مٹی کے برتن یا مٹکوں سے پانی پینا ہماری روایات کا حصہ ہے جو وقت کے ساتھ ساتھ معدوم ہوتی جا رہی ہیں. اب لوگ پانی پینے کے لیے شیشے کے گلاس کا استعمال کرتے ہیں اور فریج سے نکال کر ٹھنڈا پانی پی لیتے ہیں۔ جب زندگی میں ایسی آسانی اور عیاشی میسر ہو تو مٹی کے برتنوں کا استعمال ختم ہونا ایک قدرتی بات ہے۔ آجکل ہم سب کی زندگی میں صحت کے اتار چڑھاؤ آتے رہتے ہیں اس لیے کسی بھی بیماری کی صورت میں ماہر اور مستند معالج سے آن لائن مشورے کے لیۓ مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سائٹ وزٹ کریں یا پھر 03111222398 پر رابطہ کریں۔
۔1 مٹی کے برتن میں پانی پینے کے فوائد
ماضی میں اگر ہم دیکھتے ہیں تو لوگ مٹی کے برتن میں پانی پینے کو فوقیت دیتے تھے گھروں میں سایہ دار جگہ پر پانی کا مٹکا موجود ہوتا تھا ۔ بعض گھرانوں میں سہہ پہر کے وقت اس مٹکے میں تازہ پانی بھرنے کے بعد اس کے گلے میں موتیے کے پھولوں کی مالا بھی لپیٹ دی جاتی تھی جس کی وجہ سے ٹھنڈے میٹھے پانی کے ساتھ ساتھ پانی میں پھولوں کی خوشبو بھی شامل ہو جاتی ہے. اس کے ساتھ ساتھ یہ پانی بھی بہت سارے طبی فوائد کا حامل ہو جاتا ہے جس کے بارے میں ہم آپ کو آج بتائیں گے۔
۔1 پانی قدرتی طور پر ٹھنڈا رہتا ہے
مٹکے یا مٹی کے برتن کی بناوٹ اس طرح کی ہوتی ہے کہ اس میں قدرتی طور پر چھوٹے چھوٹے سوراخ موجود ہوتے ہیں جس میں سے نمی بخارات کی صورت میں خارج ہوتی رہتی ہے اس وجہ سے مٹکے کے اندر موجود پانی قدرتی طور پر ٹھنڈا رہتا ہے۔
اس کے برخلاف یہی پانی سردیوں کے موسم میں قدرتی طور پر گرم رہتا ہے۔ قدرتی طور پر پانی کے درجہ حرارت کی یہ تبدیلی پانی کو صحت کے حوالے سے محفوظ بناتا ہے اور فریج یا اور دیگر ذرائع سے پانی کو ٹھنڈا کرنے سے جو صحت کے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہ بھی نہیں کرنا پڑتا ہے۔
۔2 مٹی کے برتن کا پانی الکلائن خصوصیات کا حامل
ہم عام طور پر جو غذا استعمال کرتے ہیں وہ تیزابی خصوصیات کی حامل ہوتی ہے اور معدے میں تیزابیت بڑھانے کا باعث بنتی ہے ۔لیکن اگر اس غذا کے ساتھ مٹکے کا مٹی کے برتن کا پانی استعمال کیا جاۓ تو یہ پانی الکلائن خصوصیات کا حامل ہوتا ہے۔ اس وجہ سے اس کا استعمال غذا کے پی ایچ اسکیل کو نارمل کرتا ہے اور غذا کے تیزابی اثرات کو ختم کرتا ہے جس کی وجہ سے ہاضمے کے بہت سارے مسائل حل ہوتے ہیں۔
۔3 مٹی کے برتن کا پانی میٹابولزم تیز کرتا ہے
مٹی کے برتن یا مٹکے کے اندر موجود پانی کسی بھی قسم کے کیمیائی اثرات سے محفوظ ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اس پانی میں بڑی مقدار میں منرل موجود ہوتے ہیں جن کی موجودگی ہاضمے کے عمل کو تیز کرتی ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ یہ جسم کے میٹا بولزم کے عمل کو بھی تیز کرتا ہے جس کی وجہ سے انسان پر ہونے والے عمر کے اثرات سست پڑ جاتے ہیں اور جسم کینسر جیسے موذی امراض سے محفوظ رہ سکتا ہے۔
۔4 لو لگنے کے خطرات میں کمی واقع ہوتی ہے
سن اسٹروک یا لو لگنا گرمی کے موسم کا ایک عام مسئلہ اور خطرہ ہے مگر مٹکے سے یا مٹی کے برتن سے پانی پینے والے افراد اس خطرے سے کافی حد تک محفوظ رہ سکتے ہیں ۔جس کا سب سے بڑا سبب یہ ہے کہ مٹی کے برتن کا پانی بہت سارے معدنیات اور نمکیات سے بھر پور ہوتا ہے۔
لہذا جب ان برتنوں سے پانی پیا جاتا ہے تو وہ پانی جسم میں صرف پانی کی کمی کو پورا نہیں کرتا ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ جسم میں سے نمکیات اور معدنیات کی کمی کو بھی پورا کر کے سن اسٹروک کے خطرے کو کم کرتا ہے۔
۔5 گلا خراب ہونے سے بچاتا ہے
عام طور پر برف ڈال کر ٹھنڈا کیا گیا پانی یا پھر فریج کے ذریعے ٹھنڈا گیا پانی گلے میں خرابی کا سبب بن جاتا ہے ۔ جس کے بارے میں کچھ لوگوں کا یہ ماننا ہے کہ مصنوعی طریقے سے ٹھنڈا کیا گیا پانی گلے کے اندرونی غدود کی سوزش کا باعث بن جاتا ہے۔ جس سے گلا خراب ہو سکتا ہے اور کھانسی بھی ہو سکتی ہے۔
جب کہ اس کے مقابلے میں مٹی کے برتن کا پانی قدرتی طور پر ٹھنڈا ہوتا ہے اور کسی بھی مضر اثرات سے محفوظ ہوتا ہے دوسری سب سے اہم بات یہ ہوتی ہے کہ اس پانی کا درجہ حرارت ٹھنڈا تو ہوتا ہے مگر اس کی ٹھنڈک اتنی زیادہ نہیں ہوتی ہے جو کہ گلے کی خرابی کا باعث بنے اس وجہ سے یہ پانی صحت بخش ہوتا ہے۔
۔6 قدرتی طور پر فلٹر پانی
مٹی کے برتن کے اندر قدرت کی جانب سے ایک ایسا نظام موجود ہوتا ہے جس کے سبب اس پانی میں موجود آلودگی مٹی کے چھوٹے چھوٹے سوراخوں میں قدرتی طور پر فلٹر ہو جاتا ہے جس سے یہ پانی آلودگی کے اثرات سے کافی حد تک محفوظ ہو جاتا ہے۔ قدرت کا نظام ایک محفوظ نظام ہے اور اس سے فائدہ اٹھانے کے لیۓ انسان کو اس کو اپنے طرز زندگی میں تھوڑی تبدیلیاں لانے کی ضرورت ہے ۔
مگر سائنسی ترقی کو بھی نظر انداز کرنا ممکن نہیں ہے اور کسی بھی تکلیف یا بیماری کی صورت میں اپنے معالج سے مشورہ کرنا ضروری ہے اور اس وقت میں صرف ٹوٹکوں پر انحصار کرنے سے صحت کو بڑے خطرات بھی درپیش ہو سکتے ہیں۔