حاملہ عورت ایک ایسی حالت سے گزر رہی ہوتی ہے جس کے بارے میں اس کے ذہن و دل میں بھی بہت سارے اوہام اور سینہ بسینہ چلتی روائیتیں موجود ہوتی ہیں ان میں سے کچھ تو کسی حد تک لوگوں کے تجربات کی بنیاد پر ٹھیک بھی ہو سکتی ہیں جب کہ کچھ نظریات ایسے بھی ہوتے ہیں جن کا حقیقت کی دنیا سے دور دور تک کوئی واسطہ نہیں ہوتا ہے ۔
حاملہ عورت کے غلط نظریات
حاملہ عورت کے دل میں موجود کچھ غلط نظریات جن کے اس کے حمل کے وقت پر بہت اثر انداز ہوتے ہیں ان کے بارے میں آج ہم آپ کو بتائيں گے ۔ یہ تمام نظریات ایسے ہیں جن کو ماہرین سے نہ صرف غلط ثابت کیا ہے بلکہ اس کی عقلی دلیل بھی پیش کی ہے
بڑے کولہوں والی خواتین کی ڈلیوری آسانی سے ہوتی ہے
عام طور پر کچھ خواتین کا یہ ماننا ہوتا ہے کہ جن خواتین کے کولہے چوڑے ہوتے ہیں ان کی ہڈی چوڑی ہوتی ہے جس کی وجہ سے بچہ اس گیپ سے آسانی سے باہر آجاتا ہے جب کہ حقیقی معنوں میں کولہے کی ہڈی کے چوڑے ہونے کا بچے کی آسان اور نارمل ڈلیوری سے کچھ بھی لینا دینا نہیں ہوتا ہے
پیدائش کا تعلق برتھ کنال سے ہوتا ہے یہ پیلوس یا ریڑھ کی ہڈی کے بالکل نیچے ہڈیوں کے درمیان سوراخ ہوتا ہے جو کہ ڈلیوری کے دوران مددگار ثابت ہوتا ہے اور اس کا کسی بھی حوالے سے کولہوں کی ہڈیوں کے چوڑے ہونے سے کوئی تعلق نہیں ہوتا ہے
پیٹ کا سائز بتاۓ گا کہ لڑکا ہو گا یا لڑکی
عام طور پر اکثر خواتین حاملہ عورت کو دیکھ کر اور اس کے پیٹ کے پھیلاؤ کو دیکھ کر اندازہ لگا لیتی ہیں کہ اگر پیٹ زيادہ پھیلا ہوا نہیں ہے تو حاملہ عورت کے رحم میں بیٹا ہے اور اگر حاملہ عورت کا پیٹ پھیلا ہوا ہو اور حاملہ عورت موٹی موٹی محسوس ہو رہی ہو تو اس کا مطلب بیٹی کی پیدائش تصور کیا جاتا ہے
مگر حقیقت میں ماہرین کے مطابق حاملہ عورت کے پیٹ کے پھیلاؤ کے دو اسباب ہو سکتے ہیں ۔ پہلا سبب ماں کے رحم میں موجود بچے کا سائز اور اس کی صحت جب کہ دوسرا سبب بچے کی پوزیشن ۔ اگر بچہ ماں کے رحم میں آڑی یا ترچھی پوزیشن میں موجود ہو تو وہ بھی بظاہر بہت پھیلا ہوا محسوس ہوتاا ہے
الٹراساونڈ ماں اور بچے کے لیۓ خطرناک ہو سکتے ہیں
یہ ایک اور خام خیال ہے جو کہ عام طور پر حاملہ عورت اور اس سے جڑے لوگوں کے دلوں میں خوف کی طرح جما ہوتا ہے کہ الٹرا ساونڈ کی شعاعیں حاملہ عورت اور بچے دونوں کے لیۓ خطرناک ثابت ہو سکتی ہیں یہاں تک کہ خدانخواستہ کینسر یا ابارشن کا بھی باعث بن سکتا ہے
