پانی اور دیگر قدرتی صحت بخش مشروبات جیسے ناریل پانی کا ڈاکٹر کے مشورے سے زیادہ سے زیادہ استعمال گردے کی پتھری کی تشکیل کو روکنے کے مؤثر طریقوں میں سے ایک ہے۔
آپ کو اگر صحت کا کوئی بھی مسئلہ ہے تو آپ مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سے ڈاکٹر کی اپائنمنٹ لے سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس نمبر پر 03111222398 آن لائن کنسلٹیشن لے سکتے ہیں۔
گردے کی پتھری کے علامات اور خطرات
گردے کی پتھری سخت ذخائر ہوتے ہیں جو آپ کے گردوں کے اندر بنتی ہیں۔ یہ ایک تکلیف دہ حالت ہے جو آپ کے پیشاب کی نالی کے کسی بھی حصے کو متاثر کر سکتی ہے۔ کمر کے نچلے حصے، پیٹ یا پہلو میں شدید درد، متلی، قے، بخار، پیشاب میں خون اور بار بار پیشاب آنا گردے کی پتھری کی چند علامات میں سے ہیں۔ کئی عوامل آپ کے گردے کی پتھری کے خطرے کو بڑھا سکتے ہیں۔ ان میں سے کچھ میں پانی کی کمی، موٹاپا، خوراک، بعض سپلیمنٹس اور ادویات، ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس اور آنتوں کی سوزش کی بیماری شامل ہیں۔
گردے کی پتھری سے بچاؤ کے لیے ناریل کا پانی آزمائیں
ناریل کا پانی ہائیڈریٹنگ ہوتا ہے اور مجموعی صحت اور گردے کے مریضوں کے لیے زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے۔ یہ آپ کے جسم کے لیے غذائیت بخش ہوتا ہے۔ ناریل کا پانی گردے کی پتھری کو روکنے میں مؤثر طریقے سے مدد کر سکتا ہے۔
یہ پتھری بہت سے بالغوں میں عام ہے۔ یہ دنیا میں12 فیصد لوگوں کو متاثر کرتی ہے۔ لیکن ہم ناریل کے پانی کی مدد سے اس کے امکانات کو کم کرسکتے ہیں۔ ناریل کاپانی کرسٹل اور پتھر کی تشکیل کو کم کرتا ہے۔ آپ اس کا استعمال کرسکتے ہیں۔
الیکٹرولائٹس سے بھرپور
ناریل کا پانی الیکٹرولائٹس کا ایک بہترین ذریعہ ہے جس میں پوٹاشیم، میگنیشیم اور سوڈیم شامل ہیں۔ یہ جسم میں سیالوں کو منظم کرنے میں مدد کر سکتے ہیں، گردوں کے کام کرنے میں مدد کرتے ہیں۔
اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور
کسی بھی انفیکشن سے لڑنے کے لئے اینٹی آکسیڈنٹس ہماری مدد کرتے ہیں اور ہمیں انفیکشن سے محفوظ رکھتے ہیں۔ ہمارے جسم میں فری ریڈیکلز غیر مستحکم مالیکیول ہیں جو آپ کے خلیوں میں میٹابولزم کے دوران پیدا ہوتے ہیں۔جب ہمارے جسم میں فری ریڈیکلز کی تعداد بڑھ جاتی ہےتو جسم آکسیڈیٹو تناؤ میں داخل ہوتا ہے۔
اس وجہ سے ہمارے خلیوں کو نقصان ہوتا ہے اور بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ لیکن مطالعے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ناریل کے پانی میں اینٹی آکسیڈنٹس موجود ہوتے ہیں جو فری ریڈیکلز سے لڑنے میں ہماری مدد کرتے ہیں۔
ڈائیلاسز کے مریضوں کے لیے 5 فائدہ مند غذائیں
یہ قدرتی پیشاب آور کے طور پہ کام کرتا ہے
گردے کی پتھری معدنیات اور نمکیات کے سخت ذخائر ہیں۔ ناریل کا پانی پینے سے زہریلے مادوں کو باہر نکال کر کریٹینائن کی سطح کو ممکنہ طور پر کم کرکے کرسٹلائزیشن کو روکنے میں مدد مل سکتی ہے۔ ناریل کا پانی پینے سے پیشاب بھی پتلا ہوجاتا ہے جو منرل کرسٹل بننے سے روکنے میں مدد کرتا ہے۔
ان مشروبات سے کولیسٹرول لیول کو کم کریں
کیلوریز کی کم مقدار
بہت سے جوسز اور مشروبات شوگر اور کیلوریز سے بھرپور ہوتے ہیں لیکن ناریل کا پانی قدرتی میٹھا ہے۔ اس لئے اگر آپ کو میٹھا پینے کا دل ہو تو آپ اس کا استعمال کرسکتے ہیں۔یہ آپ کی صحت مند غذا میں شامل ہوسکتا ہے۔