کزن میرج پاکستان میں بہت سے خاندانوں میں عام ہے۔کچھ خاندان تو فیملی سے باہر اپنے بیٹے یا بیٹی کا رشتہ نہیں کرتے۔لیکن سائنسی اعتبارسےجو افراد فیملی میں فرسٹ کزن کے ساتھ شادی کرتے ہیںان میں بچوں میں سائنسی اعتبار سے خرابی کا خطرہ4سے7فیصدتک بڑھ جاتا ہے۔طبی لحاظ سےخون کے رشتوں میں شادی سے اعصابی نقصان یا دل کی خرابی کاخطرہ بڑھ سکتا ہے۔
خونی رشتہ داروں میں شادی سے 3سے 6 فیصدنقائص کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
کزن میرج کےطبی لحاظ سےنقصانات-
ہم آج خاندان میں شادی کے بارے میں بات کریں گے کہ اس کے طبی لحاظ سے ہمیں کونسے نقصانات ہوسکتے ہیں۔خاندان میں شادی کرنے سے پیدائشی پچیدگیاں یا جنیاتی مسائل ہوسکتے ہیں۔یہاں تک کے مردہ بچے پیدا ہونے کے امکانات بھی ہوسکتے ہیں۔یہ سب باتیں سائنسی لحاظ سے ہیں۔یہ بتانے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ خون کے رشتوں میں شادی نہ کریں۔
فرسٹ کزن میرج-
اس کے بارے میں ڈاکٹر سلمان کریمانی کاکہنا ہےکہ یہ بہت حساس ٹاپک ہے۔فرسٹ کزن کا مطلب ہے کہ یہ رشتہ داری بہت قریبی ہوتی ہے۔فرسٹ کزن کافی قریبی رشتہ ہے چاہے وہ ماں کی طرف سے ہو یا باپ کی طرف سے۔اگرہم جنیٹک کے لحاظ سے دیکھیں تو فرسٹ کزن میرج میں پچیدگیوں کے زیادہ خطرات ہوتے ہیں۔
جنیٹک کنڈیشن-
ایسی جنیٹک کنڈیشنز جس میں کوئی جین ڈیفیکٹڈ ہو یا یعنی ایک پیرنٹ کیریر ہو یا دوسرا بھی کیریر ہو تو دونوں ڈیفیکڈڈ جینز بچے میں آئیںگے اور نقص پیدا ہوگا۔اس کی سب سے بڑی مثال ہمارے معاشرے میں تھیلیسیما ہے۔اس میں ایسا ہوتا ہے کہ اگر ماں اور باپ دونوں تھیلیسیمیا مائنر کے مریض ہوں تو بچے میں تھیلیسیما میجر ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
اس صورت میں 25 فیصد امکان ہوتا ہے کہ بچے بھی س بیماری میں مبتلا ہونگے۔ایسا نہیں ہے کہ اگر آپ خاندان سے باہر شادی کریں گے تو پھر مسائل پیدا نہیں ہونگے۔لیکن ہوگا یہ کی امکان کم ہونگے۔یہاں پر یہ بات کہنے کا مطلب نہیں ہے کہ خاندان میں شادی نہ کی جائے۔سیکنڈ کزن یا تھرڈ کزن میں یہ امکانات کم ہوتے ہیں۔کیونکہ اس میں جنریشن کا فرق آجاتا ہے۔
ذہنی بیماری-
پاکستان میں خاندان میں شادی ہونے کی وجہ سے سب سے عام ہونے والی بیماری ذہنی پسماندگی ہے۔یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے مطابق پاکستان میں 82 فیصد والدین آپس میں کزنز ہیں۔کزنز میرج کی وجہ سے بیماری کے زیادہ امکانات ہوجاتے ہیں۔
انسان میں کروموسوم کے 23 جوڑے ہوتے ہیں۔ہرجوڑا2 کروموسوم سے بنا ہوتا ہے۔ایک کروموسوم ماں سے آتا ہے اور ایک کرموسوم باپ سے آتا ہے۔کروموسوم کے پاس جنیاتی ڈیٹا ہوتا ہےجو جیناتی تغیرات کا اور شخصیت کا تعین کرتا ہے۔اگر دونوں کے جینز کیریر ہونگے تو بچے میں بیماری ہوگی۔
کزن میرج کی وجہ سے ہونے والی بیماریاں-
بہت سے مطالعات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کزن میرج کی وجہ سے بچے کی صحت کو نقصان ہوسکتا ہے یا پیدائشی طور پر کوئی نقص بھی ہوسکتا ہے۔اس کی وجہ سے بچوں میں کونسی بیماریاں ہوسکتی ہیں وہ جانتے ہیں؛
تھیلسیمیا-
سیسٹک فائبروسس-
ڈاؤن سنڈروم-
دل کی بیماری-
آئٹزم-
اندھاپن-
بہراپن-
یہ بیماریاں عام ہیں۔پاکسان میں 360 سے زائد جنیاتی بیماریوں کی تشخص کی گئی ہے۔خاندان میں شادی منع نہیں ہے لیکن والدین کو چاہیے کہ شادی سے پہلے بچوں کو بلڈ ٹیسٹ کروالیا جائے تاکہ بچے کسی بھی قسم کی پچیدگیوں سے بچ سکیں اور وہ اپنے آنے والی زندگی میں کسی مسائل کا شکار نہ ہوں۔
اولاد کی نعمت ہرکوئی چاہتا ہے۔لیکن اگرآپ کسی قسم کی پچیدگی کو محسوس کرتے ہیں تو مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سے ڈاکٹر کی اپائنمنٹ حاصل کرسکتے ہیں اس کے علاوہ آپ اس نمبر پر 03111222398 آن لاین کنسلٹیشن بھی لے سکتے ہیں۔