پیشاب ایک قدرتی عمل ہے یہ ایک ایسا نظام ہے جس کی مدد سے ہم اپنا فضلہ خارج کرتے ہیں۔ ہمارے گردے خون کو فلٹر کرکے ہمیں صحت مند رکھتے ہیں۔ گردوں میں خون کی چھوٹی چھوٹی نالیاں ہوتی ہیں۔ جنہیں گلومیرولی کہا جاتا ہے۔ گلومیرولی کی مدد سے ہمارا فضلہ خارج ہوتا ہے۔
گلومیرولی خون میں سے پروٹین کو جذب کرتی ہیں۔ اگر ہمارے گردے اچھے طریقے سے کام نہیں کر رہے تو اس کی وجہ سے ہمارے پیشاب میں سے پروٹین نکل سکتی ہے۔ پیشاب میں پروٹین کی اعلی سطح کا اخراج ہوتا ہے جیسے پروٹینوریا کہا جاتا ہے۔اس کی اقسام یہ ہو سکتی ہیں جیسے گلومیرولر، ٹیبولر، بہاؤ کا ہونا۔
ان اقسام میں سے سب سے عام قسم گلومیرولر پروٹینوریا ہے۔ پروٹینوریا کا تعلق عارضی حالات سے وابستہ ہو سکتا ہے جیسے جسم میں پانی کی کمی یا گردے کو نقصان۔ اگر آپ جاننا چاہتے ہیں کہ پیشاب میں پروٹین آنے کی کیا وجہ ہے تو اس بلاگ کو لازمی پڑھیں۔
پیشاب میں پروٹین آنے کی وجوہات
اگر آپ کے پیشاب میں بھی پروٹین آتی ہے تو آپ کو علامات کو جان کر فوری طور پر ڈاکٹر سے ملنے کی ضرورت ہے تاکہ آپ مزید پچیدگیوں سے بچ سکیں۔ ڈاکٹر سے کنسلٹ کرنے کے لیے مرہم کی سائٹ پہ اس نمبر 03111222398 پہ کلک کریں۔
پانی کی کمی
اگر آپ میں پانی کی کمی ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کے گردے بھی ٹھیک طریقے سے کام نہیں کر رہے۔ ہمیں پانی کی کمی کی وجہ سے بھی گردوں کا درد ہو سکتا ہے۔ یہ پروٹینوریا کی ایک عام اور عارضی وجہ ہے۔ ہمارا جسم غذائی اجزاء کو ہمارے گردوں تک پہنچانے کے لئے پانی کا استعمال کرتا ہے۔
اگر ہمارے جسم میں پانی کی کمی ہے تو پروٹین کو گردوں تک لے جانے میں دشورای ہوتی ہے۔ ہمارے گردے مناسب طریقے سے پھر پروٹین حاصل نہیں کر پاتے۔ اس کے بعد پروٹین پیشاب کے ذریعے خارج ہو جاتی ہے۔ پروٹینوریا کی دیگر علامات میں یہ ہو سکتی ہیں جیسے
تھکاوٹ
سردرد
چکر آنا
پیاس میں اضافہ
گہرے رنگ کا پیشاب
پیشاب کی کمی
منہ یا جلد کا خشک ہونا
پانی کی کمی کی وجہ سے ہم میں صحت کے یہ مسائل بھی ہو سکتے ہیں جیسے اسہال، قے، ضرورت سے زیادہ پسینہ آنا اور بخار کا ہونا۔
ہائی بلڈ پریشر
بہت سے لوگ اس بات سے واقف ہیں کہ ہائی بلڈ پریشر کی وجہ سے ہم پریشانیوں میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔ یہ ایک خاموش قاتل ہے جو ہمارے جسم کے کافی حصوں پر اپنے اثرات چھوڑ سکتا ہے۔ اس کی وجہ سے ہمارے گردوں کی نالیاں کمزور ہو سکتی ہیں۔ پروٹین کو دوبارہ جذب کرنے کی صلاحیت کم ہوجاتی ہے۔
اس کی وجہ سے پروٹین پیشاب میں چلی جاتی ہے۔ ہائی بلڈ پریشر آہستہ آہستہ اثر چھوڑتا ہے۔ اگر یہ شدید ہوجائے تو سردرد، ناک سے خون اور سانس کی قلت بھی ہو سکتی ہے۔ ہائی بلڈ پریشر گردوں کی بیماری، تھائیرائیڈ کی خرابی یا نیند کی کمی کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔
ذیابیطس
ہائی بلڈ پریشر کی طرح ذیابیطس بھی ایک خاموش حالت ہی ہے یہ بھی ہمارے گردوں آنکھوں کو متاثر کر سکتی ہے۔ ذیا بیطس دو طرح کی ہو سکتی ہے ایک ذیابیطس ٹائپ 1 اور ایک ذیابیطس ٹائپ 2۔ اگر دونوں بیماریاں ایک ساتھ ہوں تو ہماری صحت کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
ہائی بلڈ شوگر خون کو بہت زیادہ فلٹر کرتی ہے۔ اس کی وجہ سے ہمارے گردوں کو نقصآن پہنچ سکتا ہے۔ جیسے پیشاب میں پروٹین کا اخراج ہو سکتا ہے۔ ذیابیطس میں ہمیں بار بار پیشاب آنا، پیاس اور بھوک میں اضافہ ہونا اور تھکاوٹ شامل ہے۔
گلومیرولرنیفرایٹس
پروٹینوریا گلومیرولرنیفرائیٹس یا گلومیرولر کی سوزش کا سبب بن سکتا ہے۔ عام طور پر جب گلومیرولی خون کو فلٹر کرتے ہیں تو پروٹین کو دوبارہ جذب کرتے ہیں۔ اگر گلومیرولی زخمی ہوجائے تو پروٹین اس سے گزر کر پیشاب میں داخل ہو جاتی ہے۔پیشاب میں پروٹین آنے کی یہ وجہ بھی ہو سکتی ہے۔ اس کے علاوہ سنگین حالت کی صورت میں فوری طور پر مستند ڈاکٹر سے ملیں۔
گردے کی بیماری
ہمیں گردے کی بیماری کی وجہ سے سانس کی کمی،بار بار پیشاب، ہچکی،تھکاوٹ، متلی، قے، نیند میں دشورای اور ہاتھوں اور پاؤں کی سوجن، گردے کی بیماری کے ابتدائی مراحل پروٹینوریا کا سبب بن سکتے ہیں۔
مدافعتی نظام کی بیماریاں
ہمارے جسم میں مدافعتی نظام اینٹی باڈیز تیار کرتا ہے۔ جیسے امینو گلوبیلین کہا جاتا ہے۔ اگر آٹو اینٹی باڈیر گلومیرولی کو زخمی کرتی ہیں تو اس کی وجہ سے سوزش ہو سکتی ہے۔ اور اس کی وجہ سے گردے کو نقصان پہنچتا ہے۔ اس کی وجہ سے بھی پیشاب میں پروٹین خارج ہوتی ہے۔
پیشاب میں پروٹین کی علامات
اگر آپ کے پیشاب میں پروٹین آتی ہے تو اس کی یہ علامات ہو سکتی ہیں جیسے جھاگ دار پیشاب، ہاتھوں پاؤں یا پیٹ پر سوجن، رات کو پٹھوں میں درد،بار بار پیشاب کا آنا، متلی، قے یا اس کے علاوہ اس میں بہت کم بھوک لگتی ہے۔ اگر آپ کو گردوں کی کسی بیماری کا سامنا ہے تو فوری طور پر گردوں کے ڈاکٹر کریں۔