کچھ خواتین کو حمل کے دوران صحت کے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے ان پیچیدگیوں میں ماں کی صحت جنین کی صحت یا دونوں شامل ہو سکتے ہیں یہاں تک کہ وہ خواتین جو حاملہ ہونے سے پہلے صحت مند تھیں پیچیدگیوں کا سامنا کر سکتی ہیں یہ پیچیدگیاں حمل کو ایک اعلی خطرے والا حمل بنا سکتی ہیں
حمل سے پہلے اور حمل کے دوران خواتین کے لئے صحت کی دیکھ بھال حاصل کرنا بہت ضروری ہے تاکہ اس کی پیچیدگیوں کے خطرے کو کم کیا جاسکے ان پیچیدگیوں کو مزید بڑھنے سے روکنے کے لیے آپ کو ماہرانہ مشورے کی ضرورت ہے آپ کے لیے مرہم ڈاٹ پی کے پہ ڈاکٹرز کی ٹیم آپ کی خدمت کے لیے میسر ہیں مزید رابطے کے لیے اس نمبر پہ 03111222398 کال کریں
حمل سے پہلے
اپنی صحت کے بارے میں جو بھی مسائل آپ کو پہلے رہے ہوں یا اب بھی آپ ان مسائل کا سامنا کررہی ہیں تو اس مسئلے کو اس سے پہلے حل کرنا بہت ضروری ہے اگر آپ صحت کے مسئلے کا علاج حاصل کر رہی ہیں تو آپ کی صحت کی دیکھ بھال کرنے والے ڈاکٹر آپ کی صحت کے مسئلے کے طریقے کو حل کرنے کے لیے تبدیلیاں کرسکتا ہے
مثال کے طور پر صحت کے مسائل کے علاج کے لئے استعمال کی جانے والی کچھ دوائیں اگر اس کے دوران لی جائیں تو نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہیں ان دواؤں کو روکنا بھی ضروری ہے کیونکہ حاملہ ہونے کی صورت میں پیدا ہونے والے خطرات ان دواؤں سے بڑھ سکتے ہیں اس کے علاوہ اگر آپ کو سابقہ حمل کے دوران کوئی مسئلہ رہا ہو تو اس پر بات کرنا بہت ضروری ہے اگر صحت کے مسائل قابو میں ہیں تو آپ کے گھر میں ایک صحت مند بچے کی پیدائش ہوگی
حمل کے دوران
اس کی علامات اور پیچیدگیاں ہلکی اور پریشان کن تکلیفوں سے لے کر شدید بھی ہوسکتی ہیں بعض اوقات یہ پیچیدگیاں جان لیوا بھی ہوسکتی ہیں بعض اوقات عورت کے لئے یہ تعین کرنا مشکل ہوسکتا ہے کہ یہ کون سی علامات عام ہیں اور کون سی عام نہیں ہیں اس کے دوران مسائل میں جسمانی اور ذہنی حالات شامل ہو سکتے ہیں جو ماں یا بچے کی صحت کو متاثر کرتے ہیں مسائل کے حل کے لیے آپ کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں گھر بیٹھے آپ مرہم کی سائٹ پہ گائنی کی ڈاکٹر سے فوری رابطہ کریں
یہ مسائل حاملہ ہونے کی وجہ سے پیدا ہو سکتے ہیں یا خراب بھی ہوسکتے ہیں ان مسائل کا حل نکالنا بہت ضروری ہے کیونکہ یہ ماں اور اس کے بچے کو نقصان پہنچا سکتے ہیں ذہن میں رکھیں کہ اس کے دوران آنے والے مسائل کا حل کرنے کے بہت سے طریقے ہیں زچگی کے دوران اور زچگی کی صحت کے کچھ عام حالات یا ایسے مسائل جن کا سامنا عورت کو حمل کے دوران ہوسکتا ہے
خون کی کمی
