بدہضمی بہت ہی عام مسئلہ ہے،اس کا سامنا بہت سے لوگوں کو کرنا پڑتا ہے۔اس کی کافی وجوہات ہوسکتی ہیں۔ پورا مہینہ روزے رکھنے کے بعد جب ہم ایک دم کھانے لگتے ہیں تو معدہ کئی مسائل سے دوچار ہوجاتا ہے، اور ہم اس تکلیف میں اپنی طرز زندگی کی وجہ سے بھی مبتلا ہوسکتے ہیں۔ ایسی کونسی وجوہات ہیں اور اس کا کیسے علاج کرسکتے ہیں اگر آپ جاننا چاہتے ہیں تو یہ بلاگ لازمی پڑھیں۔
۔ 1 بدہضمی کیا ہے؟
جب آپ پیٹ کے اوپر والے حصے میں معدے میں جلن ،تیزابیت یا گیس کو محسوس کرتے ہیں یا اپنے پیٹ کو غیر آرام دہ محسوس کرتے ہیں تو یہ بدہضمی کہلاتی ہے۔ اس حالت میں درد بھی ہوسکتا ہے۔
۔ 2 بدہضمی اور جلن میں کیا فرق ہے؟
بدہضمی سینے کی جلن سے مختلف ہوتی ہے، جسے آپ کے سینے کے بیچ میں درد یا جلن کے احساس کے طور پر بیان کیا جا سکتا ہے۔ دل کی جلن کی علامات بھی دل کے دورے کی علامات کی طرح ہوسکتی ہیں، لہذا آج ہی کسی معالج سے بات کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہ کریں یا اگر آپ کو اس بارے میں یقین نہیں ہے کہ آپ کیا محسوس کر رہے ہیں یا اگر آپ کو سانس لینے میں بھی دشواری ہے۔ پسینہ آنا، سینے میں درد جو آپ کے جبڑے، بازو یا گردن میں پھیلتا ہے۔ یا جسمانی مشقت کے دوران سینے میں درد یا جب آپ تناؤ محسوس کرتے ہیں۔ تو فوری ڈاکٹر سے کنسلٹ کریں۔
۔ 3 بدہضمی کی علامات۔
اس مسئلے میں جو افراد مبتلا ہوتے ہیں ان میں یہ علامات ہوسکتی ہیں؛
۔ 1 پیٹ کے اوپر والے حصے میں درد
۔ 2 معدے کی جلن
۔ 3 متلی یا دل کا خراب ہونا
۔4 پیٹ میں گیس
۔ 5 معدے کا ڈسٹرب رہنا
۔ 6 تیزابیت کا احساس
۔ 7 پیٹ کا بھرا ہوا محسوس ہونا
۔ 4 بدہضمی کی وجوہات۔
اس کی وجوہات میں بہت سی چیزیں شامل ہوسکتی ہیں جس میں ہمارا طرز زندگی بھی شامل ہے۔ بدہضمی کی کونسی وجوہات ہوتی ہیں وہ مندرجہ ذیل ہیں؛
۔ 1 بہت زیادہ کھانا کھانا
۔ 2 سگریٹ نوشی
۔ 3 الکوحل کا استعمال
۔ 4 تیزی سے کھانا
۔ 5 سافٹ ڈرنک اور فاسٹ فوڈ کا زیادہ استعمال
۔ 6 تناؤ کی حالت میں کھانا
۔ 7 فیٹس سے بھرپور غذا کا استعمال
۔ 8 کیفین کا زیادہ استعمال
بعض خواتین کو حمل کے دوران اس مسئلے سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔ یہ ہارمونز کے عدم توازن کی وجہ سے بھی ہوسکتا ہے۔ ہمیں اپنے معدے کو اس حالت میں آرام دینا چاہیے ایسی غذا کا استعمال کرنا چاہیے جو زود ہضم ہو۔
۔ 5 بدہضمی کا علاج۔
اس مسئلے سے بچنےکا آسان طریقہ یہ ہے کہ ہم ان چیزوں کا استعمال کریں جو ہمارے لئے فائدہ مند بھی ہوں اور آسانی سے ہضم بھی ہوسکیں، کیونکہ یہ ایسی حالت ہے جس میں انسان کا معدہ ڈسٹرب ہونے کے ساتھ ساتھ انسان کا موڈ بھی ڈسٹرب رہتا ہے۔
