سی سیکشن کے ذریعے بچے پیدا کرنے کی شرح میں دن بدن اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے یہاں تک کہ ہر تین میں سے ایک عورت کی ڈلیوری نارمل کے بجاۓ سی سیکشن ہی سے ہوتی ہوئي نظر آرہی ہے ۔
سی سیکشن سے ڈلیوری کی وجہ کچھ بھی ہو مگر عام طور پر یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ نارمل ڈلیوری کے مقابلے میں سی سیکشن کروانےوالی خواتین کو نارمل حالت میں آنے میں دگنا وقت لگتا ہے اور اس میں پیچیدگیوں کی شرح بھی عام ڈلیوری کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہے
سی سیکشن کے بعد جلد صحت یابی کے ٹوٹکے
سی سیکشن کروانے والی ہر ماں کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ جلد از جلد صحت یاب ہو سکے تاکہ اپنے بچے کی ذمہ داریاں خود اٹھا سکے ۔ مگر بظاہر معمولی نظر آنے والی کوتاہیوں کے سبب اس کی بیماری طویل سے طویل تر ہوتی جاتی ہے ۔
آج ہم آپکو اسی حوالے سے کچھ اہم طریقے بتائيں گے جن پر عمل پیرا ہو کر جلد از جلد صحت یاب ہو سکتی ہیں
پروبائیوٹکس اور خمیر شدہ کھانے کا استعمال
عام طور پر سرجری کے بعد اینٹی بائوٹک ادویات کا استعمال ڈاکٹروں کی جانب سے کروایا جاتا ہے۔ جو کہ معدے میں ایسے بیکٹیریا کی نمو کا باعث ہوتا ہے جو صحت مندی کا باعث ہوتے ہیں ۔ ایسے بیکٹیریا پرو بائوٹک اور خمیر شدہ کھانے سے بھی معدے کا حصہ بن سکتے ہیں جو کہ صحت مندی کے عمل کو تیز کرنے ہیں اور قوت مدافعت کو بڑھاتے ہیں
چہل قدمی ضرور کریں
جب آپ کا ڈاکٹر آپ کو اس بات کی اجازت دے دے کہ آپ ہلکی پھلکی ایکسرسائز شروع کر دیں تو اس صورت میں ہر روز کم از کم آدھا گھنٹہ واک کو اپنی عادت میں شامل کریں ۔اس سے ایک جانب تو پیٹ میں بننے والی گیس خارج ہوتی ہے اس کے ساتھ ساتھ دوران خون کو بہتر بناتی ہے جس سے جسم میں خون کے جم جانے کے خطرات میں کمی واقع ہوتی ہے ۔
جسم کے اعضا واک کرنے کے نتیجے میں تیزی سے نارمل حالت میں آنا شروع ہو جاتے ہیں جس سےجلد صحت یاب ہونے میں مدد ملتی ہے اور سی سیکشن کے نتیجے میں ہونے والے زخم تیزی سے بھرنا شروع ہو جاتے ہیں
اندرونی سوزش پیدا کرنے والی غذاؤں سے احتیاط کریں
نئی ماں بننے والی خواتین کی صحت میں ان کی غذا سب سے اہم کردار ادا کرتی ہے اور بہت ساری غذائیں ایسی ہوتی ہیں جو کہ سی سیکشن کے سبب بننے والے زخموں کو بھرنےکے بجاۓ ان میں پیچیدگیاں پیدا کرنے کا باعث بن سکتی ہیں
مثال کے طور پر بڑا گوشت ، تلے ہوۓ کھانے اور سفید آٹے کی روٹی اندرونی سوزش کا باعث بن سکتی ہے جس سے زخموں کے بھرنے کی رفتار سست ہو سکتی ہے ۔ اس کی جگہ پر ایسی خواتین کو چاہیےکہ وہ خشک میوہ جات ، سبزیوں اور پھلوں کا استعمال زیادہ سے زيادہ کریں
سی سیکشن کے بعد کن کاموں سے احتیاط کرنی چاہیے جاننے کے لیۓ یہاں کلک کریں
درد کش ادویات کا استعمال
