کسی بھی حالت میں جسم کے اندر پانی کی کمی خطرناک ہو سکتی ہے لیکن خاص طور پر حمل کے دوران پانی کی کمی دو جانوں کے لیۓ خطرے کا باعث بن سکتی ہے۔ جب آپ حاملہ ہوتی ہیں تو نہ صرف آپ کو معمول سے زیادہ پانی کی ضرورت ہوتی ہے، بلکہ آپ کے بچے کو بھی پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔ پانی زندگی کے لیے بہت ضروری ہوتا ہے۔
پانی ماں اور نوزائیدہ کی صحت مند نشوونما میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ دوران حمل بھی مناسب طریقے سے ہائیڈریٹ رہنا بہت ضروری ہے۔
حاملہ میں پانی کی کمی کی علامات۔
خشک جلد اور ہونٹ، کمزروی، یا مسلسل پیاس، پانی کی کمی کی نشاندہی کر سکتی ہے۔ حمل میں پانی کی کمی کی علامات کو نظر انداز کرنا آپ کی اور آپ کے بچے کی صحت پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ اس لیۓ آپ کو اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے اقدامات کرنا چاہیئے۔
حمل کے دوران پانی کی کمی کے کیا اثرات مرتب ہو سکتے ہیں، اسے ٹھیک ہونے میں کتنا وقت لگتا ہے، اور اس مسئلے سے بچنے کے لیے آپ کو کن اقدامات کو اپنانے کی ضرورت ہے، یہ جاننے کے لیے اس بلاگ میں ہمارے ساتھ رہیں۔
حمل کے دوران پانی کی کمی کے صحت پر اثرات۔
جتنا لیکوئڈ آپ لے رہی ہیں آپ کے جسم سےاس سے زیادہ تیزی سے پانی ضائع بھی ہو جاتا ہے۔ اگر آپ اس کمی کو پورا نہیں کرتی ہیں، تو آپ پانی کی کمی کا شکار ہو جاتی ہیں۔
حمل کے دوران، یہ خاص طور پر تشویشناک حالت ہوجاتی ہے. پانی نوزائیدہ کی نال کی تشکیل کے لیے استعمال ہوتا ہے، جو آپ کے بڑھتے ہوئے بچے کو غذائی اجزا منتقل کرتا ہے۔ یہ امینیٹک تھیلی میں بھی استعمال ہوتا ہے۔ حمل کے دوران پانی کی کمی بہت سنگین پیچیدگیاں پیدا کر سکتی ہے، جیسے نیورل ٹیوب کے نقائص، امینیٹک لیکوئڈ کی کمی، قبل از وقت لیبر، چھاتی کے دودھ کی کمی اور پیدائشی نقائص شامل ہیں۔
دوران حمل اپنی صحت سے متعلق کسی بھی قسم کی علامات کو نظر انداز کرنا ماں اور بچے دونوں کے لیۓ خطرہ بن سکتا ہے اپنی بیماری کی علامات کے بارے میں اگر آپ کو مزید جاننے کی ضرورت ہے تو ڈاکٹر سے مشاورت کے لیۓ مرہم پہ براہ راست رابطے کے لیۓ اس نمبر پر03111222398 کال کریں۔
حمل کے دوران پانی کی کمی کی وجوہات۔
حمل کے دوران آپ کا جسم زیادہ مقدار میں پانی استعمال کر رہا ہوتا ہے۔ اگر آپ پانی کی کمی کو پورا کرنے کا خیال نہیں رکھتی ہیں تو پانی کی کمی خود بخود ایک تشویش ناک حالت بن جاتی ہے۔ حمل کے دوران پانی کی کمی کی کچھ عام وجوہات اس طرح سے ہوسکتی ہیں۔
صبح کی بیماری۔
صبح کی بیماری متلی اور الٹی ہے، جو حمل کے دوران ہوتی ہے۔ اور اس نام کے باوجود، صبح کی بیماری دن یا رات کے کسی بھی وقت حملہ کر سکتی ہے۔ یہ حالت پہلے مہینے کے دوران ظاہر ہوتی ہے اور چودہ یا سولہ ہفتے تک جاری رہتی ہے۔ علامات میں متلی اور الٹی شامل ہیں جو آپ کے دوسرے ماہ تک پہنچنے تک ختم ہو سکتی ہیں۔ بعض صورتوں میں، خواتین کو دوسرے سہ ماہی کے بعد بھی صبح کی بیماری ہوتی رہتی ہے۔