۔ 6 اس سے بچنے کے طریقے مندرجہ ذیل ہیں؛
۔ 1 خوراک کا کم مقدار میں استعمال کرنا چاہیے تاکہ اسے ہضم کرنے کے لئے ہمارے معدے کو زیادہ محنت نہ کرنا پڑے۔
۔ 2 خوراک کو آہستہ آہستہ کھانا چاہیے۔
۔ 3 کھانا کھانے کے بعد مشروبات کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
۔ 4 ایسے کھانوں سے پرہیز کرنا چاہیے جو تیزابیت کا باعث بنیں، جیسے سٹرس فوڈ وغیرہ میں ٹماٹر بھی شامل ہیں۔
۔ 5 کھانا کھانے کے فورا بعد آرام نہ کریں۔
۔ 6 بھرے ہوئے معدے کےساتھ ورزش نہ کریں۔
۔ 7 تنگ کپڑیں نہ پہنیں جس سے معدے پر دباؤ پڑے۔
۔ 8 مصالحہ دار چیزوں سے پرہیز کریں۔
۔ 7 گھریلو ٹوٹکے۔
ہم بدہضمی کا گھر پر بھی علاج کرسکتے ہیں۔
۔ 1 سونف کا استعمال۔
۔ 1 سونف ہماری آنتوں سے گیس کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
۔ 2 اس میں ایسے مرکبات شامل ہیں جو نظام ہضم کے مسائل کو حل کرتے ہیں۔
۔ 3 یہ ہمارے پٹھوں کے خلیوں کو آرام دینے میں اہم کرداد ادا کرتی ہے۔
۔ 4 ہم گیس کے مسئلے کو اس کی مدد سے حل کرسکتے ہیں۔
۔ 5 یہ سانس کے نظام اور پیٹ کے لئے بہترین ہے۔ ہمیں بدہضمی میں سونف کا استعمال کرنا چاہیے۔ ہم اس کا قہوہ بناکر استعمال کرسکتے ہیں۔
۔ 2 خشک دھنیا۔
۔ 1 خشک دھنیا پیٹ اور معدے کے مسائل کو حل کرنے کے لئے اہم ہے۔
۔ 2 اس میں اینٹی سوزش خصوصیات پائی جاتی ہیں۔جو پیٹ اور معدے کے انفیکشن کو دور کرتا ہے۔
۔ 3 اس میں ایک ایسا تیل پایا جاتا ہے جسے یورینڈرول کہا جاتا ہے۔ جو جگر کے لئے بہت اچھا ہوتا ہے۔ یہ بھوک کو بڑھاتا ہے اور اس کے علاوہ بدہضمی کے مسائل کو حل کرتا ہے۔
۔ 3 ادرک۔
صدیوں سے ادرک ہمارے کھانوں میں استعمال ہوتا آرہا ہے۔ یہ اپنی افادیت کی وجہ سے بہت مشہور ہے۔ اس میں اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ جو متلی اور الٹی کو روکنے میں مدد کرتی ہے۔ یہ معدے کی جلن اور سوجن کو بھی کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اس لئے ہم ادرک کی چائے کا بھی استعمال کرسکتے ہیں۔
۔ 4 آملہ۔
اس میں اینٹی بیکٹریل، اینٹی سوزش اور اینٹی وائرل خصوصیات پائی جاتی ہیں۔یہ ہاضمہ کو تیز کرنے میں مدد کرتا ہے۔
اس کے علاوہ یہ کسی قسم کے انفیکشن کو بھی ختم کرتا ہے۔
یہ بدہضمی کے نتیجے میں ہونے والی تکلیف کو دو کرتا ہے اس لئے ہم اسکا استعمال کرسکتے ہیں۔
ہم مندرجہ بالا طریقوں کی مدد سے اپنے معدے کی جلن اور گیس کے مسائل کو حل کرسکتے ہیں لیکن بعض مسائل ایسے ہوتے ہیں جن کا گھر میں علاج ممکن نہیں ہے۔اس کے لئے ہمیں ڈاکٹر سے ملنا پڑتا ہے تاکہ ہم مزید بیماریوں سے بچ سکیں۔ان میں معدے کے زخم بھی شامل ہیں۔