آئس کریم موسم گرما میں کھائی جانے والی سب سے مزیدار چیز ہے۔ ہر کوئی اسے پسند کرتا ہے، چاہے وہ جوان ہو یا بوڑھا، مرد ہو یا عورت۔ چاہے سردی ہو یا گرمی، یہ تازگی کا احساس دلاتی ہے، اور سب سے اہم بات، یہ بہت مزیدار بھی ہوتی ہے۔ اگر آپ کو اس کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنی ہے تو آپ مرہم کی ایپ ڈاؤن لوڈ کریں اور ماہر ڈاکٹر سے اس نمبر 03111222398 پہ رابطہ کریں۔
ماہرین کے مطابق۔۔۔۔
گرمیوں کی بجائے سردیوں میں آئس کریم کھانا زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے کیونکہ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ آئس کریم جسم میں حرارت پیدا کرتی ہے۔ ماہرین کے مطابق آئس کریم کھانے میں ٹھنڈی ضرور ہوتی ہے لیکن اس کی تاثیر گرم ہوتی ہے اس لیے موسم گرما کی نسبت سردیوں میں آئس کریم کھانا زیاہ مفید ہوتی ہے۔
ماہرین صحت کے مطابق آئس کریم میں چینی، چکنائی اور دودھ ہوتا ہے اور جب یہ سب آپ کے جسم میں جاتا ہے تو جسم میں گرمی پیدا کرتا ہے، یہی وجہ ہے کہ آئس کریم کھانے کے بعد پیاس بہت لگتی ہے۔
سردیوں کی نسبت گرمیوں میں آئس کریم کھانا زیادہ فائدہ مند اس لیے ہے کہ گرم موسم میں آئس کریم کھانے کے بہت سے فائدے ہیں، کیونکہ سردیوں کے موسم میں لوگوں کو اکثر گلے کی خراش، نزلہ اور کھانسی جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
آئس کریم کتنے قسم کی ہوتی ہیں؟
آپ نے کتنی بار سوچا ہے کہ جب آپ آئس کریم کھاتے ہیں تو آپ کے جسم میں کیا ہوتا ہے؟ ایسا کیوں ہے کہ ہم سب اس حیرت انگیز طور پر مزیدار اور تازگی بخش میٹھے سے لطف اندوز ہوتے ہیں؟ آئس کریم بنیادی طور پر ایک جما ہوا میٹھا ہے جو دودھ کے ساتھ بنایا جاتا ہے اور اسے پھلوں کے ساتھ بھی ملایا جاتا ہے اور اس میں عام طور پر خوشبو بھی شامل کی جاتی ہے۔ زیادہ تر لوگ اسے کھانے کے بعد میٹھے کے طور پہ کھاتے ہیں۔
آج کل آپ کو مارکیٹ میں ہر قسم کی آئس کریم مل سکتی ہے۔ ان میں سے کچھ عام ہیں، کافی کریمی آئس کریم، برف والی آئس کریم، سوفٹ آئس کریم، کم چکنائی والی آئس کریم، شوگر فری آئس کریم، جیلاٹو قسم کی آئس کریم، یا لییکٹوز فری آئس کریم شامل ہے۔
کیا آئس کریم صحت پہ برے اثرات مرتب کرتی ہے؟
آئس کریم وٹامنز اور معدنیات کا ایک اچھا ذریعہ بھی ہے جو آپ کے جسم کے مناسب کام کے لیے بہت ضروری ہوتے ہیں۔ اس میں کیلشیم اور فاسفورس کے ساتھ ساتھ وٹامن بی کمپلیکس کی روزانہ تجویز کردہ مقدار اور چربی جلانے والے وٹامن اے، ڈی اور ای کی اچھی مقدار ہوتی ہے۔
آئس کریم میں پائے جانے والے دیگر معدنیات میں میگنیشیم، آئیوڈین، زنک، پوٹاشیم شامل ہیں۔ جیسا کہ آپ دیکھ سکتے ہیں، اگر آپ تھوڑی مقدار میں آئس کریم کھاتے ہیں (یہاں تک کہ ہفتہ وار بنیادوں پر بھی) اور عام طور پر صحت مند غذاؤں کا استعمال کرتے ہیں، تو آئس کریم آپ کے جسم کو غذائیت فراہم کرکے فائدہ مند ثابت ہوسکتی ہے۔ لیکن کسی بھی غذاؤں کے استعمال میں ہمیشہ احتیاط برتنی چاہیئے اور اعتدال میں رہ کر کھانی چاہیئے۔
آئس کریم کے زیادہ استعمال سے صحت پہ اثرات
اب جب کہ آپ سب جانتے ہیں کہ آئس کریم آپ کے جسم پر کیا فائدہ مند اثرات مرتب کرتی ہے، تو حقیقت یہ بھی ہے کہ اس کے کچھ منفی اثرات بھی ہوتے ہیں، جب اس کا حد سے زیادہ مقدار میں استعمال کرتے ہیں تو وہ صحت کے لیے نقصان کا باعث بنتی ہے۔
آئس کریم میں چینی اور کافی مقدار میں چکنائی موجود ہوتی ہے۔ اگر آپ اس کا بہت زیادہ استعمال کرتے ہیں، تو یہ وزن میں اضافے، جسم میں چربی، کمر کے ارد گرد چربی کا سبب بن سکتی ہے۔ یہ موٹاپا، ٹائپ 2 ذیابیطس، کورونری شریان کی بیماری، کولیسٹرول میں اضافہ اور ہائی بلڈ پریشر جیسی بیماریوں کا باعث بھی بن سکتی ہے۔