ایک عورت کے لیۓ حمل کا ٹھرنا خوشی اور امید کا وقت ہوتا ہے۔ ایسے میں روز مرہ کی زندگی کے معمولات اسی رفتار سے ہی چل رہے ہوتے ہیں، لیکن بہت سی ایسی چیزیں ہیں جو پریگننٹ خواتین حمل کے دوران نہیں کر سکتیں۔ اس لیۓ روزمرہ زندگی میں چند تبدیلیاں کرنے کی ضرورت ہے تاکہ بچے اور ماں کی صحت پر کسی بھی طرح سے سمجھوتہ نہ ہو۔
حمل کے پہلے چار مہینے نازک ہوتے ہیں، اس لیے اس دوران انتہائی احتیاط برتنی چاہیے، کیونکہ اس میں حمل کے ضائع ہونے کے امکانات بھی بہت زیادہ ہوتے ہیں۔ اس بلاگ میں آپ سے شیئر کریں گے وہ خطرات جن سے ہر عورت کو حمل کے دوران پرہیز کرنا چاہیئے۔
۔ 1 حمل کے دوران نوزائیدہ کی نشوونما۔
ماں کے رحم میں پلنے والے نوزائیدہ کو بڑھنے اور نشوونما کے لیے غذائی اجزاء کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ ماں کی خوراک سے حاصل ہوتا ہے، یہی وجہ ہے کہ اس دوران ایک اچھی، صحت بخش اور متوازن خوراک کھانی ضروری ہوتی ہے۔ صحت مند اور غذائیت سے بھرپور خوراک پر توجہ دینے کے علاوہ نوزائیدہ کی نشوونما آسانی سے ہوتی ہے، خوراک کو وٹامنز اور پروٹین سے بھرپور ہونے کی ضرورت ہے تاکہ یہ خون کے بننے میں معاون ہو۔
۔ 2 حمل کے دوران پرہیز کرنے والی اشیاء۔
حمل کے دوران، یہ ضروری ہے کہ گھر میں پکے ہوئے کھانوں کا زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جائے جو تازہ اور غذائیت سے بھرپور ہوں اور جنک اور پراسیسڈ فوڈز کے استعمال کو کم کریں، جن میں کیلوریز زیادہ ہوتی ہے اور کوئی غذائیت فراہم نہیں کرتے ہیں۔ یہاں چند چیزیں ہیں جن سے عورت کی حمل کے دوران پرہیز کرنا چاہیئے۔ اس سے متعلق مزید معلومات کے حصول کے لیۓ یا ڈاکٹر سے اپائنٹمینٹ لینے کے لئے مرہم کی سائٹ مرہم ڈاٹ پی کے وزٹ کریں۔
۔ 1 حمل میں کچے یا کم پکے ہوئے انڈوں سے پرہیز۔
کچے انڈے یا کچے پکے انڈے حمل میں مضر اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔ انڈوں کو اس وقت تک اچھی طرح پکا لیا جائے جب تک کہ سفیدی اور زردی ٹھوس نہ ہو جائے۔ یہ سالمونیلا فوڈ پوائزننگ کے خطرے کو روکتا ہے۔ ایسی غذائیں نہ کھائیں جن میں کچے اور کم پکے ہوئے انڈے ہوں، جیسے گھر میں تیار کردہ مایونیز۔ پھٹے ہوۓ یا گندے انڈے استعمال نہ کریں۔
۔ 2 حمل میں کچا یا کم پکا ہوئے گوشت سے پرہیز۔
تمام گوشت اور مرغی کو اچھی طرح پکائیں تاکہ یہ گرم ہو اور گلابی یا خون کا نشان نہ ہو۔ پرانا گوشت نہ کھائیں۔ ٹاکسوپلاسموسس ایک انفیکشن ہے، جو ایک جوثومے کی وجہ سے ہوتا ہے جو گوشت، مٹی، بلی کے پاخانہ اور غیر فلٹر شدہ پانی میں پایا جا سکتا ہے۔ اگر آپ کو حمل ہے تو انفیکشن آپ کے بچے کو نقصان پہنچا سکتا ہے، لیکن یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ حمل میں ٹاکسوپلاسموسس بہت کم ہوتا ہے۔
اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کواس بیماری کا خطرہ لاحق ہو سکتا ہے، تو ماہر امراض نسواں سے اس پر بات کریں۔ اگر آپ حاملہ ہونے کے دوران متاثر ہوتی ہیں تو، ٹاکسوپلاسموسس کا علاج دستیاب ہے۔
