کیلشیم ایک اہم منرل ہے۔ جو جسم اسے مضبوط ہڈیوں اور دانتوں کی تعمیر کے لیے استعمال کرتا ہے۔ آپ کے دل اور دیگر عضلات کو صحیح طریقے سے کام کرنے کے لیے کیلشیم اہم کردار ادا کرتا ہے۔ جب آپ کو کافی کیلشیم کی کمی ہوتی ہے، تو آپ کو ان بیماریوں کے ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ جیسے ، آسٹیوپوروسس، اوسٹیوپینیا اور ہائپوکالسیمیا شامل ہیں۔ آپ کو روزانہ کیلشیم کی تجویز کردہ مقدار اپنے کھانے، سپلیمنٹس یا وٹامنز کے ذریعے استعمال کرنی چاہیے۔ a
۔ 1 کیلشیم کی کمی کی علامات۔
یہ ضروری نہیں کہ ہر انسان کے اندر کیلشیم کی کمی کی ایک جیسی علامات ہوں۔ کچھ افراد کو ایک علامات کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو اور کچھ کو کئی دوسری علامات کا سامنا ہوتا ہے۔ جسم میں کیلشیم کی واضح علامات یہ ہیں۔
۔ 1 جلد، ناخن اور بالوں کے امراض۔
۔ 2 جسم میں کیلشیم کی وجہ سے ناخن کھردرے اور کمزور ہو کر ٹوٹنا شروع ہوجاتے ہیں۔
۔ 3 کیلشیم کی کمی کی وجہ سے بال کمزور ہوکر گر جاتے ہیں۔
جلد کی بہت سی بیماریاں بھی کیلشیم کی کمی سے نقصان۔
۔1 جلد پرخارش
۔ 2 جسم پہ سفید نشان
۔3 چنبل جیسی بیماریاں کیلشیم کی کمی کو ظاہرکرتی ہیں۔
ہڈیوں میں کیلشیم کی کمی کا نقصان۔
۔1 ہماری ہڈیوں میں کیلشیم کی بہت بڑی مقدار موجود ہوتی ہے۔ اگر کیلشیم کی مقدار کم ہوجائے تو ہڈیاں کمزور، بھربھری اور چھوٹی رہ جاتی ہیں۔
۔ 2 ہڈیوں کے ٹوٹنے کے چانسز بھی بڑھ جاتے ہیں۔
۔ 3 ہڈیوں اور جوڑوں میں درد کیلشیم کی کمی کی وجہ سے لاحق ہوتا ہے۔
دانتوں میں کیلشیم کی کمی کا نقصان۔
دانتوں میں کیلشیم کی ایک بڑی مقدار موجود ہوتی ہے۔ لیکن اگر جسم میں کیلشیم کی کمی ہوجائے تو کیلشیم کی مناسب مقدار دانتوں تک پہنچ نہیں پاتی ۔ جس سے دانت کمزور ہو کر ٹوٹنا شروع ہوجاتے ہیں۔ دانتوں میں خلاء اورساخت میں بگاڑ جیسی علامات ظاہر ہونے لگتی ہیں۔
۔ 2 کیلشیم کی کمی کی وجوہات۔
عام طور پر، آسٹیوپوروسس، اوسٹیوپینیا اور ہائپوکالسیمیا کی بیماریاں اہم وجوہات میں شامل ہوتی ہیں۔ ہائپوکالسیمیا اس وقت ہوتا ہے جب پیشاب کرتے وقت کیلشیم کی بڑی مقدار خارج ہوجاتی ہے، یا بہت کم کیلشیم آپ کی ہڈیوں سے آپ کے خون میں داخل ہوتا ہے۔
یہ بعض جینیاتی عوامل، وٹامن کی کمی، یا دوسری بیماریوں کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔اس کی کچھ وجوہات میں شامل ہیں۔ ان علامات کے بارے میں اگر آپ کو مزید جاننے کی ضرورت ہے تو ڈاکٹر سےمشاورت کے لئے مرہم کی سائٹ مرہم ڈاٹ پی کے وزٹ کریں ۔
۔ 1 وٹامن ڈی کی کمی۔
وٹامن ڈی ایک سٹیرایڈ ہے، جو کیلشیم کی عام سطح کو برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے۔ وٹامن ڈی کی کم مقدار آپ کے جسم میں کیلشیم جذب کرنے کی سطح کو کم کرتی ہے۔ یہ اس وقت ہوتا ہے اگر آپ غیر معیاری غذائیت کا شکار ہوتے ہیں یا آپ سورج کی روشنی میں زیادہ وقت گزارتے ہیں۔
