پسینے کی وجہ سے گرمی کے موسم میں رب العزت نے ہمارے جسم میں ایسا قدرتی نظام نصب کیا ہوتا ہے. جس کے تحت گرمی کا سامنا کرنے پر ہمارے جلد میں موجود گلینڈ پسینے کو خارج کرتے ہیں۔ جس سے جسم کو ٹھنڈک اور تازگی ملتی ہے۔ پسینے کا آنا صحت کے لیئے بہتر ہوتا ہے۔
مگر ہرچیز کا توازن میں ہونا انسان کے لیۓ بہتر ہوتا ہے۔ لیکن جب یہ توازن کسی بھی حوالے سے بگڑتا ہے تو اس کے مضر اثرات بھی ہوتے ہیں ۔ عام طور پر گرمی کے موسم میں یا کسی ایکسرسائز وغیرہ کو کرنے کے بعد یا جذباتی طور پر خوفزدہ ہونے کے سبب پسینہ اکثر افراد کو آتا ہے ۔ مگر کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جن کو ہر وقت پسینہ آتا رہتا ہے۔
ایسے لوگ درحقیقت ایک بیماری ہائپر ہائیڈروسس میں مبتلا ہوتے ہیں ۔اس بیماری کے سبب بغیر کسی وجہ کے انسان کو بیٹھے بٹھاۓ پسینہ آتا رہتا ہے ۔ اس بیماری میں مبتلا افراد کے ہاتھوں کی ہتھیلیاں پسینے سے بھیگی رہتی ہیں اس بیماری میں مبتلا بچوں کی اسکول کی کاپیوں کے صفحات اکثر گیلے ہونے کے سبب پھٹ جاتے ہیں۔
( Hyperhidrosis ) زیادہ پسینے کے آنے کے اسباب
اس بیماری سے متاثرہ مریض کو صرف گرمی میں ہی پسینہ نہیں آتا۔ بلکہ سخت سردی میں بھی ان کو پسینہ آتا ہے۔ یہ بیماری وراثتی بھی ہو سکتی ہے اور اس کا سبب خواتین میں مینو پاز یا تھائی رائڈ گلینڈ کی خرابی بھی ہو سکتے ہیں ۔ اس کے علاوہ دل کی بیماری، کینسر کے مریض، پھپھڑوں کی بیماری میں مبتلا افراد اور ایڈز کے مریضوں میں بھی اس بیماری کی علامات ہو سکتی ہیں۔اگر آپ کو جلد سے متعلق کوئی ایشوز ہیں تو آپ مرہم کے پلیٹ فارم پہ جلد کے ڈاکٹر سے باآسانی 03111222398 پہ بات کرسکتے ہیں۔
ہائپر ہائیڈروسس میں مبتلا ہونے کی علامات
اس بیماری کے مریضوں کو عام طور پر ہاتھوں کی ہتھیلیوں میں، پیروں کے نیچے والی جگہ پر بغلوں میں چہرے پر اور سر پر اتنا شدید پسینہ آتا ہے کہ انسان بالکل گیلا ہو جاتا ہے۔ اس بیماری کا آغاز بچپن ہی سے ہو جاتا ہے اور اس کی علامات ظاہر ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔ ایسے مریض موروثی طور پر اس مرض میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔
اس حوالے سے مذید معلومات کے لیۓ یہاں کلک کریں
زیادہ پسینہ آنے کی بیماری کا علاج
اس بیماری کے علاج کے لیۓ جنرل فزیشن سے رجوع کرنا چاہیۓ۔ جو علامات کی بیناد پر اس بیماری کاعلاج کر سکتے ہیں
پسینہ روکنے والے لوشن یا اسپرے
زیادہ پسینہ آنے کی صورت میں ڈاکٹر ایسے اسپرے یا لوشن تجویز کر تے ہیں۔ جن کو پسینے والی جگہ پر لگانے سے عارضی طور پر اس جگہ پر پسینے کے آنے کو روکا جا سکتا ہے۔ لیکن یہ ایک عارضی علاج ہے۔
زیادہ پسینے والی جگہ پر ہلکا کرنٹ لگانے سے
اس طریقہ علاج کو آئی اونٹوفوریسز کہتے ہیں ۔ اس میں ان جگہوں کو جہاں زیادہ پسینہ آتا ہے پانی میں گیلا کر کے ہلکی طاقت کا کرنٹ لگایا جاتا ہے جس سے پسینہ لانے والے غدود عارضی طور پر کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔ اور اس سے کچھ عرصے کے لیۓ اس تکلیف سے جان چھٹ جاتی ہے۔
بوٹوکس انجکشن لگانے سے
جلد پر ان انجکشن کو لگانے سے جلد کے نیچے موجود پسینہ پیدا کرنے والے غدود کو غیر متحرک کیا جا سکتا ہے ۔کیونکہ یہ ان نسوں کا راستہ بند کر دیتے ہیں۔ جو کہ پسینہ پیدا کرنے والے غدود تک پیغام لے کر جاتی ہیں۔
پسینہ کم کرنے کے گھریلو علاج
اس تکلیف سے علاج کے لیۓ عام گھریلو ٹوٹکوں سے بھی علاج کیا جاتا ہے۔ جو کہ کچھ اس طرح سے ہیں۔
۔1 پسینہ روکنے والے اسپرے کا بار بار استعمال کیا جاے۔
۔2 روزانہ نہایا جاۓ۔ تاکہ پسینے کی نمی کی وجہ سے جلد پر بیکٹیریا نہ پیدا ہو سکیں
۔3 اگر آپ کے پیروں میں پسینہ آتا ہے تو ایسے جوتوں کا استعمال کریں۔ جو خالص چمڑے کے بنے ہوں۔ پلاسٹک یا دیگر مصنوعی اجزاء کے بنے جوتے ایک جانب تو زیادہ پسینے کا باعث ہوتے ہیں۔اور دوسری جانب ایک ناگوار بو کا بھی سبب ہوتے ہیں۔
۔4 زیر جامہ اور موزے روزانہ کی بنیاد پر تبدیل کرنے چاہیۓ
۔5 اس کے علاوہ ہاتھوں اور پیروں کو پھٹکری والے پانی سے دھونے سے بھی پسینے میں کمی واقع ہوتی ہے۔
یاد رکھیں کہ یہ بیماری اگر ابتدائی مرحلے پر ہی شناخت ہو جاۓ۔ تو اس کا کسی حد تک علاج ممکن ہے۔ ورنہ اس کے علاج سے پسینہ کے آنے میں کمی تو کی جا سکتی ہے۔ مگر اس سے مکمل طور پر چھٹکارہ نہیں پایا جا سکتا ہے۔