کمر درد کی تکلیف کا شکار اگر آپ ہیں تو یاد رکھیں آپ تنہا نہیں ہیں جو اس تکلیف کا شکار ہیں بلکہ دنیا بھر کی50 فی صد خواتین کسی نہ کسی سبب اس درد کا شکار ہیں ۔ کمر درد کے لیۓ عمر کی کوئي قید نہیں ہے ۔ نوجوان لڑکیوں کے ساتھ ساتھ بڑھتی ہوئی عمر کی خواتین میں اس عمر کے ساتھ ساتھ اس درد میں اضافہ بھی ہو جاتا ہے ۔
کمر درد کے بڑھنے کی وجوہات
پیر کا جوتا یا ہائی ہیل
عام طور پر خواتین چلنے پھرنے کے دوران ایسے جوتے کا استعمال کرتی ہیں جو بظاہر دیکھنے میں تو بہت خوب صورت ہوتے ہیں ۔ اور ان کی ہائی ہیل دیکھنے والے کو بہت متاثر کرتی ہے لیکن یہ جوتے چلنے پھرنے کے حوالے سے آرام دہ نہیں ہوتے ہیں ۔
ہائی ہیل کے جوتے پہننے کے سبب ٹانگوں کے پٹھوں پر دباؤ پڑتا ہے اور یہ دباؤ کمر کے نچلے حصے پر بھی پڑتا ہے ۔ ہائی ہیل کے مستقل استعمال کے سبب یہ درد بھی مستقل رہنے لگتا ہے اس وجہ سے ڈاکٹر آرام دہ جوتے پہننے کا مشورہ دیتے ہیں اور دو انچ سے زیادہ ہیل کو استعمال کرنے سے منع کرتےہیں
سوڈہ والے مشروبات کا استعمال
عام طور پر توانائی بحال کرنے کے لیۓ اور پیاس بجھانے کے لیۓ سوڈہ والے مشروبات کا استعمال اکثر خواتین کرتی ہیں اس سے جہاں صحت کو بہت سارے دیگر مسائل لاحق ہوسکتے ہیں وہیں یہ کمر کے درد میں اضافے کا بھی سبب بن سکتے ہیں
ایسے مشروبات کے استعمال سے جسم میں کیلشیم کی کمی واقع ہوتی ہے جس سے کمر کی ہڈی کمزور ہو سکتی ہے اس کے علاوہ ایسے مشروبات کا استعمال گردے کے افعال میں بھی خرابی کا سبب ہوتے ہیں اور گردے میں پتھری کا بھی سبب بن سکتے ہیں
ایسے مشروبات کا استعمال معدے کے اندر گیس کے بننے کا باعث بنتا ہے جس سے کمر پر دباؤ میں اضافہ ہوتا ہے اور کمر درد کا سبب بن سکتا ہے ۔ ان اسباب کی وجہ سے خواتین کو سوڈے والے مشروبات کے استعمال کے بجاۓ پیاس بجھانے کے لیۓ سادہ پانی پینے کو ترجیح دینی چاہیے ہے
ذہنی دباؤ کے سبب
جب انسان ذہنی دباؤ کا شکار ہوتا ہے ۔ تو جسم میں ایسے ہارمون کا اخراج ہوتا ہے جو کہ عضلات میں اکڑاہٹ کا باعث ہوتا ہے ۔ پٹھوں کی اس سختی کا اثر جسم کے دوسرے حصوں کے ساتھ کمر پر بھی پڑتا ہے ۔
جس کی وجہ سے گردن ، کاندھوں کے ساتھ ساتھ کمر میں بھی درد ہوتا ہے اور اس درد سے نجات حاصل کرنے کے لیۓ ضروری ہے کہ خود کو ذہنی دباؤ سے نجات دلوائی جاۓ اور پرسکون طرز زندگی کو اپنایا جاے
کمر کے نچلے حصے میں درد کی وجوہات کے بارے میں جاننے کے لیۓ یہاں کلک کریں
سونے کا غلط انداز
سونے کا تکیہ اونچا رکھنے سے پرسکون نیند تو آسکتی ہے لیکن اس کے نتیجے میں اٹھنے کے بعد کمر کے درد کا تحفہ ساتھ میں ضرور ملتا ہے ۔ اونچا تکیہ استعمال کرنے سے گردن پر دباؤ پڑتا ہے۔جو کہ ساتھ میں ریڑھ کی ہڈی پر بھی دباؤ ڈالتا ہے ۔
اس وجہ سے بھی کمر کے درد میں بھی اضافہ ہو سکتا ہے اس درد میں کمی کے لیۓ سر کے تکیۓ کو بہت اونچا نہیں ہونا چاہیے اور سونے کا بستر اتنا آرام دہ ہونا چاہیۓ کہ جو نہ صرف پر سکون نیند کا باعث ہو بلکہ جاگنے کے بعد بھی کمر درد کا سبب نہ بنے
برتن دھونے کا غلط انداز
عام طور پر اکثر گھروں میں برتن دھونے کے سنک کو لگواتے ہوۓ خاتون خانہ کے قد کا خیال نہیں رکھا جاتا ہے اس وجہ سے سنک اتنا نیچے ہوتا ہے کہ برتن دھوتے ہوۓ خواتین کو کمر جھکانی پڑتی ہے ۔
کمر کو جھکا کر دن میں کئی بار اس طرح برتن دھونے کے سبب کمر پر دباؤ پڑتا ہے جس کی وجہ سے درد ہوتا ہے اس کے لیۓ ایسی کوشش کرنی چاہیے کہ برتن دھوتے ہوۓ کمر کو سیدھا رکھا جاۓ تاکہ کمر میں درد نہ بڑھے
بار بار سیڑھیاں چڑھنا
ویسے تو سیڑھیاں اترنا چڑھنا صحت کے لیۓ مفید سمجھا جاتا ہے اس سے ایک جانب تو ورزش ہو جاتی ہے اور وزں میں کمی ہوتی ہے دوسری جانب انسان ایکٹو رہتا ہے لیکن اگر کسی وجہ سے کمر میں پہلے ہی درد ہو تو بار بار سیڑھیاں اترنا چڑھنا کمر کے اوپر دباؤ کا سبب بن جاتا ہے اور اس کی وجہ سے درد کی شدت میں اضافہ ہو سکتا ہے اس صورت میں سیڑھیاں چڑھنے سے پہلے ہڈیوں کے ماہر ڈاکٹر سے مشورہ کرلینا چاہیے
وزن اٹھانے کا انداز
اکثر خواتین وزن اٹھانے میں احتیاط نہیں کرتی ہیں اور غلط طریقے سے وزن اٹھانے کے سبب کمرمیں درد بڑھانے کا سبب بن جاتا ہے ۔ درست انداز میں اس طریقے سے وزن اٹھانا جس سے کمر پر دباؤ کم پڑے بہتر ہو سکتا ہے
کمر کے درد کے بڑھنے کی صورت میں آن لائن مشورے کے لیۓ مرہم ڈاٹ پی کے کی ایپ ڈاون لوڈ کریں یا پھر 03111222398 پر رابطہ کریں