۔ 2 گردے کے مسائل۔
گردوں کی خرابی یا گردے کی کسی بھی قسم کی بیماری آپ کے خون میں کیلشیم کی سطح کو مسلسل کم کرتی ہے۔
۔ 3 کیلشیم کی کمی۔
اگر آپ کافی کیلشئم استعمال نہیں کرتے ہیں یا آپ کو ایسی بیماری ہے جو آپ کے جسم میں کیلشیم جذب کرنے کی صلاحیت میں رکاوٹ بنتی ہے تو یہ ہائپوکالسیمیا کا سبب بن سکتا ہے۔
۔ 4 لبلبے کی سوزش۔
یہ حالت اس وقت ہوتی ہے جب آپ کے لبلبہ میں سوجن ہو جاتی ہے۔ تحقیق سے پتا چلا ہے کہ اکثر، لبلبے کی سوزش کے لیے جسم کے حفاظتی اثرات ہائپوکالسیمیا کا سبب بنتے ہیں۔ کچھ دوائیں جو اینٹی بائیوٹک ہوتی ہیں وہ اس کا سبب بنتی ہیں۔
۔ 3 کیلشیم کی کمی کا علاج۔
کیلشیم کی کمی کا علاج اس پر منحصر ہے. جب آپ کی علامات واضح طور پہ ظاہر ہوں، یہ خوراک کو بہتر طریقے اور صحیح وقت پہ استعمال کرنے کمی کو پورا کیا جاسکتا ہے۔ کیلشیم کی کمی بہت سے کھانے کی اشیاء سے حاصل کی جاسکتی ہے. اس کے علاوہ، بہت سے وٹامن میں کافی مقدار میں کیلشیم موجود ہوتا ہے۔ ان سپلیمنٹ کا استعمال کیلشیم کی کمی کو دور کرسکتے ہیں۔ اس کمی کو کیلشیم سے بھرپور غذاؤں کے استعمال سے پورا کیا جا سکتا ہے۔
۔1 بیج۔
خشخاش، اجوائن، اور تِل جیسے بیجوں میں قدرتی منرلز وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ مثال کے طور پر خشخاش کے ایک چمچ میں 127 ملی گرام کیلشیم ہوتا ہے جب کہ تِلوں کے ایک چمچ کی مقدار 9 گرام ہے۔
۔2 دہی۔
دہی کیلشیم کا بہترین ذریعہ ہے، جب کہ اس میں پروبائیوٹکس بھی کافی مقدار میں پائے جاتے ہیں جو کہ مدافعتی نظام کو بہتر بناتے ہیں۔ ایک کپ دہی (245 گرام) میں 23 فیصد تک کیلشیم موجود ہوتا ہے۔
۔ 3 لوبیہ اور دالیں۔
لوبیہ اور دالیں فائبر، پروٹین، اور کچھ نیوٹرینٹس جیسا کہ پوٹاشیم، زنک، میگنیشیم، اور کیلشیم کا قدرتی ذریعے ہوتی ہیں۔ جن کے باقاعدہ استعمال سے ان نیوٹرینٹس کی کمی کو دور کیا جا سکتا ہے۔
۔4 سبز پتوں والی سبزیاں۔
سبز پتوں والی سبزیاں صحت کے لیے بہت مفید ہوتی ہیں، کیوں کہ ان میں کیلشیم وافر مقدار میں پایا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر پکی ہوئی ایک کپ (190 گرام) سبزی میں 268 ملی گرام کیلشیم ہوتی ہے۔ اس کے ساتھ پالک ایسے اجزاء پر مشتمل ہوتی ہے جو جسم میں کیلشیم کے جذب کو بڑھاتے ہیں۔
۔5 پنیر۔
پنیر کیلشیم حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہوتا ہے۔ 28 گرام نرم پنیر میں اس منرل کی مقدار 52 ملی گرام ہوتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ جسم بآسانی دودھ سے بنی ہوئی اشیاء سے کیلشیم جذب کرتا ہے۔ ان غذاؤں کے استعمال کے بعد زیادہ تر افراد میں کیلشیم کی کمی کی علامات کم ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔ لیکن اگر آپ کی علامات بہتر نہیں ہوتیں تو آپ کو کسی معالج سے مشورہ درکار ہو گا۔