ایکٹوپک حمل درحقیقت حمل کی ایک ایسی حالت ہوتی ہے ۔ جس میں بچہ ماں کے یوٹرس میں نمو نہیں پاتا ۔حمل کی ابتدائی مدت سے لے کر ڈلیوری تک مختلف مراحل ہوتے ہیں ۔ فرٹیلائزیشن کے بعد نارمل حالات میں انڈے بچے دانی میں داخل ہو جاتے ہیں ۔جو کہ ایک نارمل حمل ہوتا ہے
(Ectopic Pregnancy)ایب نارمل حمل یا ایکٹوپک حمل
اگر فرٹیلائزیشن کے بعد انڈہ بچے دانی کے بجاۓ کسی اور حصے سے جڑ جاۓ اور اس جگہ پر نمو پانا شروع ہو جاۓ جیسے کہ فیلوپین ٹیوب ، سروکس یا پیٹ کی خالی جگہ پر نمو پانا شروع کر دیں تو اس طرح کے حمل کو ایکٹوپک حمل یا ایب نارمل حمل کہتے ہیں
امریکی اکیڈمی آف فزیکل فزیشن کے مطابق ہر پچاس میں سے ایک حمل ایکٹوپک ہو سکتا ہے ۔ یہ ایک ایمرجنسی حالت ہوتی ہے ۔ اور فوری طور پر گائنی ماہر ڈاکٹر سے رجوع کرنے کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ ایسے اقدامات کیۓ جائیں کہ آئندہ نارمل حمل کی راہیں کھلی رہ سکیں
وجوہات
اس طرح کے حمل کی کوئی واضح وجہ آج تک سامنے نہیں آسکی ہے مگر یہ دوسرے طبی مسائل کے سبب ہو سکتی ہے ۔ جن میں کسی بھی آپریشن یا انفیکشن کے سبب فیلوپین ٹیوب کے اندر سوجن کا ہونا بنیادی سبب ہو سکتا ہے ۔
اس کے علاوہ ہارمونل نظام میں خرابی ، جنسی خرابی ، یا کچھ ایسے طبی مسائل جن کے سبب تولیدی اعضا اور ٹیوب کی حالت یا شکل میں تبدیلی واقع ہوتی ہے ۔ یہ صورتحال بھی ایکٹوپک حمل کا سبب بن سکتی ہے
اس حوالے سے مذید معلومات کے لیۓ یہاں کلک کریں
ایکٹوپک حمل ماں یا بچے کس کے لیۓ خطرناک
ایکٹوپک حمل درحقیقت ماں کے لیۓ خطرناک ثابت ہو سکتی ہے ۔ ان خطرات میں اس وقت مذید اضافہ ہو جاتا ہے ۔ جب کہ ماں کے ساتھ یہ بھی مسائل ہوں
ماں کی عمر 35 سال یا اس سے زیادہ ہو
اس سے قبل کئی ابارشن ہو چکے ہوں یا ماں کے پیٹ کے ماضی میں آپریشن ہو چکے ہوں
ماں اینڈومیٹروسس کی تکلیف میں مبتلا ہو
حمل دواؤں کی صورت میں ممکن ہوا ہو
ماضی میں بھی ایکٹو پک حمل ہو چکا ہو
ایکٹوپک حمل کی علامات
عام نارمل حمل کی علامات کے ساتھ ساتھ ایکٹوپک حمل ہونے کی صورت میں ان علامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے
پیٹ کے نچے حصے ، کندھے اور گردن میں درد کی شدید لہریں
پیٹ کے کسی ایک جانب شدید درد کا ہونا
ہلکا داغ لگنا یا خون کا جاری ہونا
نیچے والے حصے کی طرف پڑنے والا دباؤ
چکر آنا یا بے ہوش ہو جانا
اگر ان میں سے کوئي بھی علامات حمل کے دوران محسوس ہوں تو اپنی ڈاکٹر سے رابطہ کر لینا چاہیۓ
علاج
اس طرح حمل ماں کے لیۓ محفوظ نہیں ہوتا ہے ۔ جب کہ اس حمل میں بچے کی نمو بھی مناسب انداز میں نہین ہو سکتی ہے ۔ اس وجہ سے ایسے حمل میں اس حمل کو ختم کرکے ماں کی جان بچائي جا سکتی ہے ۔
اس حوالے سے ڈاکٹر اس کو بچے کی پوزیشن دیکھتے ہوۓ اور اس کی حالت کو دیکھتے ہوۓ فیصلہ کرتے ہیں ۔ جس میں ڈاکٹر اس حمل کو یا تو ادویات کے ذریعۓ ضائع کر دیتے ہیں یا پھر آپریشن کے ذریعے اسکو ختم کر دیتے ہیں ۔
سرجری کی صورت میں اکثر ڈاکٹر بچے کے ساتھ ساتھ ٹیوب بھی نکال دیتے ہیں ۔
کیا ایکٹوپک حمل کے بعد نارمل حمل ٹہر سکتا ہے
اگر ماضی میں ایکٹوپک حمل کو ضائع کرنے کے لیۓ سرجری کروائي جاۓ تو اس صورت میں بچے کے ساتھ ساتھ مسروقہ ٹیوب بھی نکال دی جاتی ہے ۔ جس کی وجہ سے دوبارہ حمل ک ٹہرنے کے امکانات میں پچاس فی صد کمی واقع ہو سکتی ہے
مگر اکثر خواتین ایک فیلوپین ٹیوب کے ساتھ بھی جلد حاملہ ہو جاتی ہیں تاہم اس بار حمل میں خصوصی احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے اور بار بار چیک اپ کروانا چاہیے تاکہ بچے کی حالت پتہ چلتی رہے
حاملہ خواتین کو اس سارے وقت میں خصوصی احتیاط اور دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے جس کے لیۓ رہنمائی مستند ڈاکٹر ہی کر سکتے ہیں ۔ ماہر ڈاکٹروں سے رابطے کے لیۓ مرہم ڈاٹ پی کے کی ایپ ڈاون لوڈ کریں یا پھر 03111222398 پر رابطہ کریں