سورج کی روشنی
وہ لوگ جو ہر وقت کمروں میں بند رہتے ہیں، سورج کی روشنی جلد پر لگنے سے بہت احتیاط برتتے ہیں اور الاسکا کے رہنے والے لوگوں میں وٹامن ڈی کی کمی کے مواقع بہت زیادہ ہوتے ہیں۔ اپنے معالج کے مشورے سے وٹامن ڈی کا استعمال کرنا اور سورج کی روشنی سے وٹامن ڈی حاصل کرنے سے آپ اس کمی کو پورا کر سکتے ہیں۔ سورج کی روشنی سے وٹامن ڈی کے حصول میں معالج کی بتائی گئی احتیاطی تدابیر مد نظر رکھنا ضروری ہے تا کہ مضر صحت شعاؤں سے بچا جا سکے۔
بڑھاپا
عمر میں اضافے کے ساتھ جلد کی وٹامن ڈی بنانے کی صلاحیت کم ہو جاتی ہے اور گردے بھی وٹامن ڈی کی جسم کے قابل استعمال شکل میں تبدیل کرنا کم کر دیتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ بڑھاپے میں زیادہ وقت گھر کے اندر گزارنے کی وجہ سے وٹامن ڈی کی شدید کمی واقع ہو جاتی ہے۔ ساٹھ سال سے زیادہ عمر کے افراد کے لیے ضروری ہو جاتا ہے کہ وہ وٹامن ڈی ضمیموں کی صورت میں استعمال کریں تا کہ ان کی ہڈیوں کی صحت برقرار رہ سکے۔
Read Also: 5 Illness Linked To Vitamin D Deficiency
فربہی
وہ لوگ جن کا وزن زیادہ ہوتا ہے پتلے لوگوں کے مقابلے میں وٹامن ڈی کی کمی کا زیادہ شکار ہوتے ہیں۔ یہ اس وجہ سے ہوتا ہے کیونکہ جسم میں اضافی چربی وٹامن ڈی کو جذب کر لیتی ہے اور وٹامن ڈی جسم میں ہونے کے باوجود ہڈیوں تک نہیں پہنچ پاتا۔ اگر آپ کا وزن زیادہ ہے تو یاد رکھیے کہ اس کے بہت سے نقصانات میں سے ایک وٹامن ڈی کی کمی بھی ہے۔ جب آپ اضافی وزن کم کر لیتے ہیں تو وٹامن ڈی دوبارہ سے ہڈیوں کو فراہم ہو جاتا ہے۔ وزن کم کرنے کے دوران بھی وٹامن ڈی کی اضافی مقدار کا استعمال تجویز کیا جاتا ہے۔
جلد کی گہری رنگت
وہ لوگ جن کی جلد کی رنگت گہری ہوتی ہے ان کی جلد میں میلانن نامی مادہ زیادہ پایا جاتا ہے جو کہ جلد کی وٹامن ڈی بنانے کی صلاحیت کو کم کر دیتا ہے۔ اگرچہ گہری رنگت والے افراد کو سن برن ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے لیکن ان میں وٹامن ڈی کی کمی کا خدشہ بھی زیادہ ہوتا ہے۔ اگر آپ کی جلد بھی گہرے رنگ کی ہے تو معالج سے وٹامن ڈی کی اضافی مقدار کے استعمال کے بارے میں ضرور مشورہ کریں۔
دیگر امراض
کچھ بیماریاں ایسی ہیں جو کہ جسم میں چکنائی کا جذب ہونا کم کر دیتی ہیں اور وٹامن ڈی جسم میں استعمال نہیں ہو پاتا۔ وٹامن ڈی کے جذب ہونے کے لیے آنتوں میں چکنائی کی مناسب مقدار ہونا ضروری ہے۔ چکنائی کی عدم موجودگی میں وٹامن ڈی کا ہضم و جذب ہونا ممکن نہیں رہتا۔ سیلیک ڈیزیز، کروہنز ڈیزیز، جگر کی خرابیاں اور سسٹک فائبروسس ایسی بیماریاں ہیں جن سے متاثرہ افراد کو وٹامن ڈی کی کمی ہو سکتی ہے۔ اس کے علاوہ وہ افراد جن کی کوئی ایسی سرجری ہوئی ہو جس میں معدے یا آنت کا کچھ حصہ کاٹ دیا گیا ہو وہ بھی وٹامن ڈی کی کمی کا شکار ہو سکتے ہیں۔ ایسے تمام افراد کو معالج کے مشورے سے وٹامن ڈی کا استعمال کرنا چاہیے۔