داڑھی مونچھ رکھنا ہر مرد کی مردانگی کا ثبوت ہوتا ہے یہی سبب ہے کہ لوگ کہتے ہیں کہ مچھ نہیں تے کچھ نہیں ۔جس طرح عورت کی خوبصورتی اس کی بے داغ جلد اور متناسب جسمانی ساخت پر منحصر ہوتی ہے ۔ اسی طرح مردوں کی خوبصورتی ان کی داڑھی مونچھ کی بناوٹ اور اس کے بالوں کی چمک دمک اور تراش خراش پر ہوتا ہے۔ آپ کسی بھی مسائل کی صورت میں مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سائٹ پہ مطلوبہ ڈاکٹر سے کریں یا پھر 03111222398 پر رابطہ کریں۔
داڑھی مونچھ کی حفاظت کے اہم طریقے
بے ہنگم بڑھے ہوۓ بال, الجھی ہوئی داڑھی اور میلے بال کسی بھی ہینڈسم سے ہینڈسم مرد کی شخصیت کو برباد کر سکتے ہیں اس کے مقابلے میں متناسب تراش خراش کے ساتھ سنواری ہوئی داڑھی مونچھ مرد کا زیور کہلاتے ہیں جو اس کو سب کی نگاہوں کا محور بناسکتے ہیں ۔
داڑھی مونچھ کی حفاظت آسان کام نہیں ہوتا ہے چہرے کے مطابق داڑھی مونچھ کو درست تناسب میں تراشنا ایک صبر آزما کام ہے۔ جس میں کافی وقت بھی لگ سکتا ہے ۔ ان کی خوبصورتی بڑھانےکے لیے کیۓ جانے والے کچھ اہم اقدامات اس طرح ہو سکتے ہیں۔
صبر و تحمل کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں
اچھی داڑھی مونچھ پہلی بار ہی میں نہیں مل سکتی ہے بلکہ اس کو کئی بار تراش خراش کے مرحلے سے گزرنا پڑتا ہے۔ اگر آپ کسی اچھے انداز میں داڑھی اور مونچھوں کو تراشنا چاہتے ہیں تو اس کے لیۓ کم از کم چار سے چھ ہفتوں کے لیۓ اس کو بغیر کسی تراش خراش کے صبر و تحمل سے چھوڑ دینا ضروری ہے ۔ تاکہ بال بڑھ جائیں اور ان کو اچھے انداز میں سنوارا جا سکے
یاد رکھیں ہر انسان کے بالوں کی نشونما دوسرے انسان سے مختلف ہو سکتی ہے اس کا انحصار اچھی غذا ، صحت مند طرز زندگی اور ایکسرسائز پر ہوتا ہے۔
داڑھی مونچھ کی تراش خراش چہرے کی ساخت کے حساب سے کریں
جس طرح ہر انسان کی شکل الگ ہوتی ہے اسی طرح ہر انسان کے چہرے پر بالوں کا اگاؤ بھی اس کے چہرے کی ساخت کے مطابق ہوتا ہے مگر اسکو تراش کر ایسی حالت میں لانا کہ وہ چہرے پر سجے ایک ماہر تراش کے ہاتھ میں ہوتا ہے اس وجہ سے اگر آپ اس بات کے خواہشمند ہیں کہ آپ کی داڑھی مونچھ کی ترتیب آپ کے چہرے کی مناسبت سے اس طرح ہو جو آپ کو مرکز نگاہ بنا دے تو اس کے لیۓ کسی بھی اچھے اور ماہر انسان کا انتخاب کریں جو یہ کام بہترین کر سکے۔
کب اور کتنا تراشنا ہے
اس بات کا دھیان رکھنا آپ کی ذمہ داری ہے کہ کب اور کتنا داڑھی مونچھوں کو ترشوانا ہے ۔ اس سے مراد یہ ہے کہ ایسا نہیں ہونا چاہیۓ کہ کبھی تو داڑھی مونچھ بہت زیادہ ترشوا کر بالکل چھوٹے کرلیں اور کبھی وہ اتنے بڑے ہوجائيں کہ دیکھنے والوں کو برا لگنے لگے۔
اس کے ساتھ اس بات کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے کہ کب آپ کا چہرہ اس بات کی ضرورت محسوس کر رہا ہے کہ اس پر موجود داڑھی اور مونچھوں کو ترشوانا ضروری ہو گیا ہے تاکہ آپ کا منفرد انداز برقرار رہے۔
مونچھوں اور داڑھی کی صفائی کا خاص خیال رکھیں
داڑھی مونچھ کے بالوں میں اکثر کھانے پینے کے ذرات پھنس جاتے ہیں یا پھر جلد کے مردہ خلیات ان میں جمع ہو جاتے ہیں ۔جسکی وجہ سے داڑھی مونچھ میں خارش ہو سکتی ہے جو کہ بالوں سے جلد تک جا سکتی ہے اور انفیکشن کا سبب بن جاتی ہے اس وجہ سے صفائی کا خاص خیال رکھیں۔
اس وجہ سے جس طرح جسم کے مختلف حصوں کی صفائی ضروری ہوتی ہے اسی طرح سر کے بالوں کی طرح مونچھوں اور داڑھی کے بالوں کو بھی باقاعدہ شیمپو کرنا ضروری ہوتا ہے اس کے بعد اس میں کنڈشنر لگانا بھی ضروری ہوتا ہے۔
داڑھی مونچھ کے بالوں کی مناسبت سے تیل کا انتخاب
اکثر لوگ داڑھی مونچھ کے بالوں کو سر کے بالوں کی طرح سمجھ کر سر کے بالوں پر لگایا جانے والا تیل داڑھی مونچھوں پر بھی لگا لیتے ہیں۔ جب کہ حقیقت یہ ہے کہ سر کے بال مختلف ہوتے ہیں داڑھی مونچھ کے بال مختلف ہوتے ہیں۔
اس وجہ سے تیل کا انتخاب کرنے کے لیۓ آزمائش شرط ہے سب سے پہلے اس بات کا تعین کریں کہ آپ کے ان بالوں کی قسم کون سی ہے اس کے بعد ان کی قسم کے مطابق تیل کا انتخاب کریں تیل کا لگانا داڑھی مونچھوں کے لیۓ اسی طرح ضروری ہے جس طرح جسم کے مختلف جصوں کو غذا کی ضرورت ہوتی ہے۔
داڑھی اور مونچھوں میں کنگھی کرنا
دن میں کم از کم ایک بار بالوں میں اچھی طرح کنگھی کرنی چاہیے تاکہ نیۓ نمو پانے والے بال درست سمت میں نیچے کی طرف بڑھیں ۔ ایسا کرنے سے داڑھی مونچھ کے بالوں کو ایک راستہ مل جاتا ہے جس سے ان کی نشوونما اسی سمت میں ہوتی ہے جس سمت میں آپ بڑھانا چاہتے ہیں۔
داڑھی مونچھوں سے جڑے مسائل
اکثر افراد کی داڑھی مونچھوں کے بالوں میں خشکی اور سکری ہو سکتی ہے۔ جس کی وجہ سے چہرے کی جلد پر سفید سکری نظر آنے لگتی ہے۔ اس کے علاوہ سر کے بالوں کی طرح داڑھی کے بالوں میں بھی بال چر لگ سکتا ہے ۔ یا پھر بعض اوقات داڑھی مونچھ کے بعض حصوں سے بال بالکل غائب ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