حاملہ ہونے پر اکثر خواتین کو خشک جلد، خارش والی جلد اور پھٹے ہوئے ہونٹوں کا سامنا ہوتا ہے، جب آپ حاملہ ہوتی ہیں تو آپ کا جسم بہت سی تبدیلیوں سے گزرتا ہے۔ ہارمون کی سطح میں اتار چڑھاؤ کے ساتھ اور آپ کا بڑھتا ہوا بچہ روزانہ غذائی اجزاء کا ایک بڑا حصہ لے رہا ہوتا ہے جس کی وجہ سے جلد پھیکی اور خشک ہو سکتی ہے۔ اتنا خشک ہونے سے آپ کو یہ فکر بھی ہو سکتی ہے کہ کچھ خرابی ہو سکتی ہے۔ لیکن عام طور پر، خشکی ایک عام حمل کی علامت ہوتی ہے اور اس کے بارے میں گھبرانے کی کوئی بات نہیں ہے۔
۔1 حمل میں جلد کیسے خشک ہوجاتی ہے؟
حاملہ خواتین کے جسم میں مختلف قسم کی تبدیلیاں ہونے لگتی ہیں جن میں سے کچھ کی توقع ہو سکتی ہے جیسے موڈ میں تبدیلی، پاؤں کی سوجن اور چھاتیوں کے بدلنے کی بھی توقع لیکن خشک جلد اور ہونٹ حمل کے کم متوقع اثرات میں سے ایک ہوتے ہیں، پھٹے، سوکھے ہونٹ یا خارش والی خشک جلد پہلی سہ ماہی سے شروع ہو سکتی ہے۔
خشک، خارش والی جلد، اور پھٹے ہونٹ اکثر ان نو مہینوں میں ہوتے ہیں۔ جیسا کہ حمل کے دوران جلد پھیلتی ہے، جس سے جلد کی قدرتی نمی متاثر ہوتی ہے۔ اس سے آپ کی جلد پتلی اور خشک ہو سکتی ہے۔ حاملہ ہونے پر ہارمون کی سطح میں اتار چڑھاؤ آپ کی جلد کی حالت پر بھی منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ اگر آپ وجوہات کے بارے میں فکر مند ہیں تو ڈاکٹر سے مشورہ کریں جو ان سے نمٹنے کے بارے میں تجاویز دے سکتے ہیں اس سلسلے میں بہترین ڈرماٹولوجسٹ سے رابطے کے لیۓ مرہم کی ویب سائٹ پہ کلک کریں یا بس نمبر 03111222398 پہ کال کرسکتے ہیں۔
حاملہ خواتین عام طور پر اس مسئلے کو خود آسانی سے حل کر سکتی ہیں۔ حمل کے دوران خشک ہونٹوں اور جلد کے بارے میں آپ کو یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ آپ اس کے علاج کے لیے کیا کرنا چاہیۓ۔ اگر آپ حاملہ ہیں تو جلد پر کسی بھی نئی پروڈکٹ کے استعمال سے پہلے ہمیشہ جلد کے ماہر ڈاکٹر سے مشاورت کرنا ضروری ہے۔
۔2 حمل کے دوران خشک ہونٹوں اور جلد کی وجوہات
عام طور پر، حمل میں خشکی کا سامنا کرنے کا مطلب ہے کہ آپ پانی کی کمی کی شکار ہیں۔ کافی مقدارمیں پانی نہ پینے سے لے کر خون کی مقدار زیادہ ہونے تک ہر چیز آپ کی جلد اور ہونٹوں کو خشک کرنے کا سبب بن سکتی ہے۔ آپ جس خشکی کا سامنا کر رہی ہیں اس کے پیچھے یہ وجوہات ہوسکتی ہیں۔
۔1 کافی مقدار میں پانی نہ پینا
حمل کے دوران آپ کے جسم کو زیادہ لیکوئیڈ کی ضرورت ہوتی ہے، اور آپ کے بچے کے بڑھنے کے ساتھ ساتھ اس کی ضرورت کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔ اگر آپ اپنے لیکوئیڈ کی مقدار میں اضافہ نہیں کرتے ہیں، تو آپ کے جسم میں پانی کی کمی کی علامات ہوسکتی ہیں، جیسے خشک ہونٹ، خشک جلد، الٹی اور اسہال میں اضافہ، جو اکثر حمل میں ہوتا ہے، پانی کی کمی کا باعث بن سکتا ہے۔
۔2 خون کی مقدار کا زیادہ ہوجانا
خون کے حجم میں اضافے کی وجہ بھی ہو سکتی ہے کہ جب آپ حاملہ ہوتی ہیں تو آپ کی جلد خشک ہوجاتی ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ خون میں شوگر کی سطح میں اضافہ گردے کے زیادہ کام کرنے کا سبب بن سکتا ہے، جس کے نتیجے میں بار بار پیشاب آتا ہے اور پانی کی کمی ہوتی ہے، جو آخرکار خشک ہونٹوں اور جلد کا باعث بنتی ہے۔ خون کی مقدار میں اضافہ اور پانی کی کمی بھی جلد کو کھینچتی ہے۔ یہ اسٹریچنگ کریکنگ کا باعث بن سکتی ہے اور اس کے ساتھ ہی جلد کو خشک بھی کر سکتی ہے۔
