حمل کے ٹہرنے کو جانچنے کے لیۓ اکیسویں صدی کی عورت کوآج کے دور میں بہت ساری ایسی سہولیات حاصل ہیں جن کی بنیاد پر وہ عورت آج گھر بیٹھے اس بات کو جان سکتی ہے کہ وہ امید سے ہے یا نہیں
مگر ماضی میں جب کہ حمل کو جانچنے کی بہت ساری سہولیات موجود نہیں تھیں تب خواتین حمل کےٹہرنے کو مختلف طریقوں سے جانچتی تھیں جن میں سے کچھ طریقےاس طرح سے تھے
اگر ماہواری اپنی تاریخ سے موخر ہو جائيں تو خواتین کو یہ گمان ہوتا تھاکہ وہ حمل سے ہیں اس علامت کے ساتھ ساتھ صبح کے وقت کی سستی اور متلی بھی حمل کے ٹہرنے کی ایک اہم علامت قرار دی جاتی تھی اس کے ساتھ ساتھ پیٹ کا بڑھ جانا ،وزن میں اضافہ وغیرہ ایسی علامات ہوا کرتی تھیں جس سے خواتین یہ گمان کر لیتی تھیں کہ وہ امید سے ہیں مگر یہ تمام علامات صد فی صد یقینی جانچ کا طریقہ نہیں ہوتی تھیں اور اس کےلیۓ اکثر خواتین لیبارٹری سے پریگننسی ٹیسٹ لازمی کرواتی تھیں
حالیہ دور میں حمل کی جانچ کے لیۓ گھر بیٹھے اسٹرپ ٹیسٹ کیا جاتا ہے جو کہ حمل کی جانچ کا ایک بہترین اور آزمودہ طریقہ ہے ۔
گھر پر اسٹرپ کی مدد سے حمل چیک کرنے کا طریقہ
آج کل کے دور میں حمل کو گھر پر چیک کرنے کا یہ مقبول ترین طریقہ ہے مگر اس کے لیۓ ماہر امراض نسواں تمام شادی شدہ جوڑوں کو اس حوالے سے بتاتے ہیں کہ اس طریقے کو ہر روز استعمال کرنا اس کی جانچ پر سے اعتماد کو ختم کردیتا ہے اس وجہ سے اسٹرپ کے ذریعے حمل چیک کرنے سے پہلے کچھ خاص باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے
ماہواری اگر ایک ہفتہ تاخیر کا شکار ہو جاۓ تو اسٹرپ ٹیسٹ کرنا چاہیۓ
ہر روز مباشرت کے بعد اس ٹیسٹ کو بار بار کرنا درست نہیں ہے
ایک ہفتہ ماہواری کی تاخیر کی صورت میں ٹیسٹ کرنے پراگر نتیجہ ظاہر منفی ہو تو دو چار دن بعد دوبارہ ٹیسٹ کریں
اگر دوبارہ بھی منفی ہو تواس صورت میں ماہر امراض نسواں سے رجوع کریں
اسٹرپ کے ذریعے حمل ٹیسٹ کرنے کے لیۓ ضروری سامان
اسٹرپ کے ذریعے حمل کو ٹیسٹ کرنے کے لیۓ آپ کو ایک ایسی بوتل چاہیے جس میں آپ پیشاب کر سکیں خیال رہے یہ بوتل صاف خشک ہونی چاہیۓ اس کو اچھی طرح جراثیموں سے صاف کر لینا چاہیے
اس کے علاوہ کسی بھی برانڈ کی اسٹرپ کی ضرورت ہے جو کہ حمل کی جانچ کے لیۓ استعمال کی جاتی ہے
اسٹرپ کے ذریعے حمل کی جانچ کا طریقہ
صبح کا سب سے پہلا پیشاب اس بوتل میں کر لیں اس کے بعد اسٹرپ کو اس کے پیکٹ سے نکالیں اس اسٹرپ کو عمودی طور پر اس طرح پیشاب کےسیمپل میں رکھیں کہ اس پر بنا ہوا تیر کا نشان نیچے کی طرف ہو ۔