سی سیکشن کے بعد تقریبا دو ہفتوں تک زخموں میں شدید درد کا ہونا ایک نارمل عمل ہے ۔ عام طور پر اس کے لیۓ ڈاکٹر بروفن وغیرہ جیسی درد کش ادویات دن میں چار ہفتوں تک تجویز کرتے ہیں ۔ ان ادویات کا استعمال جلد صحت یابی میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔ ان کا استعمال ڈاکٹر کے نسخے کے مطابق استعمال کرنا جلد صحت یابی کے لیۓ بہت ضروری ہے
بہت سارا آرام کریں
کسی بھی سرجری کو ری کور کرنے کے لیۓ آرام بہت ضروری ہوتا ہے سی سیکشن کے بعد بھی ماں کو مکمل آرام کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ وہ جلد صحت یاب ہو سکے مگر ایک نومولود کے ساتھ مکمل آرام کرنا ایک مشکل امر ہے
اس لیۓ ماں کو چاہیے کہ وہ اپنا شیڈول اس طرح کا بناۓ کہ جب اس کا بچہ سو رہا ہو تو وہ بھی آرام کر کے سو جایا کرۓ تاکہ اپنی نید پوری کر سکے ۔
اس کے ساتھ ساتھ دیگر کاموں کو ایک جانب چھوڑ کر اپنے آرام کو پہلی ترجیح دیں کیوں کہ شروع کے کچھ دنوں کے آرام سے آئندہ آنے والے دنوں کے بڑےمسائل سے بچا جا سکتا ہے
بچے کو دودھ پلانے کے دوران سہارا لے کر بیٹھیں
سی سیکشن کے بعد ماں کے لیۓ بچے کو اپنا دودھ پلانا بہت مشکل ہوتا ہے ۔ مگر ماں کے دودھ کی اہمیت کے سبب یہ سب سے ضروری کام ہے جس کے لیۓ ایک ماں کو خود کو تیار کرنا ہوتا ہے
لہذابچے کو دودھ پلانے کے لیۓ بیٹھنے سے قبل اس بات کا اہتمام ضرور کریں کہ آپ باقاعدہ کسی ٹیک کا سہارہ لے لیں تاکہ آپ کے ٹانکوں پر زیادہ دباؤ نہ پڑ سکے ۔ اس موقع پر کی جانے والی ذرا سی بے احتیاطی زخموں میں بگاڑ کاباعث بن سکتی ہے
قبض سے بچیں
سی سیکشن کے بعد ہارمون کے ڈس آرڈر کے سبب اور بہت زيادہ لیٹنے کی وجہ سے اکثرخواتین کو قبض کی شکایت ہو سکتی ہے ۔ جو کہ ایک جانب تو بہت تکلیف دہ ہوتی ہے اور دوسری جانب اندرونی زخموں کے لیے بھی خطرناک ثابت ہو سکتی ہے
اس سے بچنے کے لیۓ بہت سارا پانی پیئیں اور ایسی غذاؤں کا استعمال کریں جو فائبر سے بھر پور ہوں ۔ پھلوں اور سبزیوں کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں اور اگر ضرورت محسوس کریں تو اس کے لیۓ ڈاکٹر سے دوا تجویز کرنے کی درخواست بھی کی جا سکتی ہے
انفیکشن سے بچنے کے لیۓ لازمی احتیاط کریں
سی سیکشن کے بعد انفیکشن کا ہو جانا صحت یابی کے عمل کو سست کر دیتا ہے اس وجہ سے اس پر نظر رکھنا بہت ضروری ہوتا ہے ۔ اس کے لیۓ اس بات کا خیال رکھیں کہ بخار ہو جانا ، سردی کا لگنا ، زخموں میں پیپ کا پڑ جانا ، بھوک کا ختم ہو جانا یہ تمام علامات انفیکشن کی موجودگی کی ہوتی ہیں ۔
ایسی کسی بھی شکایت کی صورت میں فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کرنا ضروری ہوتا ہے اور اس کے ہدایات پر عمل کریں تاکہ انفیکشن سے بچا جا سکے
اس حوالے سے کسی بھی قسم کی پیچیدگی کی صورت میں آپ مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سائٹ کی مدد سے ماہر اور تجربہ کار گائنی ڈاکٹرز سے آن لائن رابطہ بھی کر سکتے ہیں یا پھر 03111222398 پر کال کر کے ان سے براہ راست مدد بھی لے سکتے ہیں