جب کہ حقیقت اس سے بہت مختلف ہے کیوں کہ الٹراساونڈ کے دوران کسی بھی قسم کی شعاعوں کا استعمال نہیں کیا جاتا ہے بلکہ اس کی جگہ الٹروا ساونڈ کے دوران آواز کی لہروں کا استعمال ہوتا ہے جو کہ حاملہ عورت اور بچے دونوں کے لیۓ ہی بے ضرر ہوتے ہیں
ماہرین کے مطابق آواز کی ان لہروں کی طاقت بہت ہی کم ہوتی ہے اس کے علاوہ اس سے سیکنڈوں میں تصویر کی صورت میں نتائج حاصل کیۓ جاتے ہیں اس وجہ سے یہ ماں اور بچے دونوں کے لیۓ ہی اس وقت تک محفوظ ہوتے ہیں جب تک کہ ان دونوں کو ان آواز کی لہروں کا سامنا زیادہ دیر تک نہ کر نا پڑے
ماں کا پیٹ کے بل لیٹنا بچے کے لیۓ خطرناک ہو سکتا ہے
ماں کا پیٹ کے بل لیٹ جانا بچے کے لیۓ خطرناک ثابت ہو سکتا ہے یہاں تک کہ کچھ لوگ یہ بھی کہتے ہیں کہ اگر حاملہ عورت پیٹ کے بل لیٹے گی تو اس سے اس کے بچے پر دباؤ پڑ سکتا ہے اس کا دم بھی گھٹ سکتا ہے اور خدانخواستہ موت بھی واقع ہو سکتی ہے
جب کہ حقیقت میں بچہ ماں کے رحم کے اندر بہت ساری تہوں کے اندر محفوظ حالت میں ہوتا ہے اور بچے دانی کے اندر مضبوط پٹھوں کے درمیان بچہ محفوظ حالت میں ہوتا ہے حاملہ عورت کا الٹا یا سیدھا لیٹنا بچے کی صحت پر کسی بھی طرح اثر انداز نہیں ہو سکتا ہے
نارمل ڈلیوری میں سی سیکشن سے زیادہ درد ہوتا ہے
حالیہ دور کی بہت ساری حاملہ عورت یہ سمجھتی ہیں کہ نارمل ڈلیوری ہبت تکلیف دہ ہوتی ہے اوراگر اس تکلیف سے بچنا چاہتی ہیں تو اس صورت میں سی سیکشن کروا لینا ایک بہترین حل ہے اور اس میں درد کم ہوتا ہے
جب کہ ماہرین کے مطابق یہ ایک غلط نظریہ ہے سی سیکشن میں بھی اتنا ہی درد ہوتا ہے جتنا کہ نارمل ڈلیوری کی صورت میں درد ہوتا ہے مگر فرق صرف اتنا ہوتا ہے کہ نارمل ڈلیوری کے درد کا آغاز بچے کی ڈلیوری سے پہلے شروع ہوتا ہے اور ڈلیوری کے بعد ختم ہو جاتا ہے
جب کہ سی سیکشن کے درد کا آغاز ہی بچے کی ڈلیوری کے بعد شروع ہوتا ہے اور کافی مہینوں کے بعد تک رہتا ہے اس وجہ سے وہ تمام حاملہ خواتین جو کہ سی سیکشن کو درد سے محفوظ سمجھتی ہیں اپنے غلط نظریات کو درست کر لیں
یاد رکھیں ! حمل ایک پیچیدہ میڈیکل حالت ہے اس وجہ سے حاملہ عورت کو اس حوالے سے کچھ بھی اندازوں اور قیاس آرائيوں کی بنا پر نہیں کرنا چاہیے ہے اس کے بجاۓ کسی بھی کنفیوژن کی صورت میں اپنی ماہر امراض نسواں سے رجوع کریں یا پھر مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سائٹ وزٹ کریں یا پھر 03111222398 پر رابطہ کریں