اس بات کا خاص طور پر دھیان رکھیں کہ اسٹرپ پیشاب میں اس تیر کے نشان سے اوپر تک نہ ہو ۔ آٹھ سے دس سیکنڈ تک اسٹرپ کو پیشاب میں ہی رہنے دیں جلدی نکال لینے سے مطلوبہ نتائج کا حصول ممکن نہیں ہوتا ہے ۔
اس کے بعد اسٹرپ کو نکال کر کسی خشک جگہ پر کچھ دیر کے لیۓ رکھ دیں اور اس بات کا انتظار کریں کہ اسٹرپ پر رنگوں کی تبدیلی کا عمل ظاہر ہونا شروع ہو جاۓ
چالیس سیکنڈ سے ایک منٹ کے دوران اسٹرپ پر نتائج ظاہر ہونا شروع ہو جائيں گے
حمل کے ٹیسٹ کے مثبت ہونے کی صورت میں کسی ماہر امراض نسواں سے رابطہ ضروری ہے تاکہ وہ آپ کی کیفیت کے مطابق آپ کو مشورہ دے سکے ۔ آن لائن رابطے کے لیۓ مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سائٹ وزٹ کریں یا پھر 03111222398 پر رابطہ کریں
نتائج جانچنے کا طریقہ
حمل کے ٹہر جانے کی نشانی
اگر اسٹرپ پر چالیس سیکنڈ سے ایک منٹ کے دوران دو واضح گلابی لکیریں نظر آنا شروع ہو جائيں تو اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حمل ٹہر چکا ہے اگر ماہواری سے صرف ایک ہفتے کی تاخیر کی صورت میں ٹیسٹ کیا جاۓ تو یہ اس صورت میں دونوں لکیروں میں سے ایک واضح اور ایک غیر واضح بھی ہو سکتی ہے
اس کے علاوہ اگر دونون لکیریں واضح اور ایک جیسی موٹائي اور رنگ کی ہوں تو یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ حمل ٹہر چکا ہے
حاملہ نہ ہونے کی نشانی
اگر صرف ایک لکیر واضح نظر آۓ تو اس کا مطلب یہ ہے کہ حمل ابھی نہیں ٹہرا ہے یا پھر آپ نے ٹیسٹ بہت جلدی کر لیا ہے ۔ اس لیۓ اس صورت میں 48 گھنٹوں بعد نئی اسٹرپ کے ساتھ اس ٹیسٹ کو دوبارہ سے دہرائیں
اگر اسٹرپ پر کوئی نشانی ظاہر نہ ہو
اگر اسٹرپ پر کوئي نشانی ظاہر نہ ہو تو یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ آپ سے ٹیسٹ کے دوران کچھ غلطی ہوئي ہےممکن ہے کہ اسٹرپ مکمل طور پر پیشاب میں گیلی نہ ہوئی ہو یا پھر یہ بھی ممکن ہے کہ آپ نے اس کو کم وقت کے لیۓ رکھا ہو اس صورت میں نئي اسٹرپ کےساتھ اس ٹیسٹ کو دوبارہ سے دہرائیں تاکہ واضح نتائج حاصل کر سکیں
حمل کی جانج میں اسٹرپ کس حد تک یقینی نتائج دیتی ہے
اس حوالے سے میڈیکل ماہرین متفق ہیں کہ اسٹرپ کے ذریعے حمل جانچنے کےنتائج 99 فی صد تک درست ہوتے ہیں اور ان پر یقین کیا جا سکتا ہے ۔ تاہم اس میں اس بات کا بہت اہم کردار ہوتا ہے کہ آپ ماہواری کی تاریخ کے کتنے دن بعد ٹیسٹ کررہی ہیں کیوں کہ اس کا نتائج پر بہت گہرا اثرہوتا ہے