منہ سے آنے والی والی بو ایک جانب تو شرمندگی کا باعث ہوتی ہی ہے اور یہ منہ کا ذائقہ بھی خراب کردیتی ہے۔ اکثر لوگ اس بدبو کو مسوڑھوں کی خرابی سمجھ کر مختلف قسم کے ماؤتھ واش استعمال کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ مگر یاد رکھیں کہ ہر بار منہ سے آنے والی بو کا سبب صرف مسوڑھوں کی خرابی نہیں ہوتا ہے۔ اس کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے آپ مرہم کی سائٹ پہ تجربہ کار ڈاکٹر سے رابطہ کرسکتے ہیں یا پھر ڈاکٹر سے ملنے کے لیے کنسلٹیشن اس نمبر پہ 03111222398 پہ بک کرواسکتے ہیں۔
منہ سے آنے والی بو کی وجوہات میں بہت سی غذائیں، صحت کے حالات اور آپ کی عادات اس میں شامل ہیں۔ بہت سے معاملات میں، بروقت آپ اپنے منہ اور دانتوں کو صاف رکھ کر سانس کی بدبو کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ اگر آپ سانس کی بدبو کو خود صحیح نہیں کر سکتے ہیں، تو اپنے دانتوں کے ڈاکٹر یا کسی دوسرے ہیلتھ کیئر پروفیشنل سے ملیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ زیادہ سنگین حالت اس کی وجہ تو نہیں ہے۔
منہ سے آنے والی بو کی مختلف اقسام
منہ سے آنے والی بد بو الگ الگ طرح کی ہوتی ہیں اور درحقیقت یہ بدبو جسم کے اندر محتلف اعضاء کی خرابی کو ظاہر کرتی ہیں۔ منہ سے آنے والی بدبو مختلف ہو سکتی ہے۔ اس بو کے بارے میں ڈاکٹر سے مشورے کے بعد آپ کسی بھی مستند لیبارٹری سے اپنے ان اعضاء کا ٹیسٹ کروا کر ان میں ہونے والی بیماری یا خرابی کے بارے میں جان سکتے ہیں۔ جس کے بارے میں ہم آپ کو آج بتائیں گے۔
سڑے ہوۓ کھانے کی بو
بعض اوقات سانسوں سے آنے والی بدبو ایسی ہوتی ہے۔ جس کو محسوس کر کے ایسا لگتا ہے کہ جیسے کوئي چیز سڑ گئی ہے۔ یا خراب ہو گئی ہے۔ یہ بدبو اتنی ناگوار ہوتی ہے کہ اس کو کوئی بھی سامنے بیٹھا انسان برداشت نہیں کر سکتا ہے۔
یہ بد بو درحقیقت مسوڑوں کی خرابی کی وجہ سے ہوتی ہے۔ اور یہ درحقیقت گنگویٹس یا پیروڈينٹس کی وجہ سے ہوتی ہے۔ اس کے علاج کے لیۓ کسی ماہر دینٹسٹ سے رجوع کرنا ضروری ہوتا ہے ۔ یہ ایک قابل علاج مرض ہے اور ماہر ڈاکٹر کے مشورے سے اس سے جان چھڑائی جا سکتی ہے۔
فنائل کی گولیوں جیسی بو
بعض اوقات انسان کی سانسوں میں سے ایسی بو آتی ہے ۔جیسی کہ فنائل کی گولیوں کی میٹھی میٹھی بو ہوتی ہے۔ یہ بو عام طور پر عام نزلہ و زکام یا کسی قسم کی ایسی الرجی کی صورت میں آتی ہے۔ جو کہ سانس کے نظام کو متاثر کرتے ہیں۔
اس بو کا سبب وہ بیکٹیریا ہوتے ہیں جو کہ انسان کے سانس لینے کی نالی میں گھر بنا لیتے ہیں۔ ان کی وجہ سے ایسی بو پیدا ہوتی ہے جو عام طور پر جب وقت کے ساتھ بیماری ختم ہو جاتی ہے۔ تو یہ بو بھی ختم ہو جاتی ہے۔ لیکن اگر بیماری کی شدت زیادہ ہو تو جب تک بیماری میں افاقہ نہ ہو یہ بو رہتی ہے۔
سانسوں سے آنے والی کھٹی بو
بعض اوقات انسان کی سانسوں میں سے آنے والی بو کھٹی کھٹی ہوتی ہے۔ یہ کھٹی بو درحقیقت معدے کے اندر بڑھی ہوئی تیزابیت کی شرح کو ظاہر کرتی ہے یہ درحقیقت بدہضمی کے سبب یا پھر ایسے کھانوں کی وجہ سے ہو سکتی ہے ۔جو کہ معدے میں تیزابیت کی شرح کو بڑھانے کا سبب بنتے ہیں۔ اگر یہ بو مستقل طور پر رہے ۔تو اس صورت میں معدے کے ماہر ڈاکٹروں سے مشورہ بہت ضروری ہوتا ہے۔
مچھلی جیسی بو
سانسوں سے مچھلی جیسی بو کا آنا ایک خطرناک علامت ہو سکتی ہے۔ اس کے حوالے سے کسی بھی قسم کی بے احتیاطی خطرناک بھی ہو سکتی ہے۔ کیوں کہ یہ بو درحقیقت اس بات کا اشارہ ہوتی ہے کہ جسم کے زہریلے مادے جسم سے باہر خارج نہیں ہو پا رہے ہیں۔
اس کی وجہ درحقیقت گردوں کی خرابی ہے جو کہ جسم کا فلٹر پلانٹ بھی کہلاتے ہیں۔ زہریلے مادوں کو خارج نہیں کر رہے ہوتے ہیں۔ اس وجہ سے فوری طور پر گردوں کے ماہر ڈاکٹر سے رابطہ کرنا ضروری ہوتا ہے ۔ ورنہ یہ صورتحال جان لیوا بھی ہو سکتی ہے۔
پھپھوندی جیسی بو
اگر آپ کی سانسوں سے ایسی بو آرہی ہے جیسی کہ ڈبل روٹی سے یا روٹی سے پھپھوندی لگنے کے بعد آتی ہے۔ تو اس صورتحال کو ہلکا نہ لیں۔ بلکہ اس صورتحال میں فوری طور پر جگر کے ماہر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ کیونکہ یہ علامت درحقیقت جگر کے فیل ہونے کا اشارہ ہوتی ہے۔
اس صورت میں دیگر علامات میں جلد کی رنگت کا زرد ہو جانا ، آنکھوں کی سفیدی کا زرد ہو جانا اور بھوک کا ختم ہو جانا اور بار بار الٹی کا آنا بھی شامل ہے۔
یہ تمام علامات اور سانسوں سے آنے والی بو درحقیقت جسم کے الارم نظام کو ظاہر کرتی ہے۔ جو کہ کسی بھی بیماری کے حملہ آور ہونے سے قبل اطلاع دیتا ہے۔ وقت پر ماہر ڈاکٹر سے رجوع کرنے سے اس بیماری کے برے اثرات سے وقت سے پہلے بچا جا سکتا ہے اور قابل علاج حالت ہی میں اس کا علاج کیا جا سکتا ہے۔