کچا گوشت تیار کرنے کے بعد تمام سطحوں اور برتنوں کو اچھی طرح دھو لیں۔ کچے گوشت کو چھونے یا سنبھالنے کے بعد اپنے ہاتھوں کو دھونا اور خشک کرنا بھی ضروری ہے۔ اس سے نقصان دہ کیڑے جیسے سالمونیلا، کیمپائلوبیکٹر اورای کولی کے پھیلاؤ سے بچنے میں مدد ملے گی جو فوڈ پوائزننگ کا سبب بن سکتے ہیں۔ فوڈ پوائزننگ کی علامات کی صورت میں ڈاکٹر سے فورا رجوع کریں اس کے علاج میں تاخیر علامات کو بدتر بنا سکتی ہے۔
۔ 3 حمل میں وٹامن اے پر مشتمل سپلیمنٹس استعمال کریں۔
زیادہ مقدار میں ملٹی وٹامن سپلیمنٹس، فش لیور آئل سپلیمنٹس یا وٹامن اے پر مشتمل سپلیمنٹس نہ لیں۔ ہمیشہ ڈاکٹر کا مشورہ ضرور شامل رکھیں۔
۔ 4 حمل میں مچھلی کی کچھ اقسام سے پرہیز۔
مچھلی میں پروٹین اور ضروری اومیگا تھری فیٹی ایسڈز ہوتے ہیں، اس لیے پریگننسی میں یہ تجویز کی جاتی ہے۔ لیکن مچھلی کی کچھ اقسام میں مرکری کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو بچے کے بڑھتے ہوئے اعصابی نظام کو متاثر کر سکتی ہے۔ مرکری کی اعلی سطح کے ساتھ اپنی مچھلی کی مقدار کوکم کرنا ضروری ہے۔
مچھلی کو پندرہ دن میں ایک بار سے زیادہ نہیں کھانا چاہیے ۔نارنجی کھردری اور کیٹ فش کو ہفتے میں ایک بار سے زیادہ نہیں کھانا چاہیے، اور اس ہفتے کے دوران کوئی دوسری مچھلی نہیں کھانی چاہیے۔ مچھلی میں مرکری کے بارے میں مزید معلومات کے لیےماہر غذائیت سے رجوع کر سکتے ہیں۔
۔ 5 حمل میں پہلے سے پیک شدہ سلاد سے پرہیز۔
پہلے سے تیار شدہ یا پہلے سے پیک شدہ پھلوں یا سبزیوں کے سلاد، جیسے بوفے اور سلاد بار کے سلاد میں لیسٹیریا کی آلودگی کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔
۔ 6 حمل میں غیر پیسٹورائزڈ دودھ سے پرہیز۔
ایسا دودھ جو پاسچر کے طریقے سے جراثیم سے پاک نہ کیا گیا ہو استعمال نہ کریں اگر آپ کے پاس دودھ ہے تو صرف پیسٹورائزڈ یا الٹرا ہیٹ ٹریٹڈ دودھ جسے لمبی عمر والا دودھ بھی کہا جاتا ہے پیئں۔ اگر صرف کچا بغیر پیسٹورائزڈ دودھ دستیاب ہو تو پہلے اسے ابالیں۔ بغیر پیسٹورائزڈ بکری یا بھیڑ کا دودھ نہ پئیں یا ان سے بنی ہوئی چیزیں نہ کھائیں، جیسے بکری کے دودھ کا نرم پنیر وغیرہ۔ بچے کی ولادت سے پہلے صحت بخش غذائی چارٹ کے حصول کیلئے ماہر ڈائیٹیشین سے رابطہ کریں۔
۔ 7 حمل میں زیادہ کیفین سے پرہیز۔
کیفین کی زیادہ مقدار حمل کے ضائع ہونے، کم پیدائشی وزن اور مشکل پیدائش کا سامنا کرنے کے خطرے کو بڑھا سکتی ہے۔ کیفین قدرتی طور پر کافی، چائے اور چاکلیٹ جیسی بہت سی کھانوں میں پائی جاتی ہے اور اسے کچھ سافٹ ڈرنکس اور انرجی ڈرنکس میں شامل کیا جاتا ہے۔ کچھ سردی اور فلو کے علاج میں کیفین بھی ہوتی ہے آپ کو کیفین کو مکمل طور پر ختم کرنے کی ضرورت نہیں ہے، لیکن ایک دن میں دو سو ملی گرام سے زیادہ نہ لیں۔
۔ 8 حمل میں انرجی ڈرنکس سے پرہیز۔
حمل کے دوران انرجی ڈرنکس تجویز نہیں کی جاتی ہیں کیونکہ ان میں کیفین کی زیادہ مقدار ہوتی ہے، اورانرجی ڈرنکس میں شامل دوسرے اجزاء حاملہ خواتین کے لیے تجویز نہیں کیے جاتے۔
مرہم ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیۓ یہاں کلک کریں۔
Android | IOS |
---|---|