جب خون کی کمی ہوتی ہے تو اس میں صحت مند سرخ خون کے خلیات کی عام تعداد سے کم ہوجاتی ہے اس کے دوران خون کی کمی والی خواتین تھکاوٹ اور کمزوری محسوس کر سکتی ہیں اس میں آئرن اور فولک ایسڈ سپلیمنٹ لے کر خون کو بڑھانے میں مدد کی جاسکتی ہے آپ کو صحت کی دیکھ بھال کے لیے حمل کے دوران آئرن کی سطح کی جانچ کرنا ضروری ہے اس کے لیے آپ کو بااعتماد لیبارٹری سے ٹیسٹ کروانے کی ضرورت ہے ابھی مرہم ڈاٹ پی کے پہ انتخاب ممکن بنائیں
پیشاب کی نالی کا انفیکشن (یو ٹی آئی)
یو ٹی آئی پیشاب کی نالی میں بیکٹیریا کا انفیکشن ہے اگر آپ کو یہ علامات ہیں تو آپ کو یو ٹی آئی ہو سکتا ہے
جب آپ باتھ روم استعمال کرتے ہیں تو درد یا جلن بخار تھکاوٹ
باتھ روم کو اکثر استعمال کرنے کی خواہش آپ کے نچلے پیٹ میں دباؤ
پیشاب جس سے بدبو آتی ہے یا ابر آلود یا سرخی مائل نظر آتا ہے متلی یا کمر میں درد
اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کو یو ٹی آئی ہے تو آپ کو ڈاکٹر سے رجوع کرنے کی ضرورت ہے وہ آپ کے پیشاب کے نمونے کے ٹیسٹ کرکے بتا سکتا ہے کہ آیا آپ کو یو ٹی آئی ہے اس کے لیے آپ کو مرہم کی سائٹ پہ باآسانی انفیکشن کے ڈاکٹر سے رابطے کی ضرورت ہے
ذہنی صحت کی حالتیں
کچھ خواتین اس کے دوران یا اس کے بعد ڈپریشن کا سامنا کرسکتی ہیں ڈپریشن کی علامات یہ ہیں
موڈ کا جلدی خراب ہونا تفریحی سرگرمیوں میں دلچسپی نہ لینا
بھوک نیند اور توانائی میں تبدیلیاں
سوچنے پر توجہ مرکوز کرنے اور فیصلے کرنے میں مسائل بے وقعتی خیالات
یہ خیالات آنا کہ زندگی جینے کے قابل نہیں ہے
جب ان میں سے بہت سی علامات ایک ساتھ ہوتی ہیں اور ایک وقت میں ایک یا دو ہفتے سے زیادہ رہتی ہے اس کے دوران برقرار رہنے والی افسردگی عورت کے لئے اپنی اور اپنے پیدا ہونے والے بچے کی دیکھ بھال کرنا مشکل بنا سکتی ہے
ہائپر ٹینشن (ہائی بلڈ پریشر)
حمل سے پہلے اور دوران ہائی بلڈ پریشر کا کنٹرول نہ ہونا حاملہ عورت اور اس کے بچے کو مسائل کے خطرے میں ڈال سکتا ہے یہ زچگی کی پیچیدگیاں ٹینشن کو اور بڑھا سکتی ہیں کسی بھی قسم کی ٹینشن حاملہ اور اس کے بچے کو نقصان پہنچاسکتی ہے سب سے اہم کام یہ ہے کہ حاملہ ہونے سے پہلے اپنے ڈاکٹر کے ساتھ بلڈ پریشر کے مسائل پر ضرور بات کریں تاکہ اس سے پہلے آپ کے بلڈ پریشر کا مناسب علاج اور اس کا کنٹرول ہو سکے ہائی بلڈ پریشر کا علاج اس سے پہلےاس کے دوران اور بعد میں بھی بہت ضروری ہے
حمل کے دوران ذیابیطس
اس کے دوران ذیابیطس کی مختلف اقسام حاملہ کو بہت متاثر کرتی ہے ذیابیطس سے نمٹنے کے لیے خواتین کو اس کے دوران اپنی صحت کا خاص خیال رکھنا چاہیئے ایسی غذاؤں کا استعمال کریں جن سے شوگر لیول کنٹرول میں رہے تاکہ آپ اور آپ کے بچے کی صحت کو نقصان نہ پہنچ سکے
آپ کی صحت اور آپ کے بچے کی صحت کے لئے جو بہتر ہے وہ کریں اس کے لئے صحت بخش کھانا کھانے اور اپنے ڈاکٹر کی طرف سے تجویز کردہ سپلیمنٹ لینے کی ضرورت ہوگی اگر آپ کو آئرن کی کمی خون کی کمی کا خطرہ ہے تو آپ کا ڈاکٹر اس کے دوران اور بعد از زچگی کے دوران اس حالت کا علاج کرنے کے لئے تمام بہتر اقدامات کرے گا