لیکوئیڈ اور الیکٹرولائٹس کا اخراج۔
صبح کی بیماری کی علامات کے نتیجے میں آپ کے جسم سے لیکوئیڈ اور الیکٹرولائٹس کا اخراج ہوتا ہے، جس سے پانی کی کمی ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ متلی کی وجہ سے کسی بھی قسم کا لیکوئڈ لینا مشکل ہوجاتا ہے۔
جس سے جسم کے لیے کھوئے ہوئے پانی کو دوبارہ حاصل کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ صبح کی بیماری کی علامات کی صورت میں جلد ہی ڈاکٹر سے رابطہ کرنا ضروری ہے ورنہ پانی کی کمی ہو سکتی ہے اس سلسلے میں بہترین اور اعلی تربیت یافتہ ڈاکٹر سے فوری رابطہ کریں۔
اسہال اور متلی۔
ہارمونل تبدیلیاں، غذائی عادات، اور کچھ کھانوں کا اچھا نہ لگنا اسہال کا باعث بن سکتا ہے، خاص طور پر تیسرے سہ ماہی میں۔ اس کے نتیجے میں لیکوئڈ اور الیکٹرولائٹس کا زیادہ نقصان بھی ہو سکتا ہے۔ اس بیماری کے علاج میں تاخیر اس کی علامات کو مزید بدتر بنا سکتی ہیں اس لیۓ فوری علاج ضروری ہوتا ہے۔
گرم اور سرد موسم میں لیکوئیڈ کی کمی۔
آپ کے پانی کی مقدار کا انحصار آپ کے سہ ماہی، کام کاج ، وزن، عمر، آب و ہوا اور موسم پر ہو سکتا ہے۔ آپ گرم اور سرد دونوں موسموں میں پانی کی کمی کا زیادہ شکار ہو سکتی ہیں۔
حمل کے دوران پانی کی کمی سے بچاؤ کے طریقے۔
پانی کی کمی کو روکنا مشکل نہیں ہے۔ اپنی حمل کے دوران اور اس کے بعد مناسب طریقے سے ہائیڈریٹ رہنے کا بہترین طریقہ ہر روز کافی مقدار میں پانی پینا ہے۔ روزانہ کم از کم آٹھ سے بارہ گلاس پینے کی کوشش کریں۔ دوران حمل صحت بخش غذائی چارٹ کے حصول کیلئے ماہر ڈائیٹیشین سے رابطہ ممکن بنائیں۔
اگر آپ بدہضمی کا شکار ہیں، تو اپنےلیکوئڈ کو کھانے کے درمیان پیئیں۔
اگر آپ کو صبح کی بیماری ہے، جس کی وجہ سے آپ کو الٹی ہو رہی ہے، تو جب آپ متلی محسوس نہ کر رہے ہوں تو کافی مقدار میں لیکوئیڈ پینے کی کوشش کریں۔
صبح کی شدید بیماری کی صورتوں میں جو کسی بھی لیکوئیڈ کو اندر رکھنا ناممکن بنا دیتے ہیں، اپنے ڈاکٹر سے بات کریں۔
کیفین سے پرہیز کریں، جو آپ کو پیشاب کرنے کی ضرورت کو بڑھا سکتا ہے۔
پانی بہترین ہے، لیکن آپ دودھ، قدرتی پھلوں کے رس اور سوپ بھی پی سکتی ہیں۔
آپ کو کسی بھی ایسے کام سے بھی محتاط رہنا چاہئے جو زیادہ انرجی ضائع ہونے کا باعث بنتے ہیں، جیسے سخت ورزش یا ضرورت سے زیادہ گرمی میں رہنا شامل ہے۔ اپنے آپ کو ہائیڈریٹ رکھنے کی کوشش کریں، یہ آپ اور آپ کے بچے کے لیے بہت ضروری ہے۔ اپنا اور اپنے بچے کا خیال رکھنا آپ کی خود کی ذمہ داری ہے۔
مرہم ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیۓ یہاں کلک کریں۔
Android | IOS |
---|---|