حمل کے سبب انسانی جسم ایک پیچیدہ صورتحال کا شکار ہو جاتا ہے ۔ اس میں اندرونی و بیرونی طور پر بہت ساری تبدیلیاں واقع ہوتی ہیں جس کے سبب وہ بہت سارے نفسیاتی مسائل کا بھی شکار ہو جاتا ہے ۔ کچھ علامات ایسی ہوتی ہیں جن کا سامنا عام طور پر ہر حاملہ عورت کو کرنا پڑتا ہے مگر کچھ علامات ایسی بھی ہوتی ہیں جو کہ عام طور پر نظر نہیں آتی ہیں مگر ان کا تعلق بھی حالت حمل سے ہوتا ہے ایسی ہی کچھ علامات کے بارے میں ہم آپ کو آج بتائيں گے
حمل کی حالت میں ہونے والی کچھ انوکھی علامات
عام طور پر متلی ہونا ، چکر آنا اور کمزوری محسوس ہونا ایسی علامات ہیں جن کا سامنا ہر عورت کو حمل کے ابتدائي دنوں میں کرنا پڑتا ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ آج ہم آپ کو جن علامات کے بارے میں بتائيں گےان کے حوالے سے اکثر لوگ ناواقف ہوتے ہیں
جلد پر تل اور مسوں کا بڑھ جانا
جلد پر تل اور مسوں کا ہونا عام سی بات ہے مگر حمل کی حالت میں جب کہ جسم کے اندر ہارمون کے نظام میں بڑی تبدیلی واقع ہوتی ہے اس کی وجہ سے جلد پر اکثر اوقات تل بڑھ جاتے ہیں یا ان کا رنگ گہرا ہو کر وہ مذيد واضح ہو جاتے ہیں اس کے علاوہ مسے بھی نکلنا شروع ہوجاتے ہیں جو کہ وقت کے ساتھ ساتھ حمل کے وقت میں بڑھتے رہتے ہیں
ڈلیوری کے بعد یہ مسے وقت کے ساتھ خود ہی خشک ہو کر جلد سے علیحدہ ہو جاتے ہیں اسی طرح تل بھی کم ہو جاتے ہیں یا پھر ان کا رنگ واپس پرانی حالت میں آجاتا ہے
منہ کا تھوک سے بھر جانا
رال ٹپکنا کس کو کہتے ہیں اکثر حاملہ عورتوں کو اس کا تجربہ حمل کے دوران ہوتا ہے جب کہ ہر وقت ان کا منہ تھوک سے بھرا رہتا ہے اور اس کی وجہ سے ان کو بار بار متلی اور ابکائی محسوس ہو رہی ہوتی ہے
اگرچہ اس کی وجہ اب تک ماہرین نہیں جان سکے مگر ان کا یہ ماننا ہے کہ کچھ حاملہ خواتین کے اندر تھوک کی مقدار اتنی زیادہ ہوتی ہے کہ ان کو ہر وقت اپنے ساتھ ٹشو پیپر رکھنا پڑتا ہے ۔ حمل کی مدت کی تکمیل کے بعد یہ تکلیف خود بخود ختم ہو جاتی ہے
کھانے کی ہر چیز کا ذائقہ ایک جیسا محسوس ہوتا ہے
جسم میں ہونے والی ہارمونل تبدیلی زبان کے ٹیسٹ بڈ کو بھی متاثر کرتی ہے اس وجہ سے ہر کھانے کی چیز کا ذائقہ ایک جیسا محسوس ہوتا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ ہر کھانے کی چیز لوہے کے یا دھات کے ذائقے کی محسوس ہوتی ہے یہی وجہ ہے کہ حمل کی حالت میں خواتین کو کسی بھی عام چیز کے کھانے کی صورت میں اس کا ذائقہ محسوس نہین ہوتا ہے
مسوڑھوں سے خون آنا
اکثر حمل کی حالت میں خواتین کے مسوڑھے سوج جاتے ہیں اور ان سے خون آنا شروع ہو جاتا ہے جس کو خواتین وٹامن سی کی کمی سے یا کمزوری سے تعبیر کرتی ہیں جب کہ حقیقت میں اس کا سبب اندرونی طور پر جسم میں ہونے والی ہارمون کے نظام میں تبدیلی ہوتا ہے ۔
مسوڑھوں کی سوجن کے ساتھ ساتھ ان میں سے خون کا آنا بھی ایسی تکلیف ہوتی ہے جس کا شکار حاملہ خواتین ہو سکتی ہیں جس سے بچنے کے لیۓ ایسے ٹوتھ برش کا استعمال کیا جا سکتا ہے جو کہ نرم ہو ۔ یہ تکلیف بھی ڈلیوری کے بعد ختم ہو جاتی ہے
بار بار نزلہ زکام ہوجانا
حمل کی حالت میں 20 فی صد خواتین بار بار نزلہ زکام کا شکار ہو جاتی ہیں ۔ کسی بھی خوشبو یا بدبو کی صورت میں ان کا ناک بہنا شروع ہو جاتا ہے اور ان کو چھینکیں آنے لگتی ہیں ۔ اس کا بنیادی سبب خواتین کا اس حالت میں اندرونی طور پر بہت حساس ہو جانا ہوتا ہے جس کی وجہ سے کسی بھی چیز سےالرجی کےامکانات بہت بڑھ جاتےہیں
دم گھٹنا یا سانس لینے میں مشکل ہونا
اکثر خواتین کو حمل کے دنوں میں ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے کہ ان کا دم گھٹ رہا ہے یا ان کو سانس نہین آرہا ہے اس کا سبب بھی جسم میں ہونے والے ہارمونل لیول میں تبدیلی ہے ۔ جس کو اپنے بیٹھنے اٹھنے کے انداز کو آرام دہ کر کے بہتر بنایا جا سکتا ہے
سونگھنے کی حس تیز ہو جاتی ہے
حمل کے ابتدائي دنوں میں کچھ خواتین کی سونگھنے کی حس بہت تیز ہو جاتی ہے اور عام حالات کے مقابلے میں انہیں ہر چیز کی خوشبو یا بد بو بہت شدت سے محسوس ہوتی ہے ۔ حمل کے شروع کے کچھ مہینوں کے بعد یہ کیفیت خود بخود نارمل ہو جاتی ہے
عجیب و غریب چیزیں کھانے کی خواہش
کچھ خواتین کو حمل کے دوران ایسی چیزوں کو کھانے کی خواہش پیدا ہوتی ہے جو کہ کھانے کی نہیں ہوتی ہیں بعض خواتین صابن کو کھانے کی خواہش کرتی ہیں جب کہ کچھ خواتین مٹی وغیرہ کھانا شروع کر دیتی ہیں
ایسی کسی خواہش کی صورت میں اپنی اس خواہش کو پورا کرنے کے بجاۓ اپنی ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے کیوں کہ ایسی چیزوں کو کھانے سے بچے کے متاثر ہونے کا امکان بھی موجود ہوتا ہے ۔ اگر آپ حمل کی حالت میں ڈاکٹر کے پاس جانے میں مشکل کا سامنا کر رہی ہیں تو آن لائن ماہر ڈاکٹر سے مشورے کے لیۓ مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سائٹ کا وزٹ کریں یا پھر 03111222398 پر رابطہ کریں