۔3 جسم میں پانی کی سطح کی برقراری
جسم میں پانی کی مقدار کی برقراری بھی خشک جلد کا سبب بن سکتی ہے۔ حمل کے دوران، ہارمون واسوپریسین کی بڑھتی ہوئی سطح آپ کے جسم میں پانی کی سطح برقرار رکھنے کا سبب بنتی ہے، یہ سوجن اور اپھارہ کا باعث بھی بن سکتی ہے۔ ضرورت سے زیادہ سوجن جلد کو کھینچ سکتی ہے، جس کی وجہ سے یہ خشک اور پھٹ جاتی ہے۔
جلد کے ماہرین کہتے ہیں کہ یہ حالت، جو تیسرے سہ ماہی کے دوران ہوتی ہے، جو ورم کہلاتا ہے، اور خواتین کو اکثر اس کے ساتھ خارش والے سرخ دھبے پیدا ہوتے ہیں۔ اگر آپ میں علامات یہ ہیں، تو مزید انفیکشن سے بچنے کے لیے فورا ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔
۔4 جسم کی شکل اور سائز میں تبدیلیاں
حمل کے دوران حاملہ خواتین کا جسم بہت سی تبدیلیوں سے گزرتا ہے، جیسے آپ کے نشوونما پانے والے بچے کی مدد کے لیے تیزی سے بڑھنا۔ جیسے جیسے آپ کی جلد بڑھتے ہوئے بچے کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے پھیلتی ہے، یہ لچک اور نمی کھو دیتی ہے۔ اس لچک کے نقصان کے نتیجے میں جلد خشک اور پتلی ہوتی جاتی ہے اور جلد میں حساسیت کی وجہ سے زخموں کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ فلیکی جلد، خارش اور خشک جلد کے ایسے مسائل ہیں جو جلد کی لچک میں کمی کی وجہ سے ہوتے ہیں۔
۔3 حمل کے دوران خشک جلد اور ہونٹوں کا گھریلو علاج
خشک جلد کا علاج اور روک تھام حاملہ خواتین کی جلد میں نمی برقرار رکھنے کے لیے ہوتا ہے۔ آپ اپنی جلد کی نمی کو برقرار رکھنے میں مدد کے لیے درج ذیل اقدامات کر سکتے ہیں۔
۔1 نیم گرم پانی کا استعمال
حاملہ خواتین گرم یا ٹھنڈے پانی کے بجائے نیم گرم پانی کا استعمال رکھیں۔ انتہائی گرم پانی کا درجہ حرارت آپ کی جلد سے نمی کو ختم کر سکتا ہے، اس لیے اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ اپنی حساس جلد کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے نہانے کے لیۓ بھی نیم گرم پانی کا استعمال کریں۔ اس کے بعد، نرم تولیہ سے اپنی جلد کو خشک کریں۔ بہت زور سے رگڑنے سے آپ کی جلد میں خارش ہو سکتی ہے یا جلد کی خشکی بڑھ سکتی ہے۔
۔2 موئسچرائزر کا استعمال
حاملہ خواتین اپنی جلد کے بیرونی علاج کے لیے موئسچرائزر بھی استعمال کر سکتی ہیں۔ دن میں کم از کم دو بار موئسچرائز کرنے کی کوشش کریں، ایک بار صبح اور ایک بار رات میں ضرو کریں۔
۔3 ہیومیڈیفائر کا استعمال
اگر آپ حاملہ ہیں اور خشک آب و ہوا میں رہتی ہیں تو اپنے عمومی ماحول کو نارمل رکھیں۔ نمی کی مناسب سطح کو برقرار رکھنے میں مدد کے لیے رات کو اپنے کمرے میں یا اپنے دفتر میں ہیومیڈیفائر استعمال کرنے پر غور کریں۔
۔4 کپڑوں کا انتخاب
حاملہ خواتین کو کھردرے کپڑے پہننے سے بھی پرہیز کرنا چاہیئے، جو خاص طور پر خشک جلد کے لیے پریشان کن ہو سکتا ہے اور آپ کی علامات کو مزید خراب کر سکتا ہے۔ اپنی جلد کے مطابق نرم، سوتی کپڑوں کا انتخاب کریں۔
۔5 دھوپ سے بچاؤ
آخر میں، یہ نہ بھولیں کہ دھوپ کتنی خشک اور نقصان دہ ہو سکتی ہے، خاص طور پر اگر آپ کو دھوپ سے جلن ہوتی ہو۔ بلاوجہ دھوپ میں جانے سے گریز کریں۔ یاد رکھیں، صحت مند جلد اندر سے شروع ہوتی ہے، اس لیے یقینی بنائیں کہ آپ اپنے حمل کے دوران کافی مقدار میں پانی پی رہی ہیں اور صحت بخش کھا رہی ہیں۔