سے متعلق تشویشناک انکشافات سامنے آتے ہیں جیسے دل کے امرض، خطرناک کینسر یا ایچ۔آئی،وی ایڈز وغیرہ جا حمل کے لئے خطرناک یا مہلک ہو سکتے ہیں۔ اس صورت میں ڈاکٹر آپ کو اسقاط حمل کا مشورہ دے سکتا ہے
جھلیوں کا قبل از وقت پھٹ جانا:جھلیوں کا قبل از وقت پھٹ جانا ایک ایسی حالت ہے جس میں وقت سے پہلے ہی پانی کا تھیلا پھٹ جاتا ہے اور سیل کی کمی کے باعث بچے کے اعضاء کی نشونما معمول کے مطابق نہیں ہو پاتی۔ اس کے علاوہ حاملہ میں انفیکشن ہونے کا بھی خطرہ ہوتا ہے۔ایسی صورت میں اسقاط حمل ہی ایک بہتر حل ہو سکتا ہے۔
انتخابی کمی: ایک سے زیادہ جینن ہونے کی صورت میں ، اگر ماں یا بچوں کی صحت کو خطرہ لاحق ہو تو ڈاکٹر آپ کو ایک بچہ ضائع کرنے کا مشورہ دی سکتا ہے اس طرح وہ ماں اور دوسرے بچے کی جان کی حفاظت کر سکتا ہے ایسا زیادہ تر آئی۔وی۔ایف کے ذریعے کی جانے والی فرٹیلائیزیشنز میں ہوتا ہے ۔
اسقاط حمل کا فیصلہ
جب آپ ان وجوہات کو سمجھ لیں گے جن کی بنا پر آپ کے ڈاکٹر نے آپ کو اسقاط حمل کا مشورہ دیا ہے تو امید ہے کہ آپ جلد ہی صحیح فیصلہ پر پہنچیں گے اگرچہ یہ فیصلہ تکلیف دہ ہو سکتا ہے لیکن اپ کی آئندہ آنے والی زندگی کے لئے بہت سی خوشیوں کی نوید بھی ہوسکتا ہے۔
مرہم کی ایپ ڈاون لوڈ کرنے کےلیۓیہاں کلک کریں
Android | IOS |
---|---|