حاملہ خواتین اور وہ عورتیں جو اپنے بچوں کو فیڈ کرواتی ہیں یعنی دودھ پلاتی ہیں وہ ویکسین لگواسکتی ہیں یا نہیں؟یہ سوال ہرایک کے ذہن میں ہوگا کیونکہ حمل کے دوران کوئی بھی دوائی بھی ڈاکٹر کی ہدایت کے بغیر نہیں لی جاتی۔کروناویکسینشن جو ہمارے جسم میں اینٹی باڈیز تیار کرتی ہے تاکہ ہم بیماریوں سے بچ سکیں ۔
ویکسینیشن ہمارے مدافعتی نظام کو مضبوط بنا کر ہمیں بیماریوں سے بچانے اور ان سے لڑنے کی ہمت پیدا کرتی ہے۔اس لئے ویکسینیشن ہر فرد کے لئے مفید ثابت ہوسکتی ہےلیکن حاملہ خواتین کو اس حوالے سے کیا کرنا چاہیے اگرآپ جاننا چاہتے ہیں تو یہ بلاگ لازمی پڑھئیں۔
ویکسینیشن-
ہمیں ویکسینیشن لگوانا شدید صورتحال سے روکتا ہے۔جب تک آپ ویکسینیشن لے نہیں لیتے ماسک لگاتے ہیں اور اختیاطی تدابیر اپناتے رہیں۔کیونکہ یہ حفاظتی ٹیکے ہمیں بیماری میں شدید صورتحال سے بچاتے ہیں اس لئے کرونا کی ویکسینیشن لگوانی چاہیے۔
رپورٹ-
حال ہی میں ایک رپورٹ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ غیر حاملہ عورتوں کے مقابلے میں حاملہ عورتوں میں کووڈ زیادہ خطرناک صورت میں تھا۔ان میں امیونٹی لیول زیادہ کمزور تھا۔کیونکہ حاملہ عورت کو زیادہ نگہداشت کی ضرورت ہوتی ہے۔اس لئے حاملہ خواتین میں زیادہ خطرات تھے۔ان کے لئے وینٹیلیٹر پر جانے کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔
اس کے علاوہ وہ خواتین جو حاملہ ہونے کے ساتھ کرونا کی بیماری میں مبتلا ہوتی ہیں ان میں قبل از وقت پیدائش کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔کووڈ کی بیماری جو جان لیوا بھی ثابت ہوسکتی ہے حاملہ خواتین پر منفی نتائج چھوڑتا ہے۔
دودھ پلانے والی خواتین کے لئے-
ویکسین کے کلینیکل ٹرائل بھی ہوئے ہیں جس سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ویکسینیشن دودھ پلانے والی خواتین اور بچے کے لئے ٹھیک ہے اور یہ ماں اور بچے کی حفاظت کرتی ہے۔حالیہ رپورٹس سے یہ بات پتہ چلی ہے کہ دودھ پلانے والی ماؤں کی چھاتی میں موجود اینٹی باڈیز بچے کی حفاظت کرتی ہیں۔
اس لئے دودھ پلانے والی مائیں بھی کرونا کی ویکسینیشن لگواسکتی ہیں۔
جو ماں باپ بچہ پلان کررہے ہیں؟-
اگرآپ مستقبل میں حاملہ ہونا چاہتی ہیں تو آپ کے لئے ویکسین بہترین ہے۔اس بات کا کوئی بھی ثبوت موجود نہیں ہے کہ ویکسین مرد یا عورت میں زرخیزی کے مسائل پیدا کرتی ہے۔اگرآپ ویکسین لگوارہے ہیں تو اس کے بعد آپ کو حمل سے بچنے کی ضرورت نہیں ہے۔
حاملہ خواتین میں ویکسینیشن محفوظ اور موئژ ہے-
ویکسینیشن حاملہ خواتین کے لئے ویکسین لگوانا بہتر اور مفید ہے کیونکہ بہت سی رپورٹس سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ یہ حاملہ خواتین ویکسینیشن لگواسکتی ہیں۔پبلک ہیلتھ سکاٹ لینڈ یہ رپورٹ کیا ہے کہ مئی تک 4000 حاملہ خواتین کو کرونا ویکسین لگ چکی ہے جس کے کوئی منفی اور سنگین اثرات موجود نہیں ہیں۔
حاملہ خواتین میں بھی ویکسینشن اسی طرح کام کرتی ہے جس طرح دوسرے بالغوں میں کرتی ہے۔چنانچہ یہ بات سوچنے کی ضرورت نہیں ہے کہ یہ تحفظ فراہم نہیں کرئے گی۔ویکسینیشن میں کوئی ایسے اجزا موجود نہیں ہوتے جو بچے یا ماں کو کوئی نقصان دیں۔اس لئے حاملہ خواتین بھی ویکسین لگواسکتی ہیں۔
حمل میں ویکسین کے کیا فوائد ہیں-
کووڈ19 کی ویکسین حاملہ خواتین کو بھی تجویز کی جاتی ہے۔یہ ویکسین دونوں ماں اور بچے کے لئے مضراثرات سے بچنے کا طریقہ ہے۔حاملہ خواتین میں کروناوائرس زیادہ خطرناک ہوسکتا ہے۔ان میں بچے کی پیدائش قبل از وقت ہوسکتی ہے اس کے علاوہ انتہائی نگہداشت یونٹ میں جانے کے زیادہ امکانات ہوسکتے ہیں۔
وہ عورتیں جنہوں نے حمل کے دوران ویکسین لگوائی ہے ان میں یہ فائدہ ہوتا ہے کہ کرونا کے دوران شدید بیماری میں کمی ہوتی ہے اس کے علاوہ بچے کی قبل از وقت پیدائش میں کمی ہوتی ہے۔
حمل کے دوران کب ویکسین لگواسکتے ہیں؟-
آپ حمل کے کسی بھی مرحلے میں ویکسنیشن لے سکتے ہیں یہ محفوظ اور موئژ سمجھی جاتی ہے۔
کووڈ ویکسینیشن کے مضر اثرات کیا ہیں؟-
کرونا ویکسینیشن کے کوئی خاص مضراثرات موجود نہیں ہیں۔آپ کو لگوانے کے بعد پٹھوں میں درد یا بخار رہ سکتا ہے۔اس لئے اس کے کوئی مضر اور سنگین اثرات کی کوئی رپورٹ سامنے نہیں آئی۔اس کو لگوانے کے بعد کوئی خطرات لاحق نہیں ہوتے۔یہ آپ کے لئے محفوظ اور موئژ ثابت ہوتی ہے۔
چنانچے کرونا ویکسینشن دودھ پلانے والی ماؤں کے بچوں کے لئے بھی محفوظ ہے۔
ویکسین کوئی زرخیری کے مسائل کا باعث نہیں بنتی نہ ہی اس کا کوئی ثبوت موجود ہے۔
حاملہ خواتین کے لئے ویکسین محفوظ ہے۔
اس کے علاوہ حاملہ خواتین کسی بھی معاملے میں بہت اختیاط سے کام لیتی ہیں۔آپ کو ویکسین لینے سے پہلے اپنی طبعت یا حالت کے بارے میں اپنی ڈاکٹر سے لازمی ڈسکس کرنی چاہیے۔آپ مرہم ڈآٹ پی کے کی ویب سائٹ سے گائناکولوجسٹ کی اپائنمنٹ بک کرواسکتے ہیں۔اس کے علاوہ اس نمبر پر 03111222398 آن لاین کنسلٹیشن لے سکتے ہیں۔