ماہواری کے دنوں میں اکثرخواتین سستی کا شکار ہو جاتی ہیں ۔ دوسرے لفظوں میں خود کو بیمار تصور کرتی ہیں اور عام طور پر روز مرہ کیے جانےوالے کام بھی روک دیتی ہیں ۔ مگر اب جدید تحقیقات کے مطابق ماہرین کا یہ ماننا ہے کہ پیریڈ کے دوران خواتین کو خود کو چاک و چوبند رکھنے کے لیۓ اور ماہواری کے سبب ہونے والی سستی کو دور کرنے کے لیۓ کچھ خاص ورزشیں ضرور کرنی چاہیئے۔
ماہواری کے دوران ورزش کے فوائد
ماہواری کے دوران ورزش کرنے کے حوالے سے تحقیق کے مطابق ڈاکٹر کرسٹوفر ہالیگسورتھ کے مطابق ماہواری کا وقت ہارمون کے حوالے سے ایک پیچیدہ ترین وقت ہوتا ہے۔ پروگیسٹرون اور ایسٹروجن نامی دونوں ہارمون ماہواری کے دوران اپنی کم ترین شرح پر ہوتے ہیں ۔ جس کے سبب خواتین کمزوری اور سستی محسوس کرتی ہیں، مگر ورزش کرنے سے ایک جانب تو اس سستی کے خاتمے میں مدد ملتی ہے اور درج ذیل فوائد حاصل ہوتے ہیں۔
ماہواری کے درد کا خاتمہ ہوتا ہے
ماہرین کے مطابق جب ورزش کی جاتی ہے تو قدرتی طور پر اس دوران ایک ہارمون اینڈورفن کا اخراج ہوتا ہے ۔ اس ہارمون کی یہ خاصیت ہے کہ یہ ایک قدرتی درد کش کے طور پر جسم پر اثر انداز ہوتا ہے ۔ اس وجہ سے درد کے دوران اگر ورزش کی جاۓ ۔تو اس سبب ہونے والے درد اور اینٹھن میں قدرتی طور پر آرام ملتا ہے
ماہواری میں کمزوری کے بجاۓ طاقت کا احساس ہوتا ہے
اس وقت میں سستی اور کمزوری کے احساس کا سبب ہارمون کی شرح میں کمی ہوتی ہے لیکن اس کیفیت سےباہر نکلنے کی بہترین صورت ہلکی پھلکی ورزش ہوتی ہے ۔ جب خواتین ماہواری کے دوران ورزش کرتی ہیں تو اس سے وہ خود کو بہت مضبوط اور چاک و چوبند محسوس کرتی ہیں
ماہواری موڈ کو بہتر بناتی ہے
عام طور پر ماہواری کے دوران موڈ سوئنگ خواتین کا ایک بہت بڑا مسلہ ہوتا ہے ۔ بات بات پر غصہ آجانا ، بے وقت کی اداسی سب ایسی علامات ہیں جو کہ ماہواری کے دوران خواتین پر طاری ہو جاتی ہیں ۔ اس صورت میں ماہرین کا یہ ماننا ہے کہ ورزش کرنے سے موڈ خوشگوار ہوتا ہے ۔ اور تازگی کا احساس ہوتا ہے ۔
ماہواری میں معدے کی بنے والی گیس سے نجات ملتی ہے
ماہواری کے دوران اکثر خواتین کو پیٹ میں گیس کی شکایت ہو جاتی ہے ۔ان کو بدہضمی ہو جاتی ہے اور پیٹ پھولا ہوا محسوس ہوتا ہے ۔ لیکن جب ماہواری کے دوران ورزش کی جاتی ہے۔ اور اس دوران جو پسینہ بہتا ہے اس سے پیٹ میں موجود پانی بھی کم ہوتا ہے ۔جو کہ گیس کا سبب بن رہا ہوتا ہے
ماہواری میں دوران خون کو بہتر بناتا ہے
ماہواری کے دوران ، خون کے دوران میں خرابی یا کمی شدید درد کا سبب بنتا ہے۔ اس صورت میں جب ورزش کی جاتی ہے تو دوران خوان بہتر ہوتا ہے۔ اور اس سے دور اینٹھن مین افاقہ ہوتا ہے
ماہواری کے دوران کی جانے والی ورزشیں
ماہواری کے ابتدائی دن جب کہ بعض خواتین میں فلو زیادہ ہوتا ہے ۔اور بعض خواتین میں درد اور اینٹھن بہت زيادہ ہوتی ہے۔ ایسی صورت میں ورزش کا انتخاب بہت سوچ سمجھ کر کرنا چاہیۓ ۔ مبادا یہ زيادہ تکلیف کا سبب نہ بن جاے
ہلکی پھلکی چہل قدمی کرنا
ماہواری کے دوران ورزش کا قطعی یہ مطلب نہیں۔ کہ آپ جم جوائن کر لیں اور لمبی دوڑیں لگائیں ۔ اس سے فائدہ حاصل ہونے کے بجاۓ نقصان ہی ہوتا ہے ۔اس کے بجاۓ صرف دن میں آدھا گھنٹہ چہل قدمی کرنے سے طبیعت پر بہت بہتر اثر پڑتا ہے
یوگا
یوگا کا شمار ایسی ورزش میں ہوتا ہے جس سے جسم پر سکون ہوتا ہے ۔ اعصاب کو سکون ملتا ہے اور شدید درد اور اینٹھن میں افاقہ ہوتا ہے ۔ اس وجہ سے یوگا کرنا بھی ماہواری کے دوران بہت بہتر ثابت ہوتا ہے
ماہواری کے دوران نہ کی جانے والی ورزش
اگر آپ باقاعدگی سے جم جوائن کر چکی ہیں۔ اور وزن کم کرنے والی ورزشیں یا پھر بھاری بھرکم ورزشیں کرتی ہیں تو اس حوالے سے ماہرین کا یہ ماننا ہے کہ ابتدائي دنوں میں اس قسم کی ورزشوں سے احتیاط کرنی چاہیۓ ۔
اس وقت میں ایسی ورزش جو دل کے اوپر دباؤ ڈالنے کا باعث بنے کرنا صحت کے لیۓ مفید نہیں ہوتا ہے۔ اس وجہ سے ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ ماہواری کے دوران ایسی ورزش نہیں کرنی چاہیۓ جو دل پر اثر ڈالیں۔
ماہر فزیوتھراپسٹ اس بات کا تعین آپ کی صحت اور حالت کے مطابق کر سکتے ہیں ۔کہ ماہواری کے دوران آپ کو کس طرح کی مدد کرنی چاہیے ہے اور آپ کی صحت کے لیۓ کیسی ورزش مفید ہوسکتی ہے۔