حالت حمل کسی بھی خاتون کی ایک ایسی حالت ہوتی ہے .جس میں اسے اپنے ساتھ ساتھ اپنے کوکھ مین پلنے والے بچے کا بھی خصوصی خیال رکھنا پڑتا ہے ۔ ماں کی صحت درحقیقت بچے کی صحت کی ضامن ہوتی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ بڑی بوڑھیاں حالت حمل میں ماں کی غذا کا خاص خیال رکھنے کا اہتمام کرتی ہیں
یورپی ممالک میں حالت حمل میں ماں کو متوازن غذا اور مناسب ماحول کی فراہمی پر زور دیا جاتا ہے ۔ جب کہ ہمارے ملک میں حالت حمل کا اعلان ہونے کے ساتھ ہی ,مختلف قسم کے سپلیمنٹ اور طاقت کی ادویات کا استعمال بغیر سوچے سمجھے کروانا شروع کر دیا جاتا ہے ۔ یاد رکھیں ماں کی استعمال .کی ہوئي کوئي بھی دوا بچے کی نشونما پر براہ راست اثر انداز ہوتی ہے. اس وجہ سے حاملہ ماؤں کو اس حوالے سے خصوصی آگاہی ہونی چاہیۓ ہے انہیں کس قسم کی ادویات استعمال کرنی چاہیۓ ہیں. اور کس قسم کی ادویات سے پرہیز کرنا چاہیۓ
حالت حمل میں کون سی ادویات کا استعمال محفوظ ہے
حالت حمل میں جن ادویات کا استعمال محفوظ ہوتا ہے . ان کو ڈاکٹر کے مشورے کے ساتھ استعمال کیا جا سکتا ہے وہ کچھ اس طرح ہیں
حفاظتی ٹیکے
حاملہ عورت کو کچھ بیماریوں سے محفوظ رکھنے کے لیۓ دوران حمل حفاظتی ٹیکے تجویز کیۓ جاتے ہیں ۔ مثال کے طور پر فلو ، ٹیٹنس کے ٹیکے ان ٹیکوں کا استعمال محفوظ ہوتا ہے. یہ لگواۓ جا سکتے ہیں
درد کش ادویات
حالت حمل میں درد یا بخار کی صورت میں پیراسیٹامول کا استعمال محفوظ ہے. اس کو بھی ڈاکٹر کے مشورے سے استعمال کرنا چاہیۓ. اس کے علاوہ درد کی صورت میں دیگر ادویات کے استعمال میں خصوصی احتیاط کی ضرورت ہے
متلی کی دوا
عام طور پر خواتین کو حمل کی حالت میں متلی اور قے کی کیفیت ہوتی ہے ۔ اس کو روکنے کے لیۓ ڈاکٹر وٹامن بی 12 دیتے ہیں اور کچھ پھلوں کے استعمال کو بھی تجویز کرتے ہیں جو کہ محفوظ ہوتے ہیں
سینے کی جلن کے لیۓ
حالت حمل میں بعض خواتین کے ہاضمے کے عمل میں سستی آجاتی ہے جس کی وجہ سے انہیں کھانے کےبعد بھاری پن اور جلن کی شکایت ہو سکتی ہے اس صورت میں ڈاکٹر کچھ اینٹی ایسڈ ادویات تجویز کرتے ہیں جن کا استعمال کیا جا سکتا ہے
اس حوالے سے مذيد معلومات کے لیۓ یہاں کلک کریں
اینٹی بایوٹک
کسی بھی قسم کے انفیکشن کے خاتمے کے لیۓ اینٹی بایوٹک ادویات استعمال کی جاتی ہیں لیکن حالت حمل میں ان کا استعمال بہت سوچ سمجھ کر کرنا چاہۓ کیوں کہ ایسی دواؤں کا استعمال بچے کی نشونما کو براہ راست متاثر کر سکتی ہیں اس وجہ سے ان کے استعمال کو کسی بھی صورت ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر نہیں کرنا چاہیۓ
ہربل اور ہومیوپیتھک ادویات
عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ ایسی ادویات کے استعمال کے سائڈ افیکٹ نہیں ہوتے ہیں اور یہ محفوظ ہوتی ہیں ۔ لیکن یہ نظریہ سو فی صد درست نہیں ہے ان کے استعمال سے بھی بعض اوقات پیچیدگیاں ہو سکتی ہیں اس وجہ سےبغیر مشورے کے انکے استعمال میں بھی احتیاط ضروری ہے
طاقت والے سپلیمنٹ کا استعمال
عام طور پر حالت حمل میں کمزوری محسوس ہونا ایک فطری بات ہے لیکن اس کمزوری کو دور کرنے کےلیۓ متوازن غذا کا استعمال اور مثبت طرز زندگی سب سے اہم ہے لیکن اگر ڈاکٹر ضرورت محسوس کریں تو خون کی کمی اور دیگر وٹامن کی کمی کو پورا کرنے کے لیۓ سپلیمنٹ کا استعمال کیا جا سکتا ہے
یاد رکھیں
حالت حمل میں ذرا سی بے احتیاطی بچے کی جان کے لیۓ خطرہ بن سکتی ہے اس صورت میں ڈاکٹر سے آن لائن رابطے کے لیۓ مرہم ڈاٹ پی کے کی ایپ ڈاون لوڈ کریں یا پھر 03111222398 پر ڈاکٹر سے رابطہ کریں