Read Also: حج کے دوران ذیابیطس کے مریضوں کے لئے اہم تدابیر
قوت سماعت سے محروم افراد سے گفتگو اور رابطہ
۔ حالات کے مطابق بنیادی اشاروں کی زبان سیکھنا اور اس کا استعمال رابطے کی صورتحال کو بہتر بنا سکتا ہے۔
۔ گفتگو کے دوران اپنا رخ مریض کی طرف رکھیے تا کہ وہ آپ کا چہرہ دیکھ سکیں اور آپ کے ہونٹوں کے جنبش سے الفاظ کا اندازہ لگا سکیں۔ صاف آواز سے درمیانی رفتار میں بولنا مریض کے لیے بات سمجھنے میں آسانی پیدا کرتا ہے۔
۔ اگر آپ کسی ایسے فرد سے بات کر رہے ہیں جن کی قوت سماعت کم ہو چکی ہے تو اونچی آواز میں بات کریں تا کہ وہ آسانی سے سن سکیں لیکن چیخنے اور چلا کے بات کرنے سے پرہیز کریں کیونکہ اس سے شور پیدا ہوتا ہے جس سے مریض کے لیے بات سننا اور سمجھنا مزید مشکل ہو جاتا ہے۔
۔ اگر مریض ایک کان سے کم سنتا ہے تو کوشش کریں کہ آپ بات کرتے ہوئے بہتر سماعت والے کان کی طرف ہوں۔
۔ اپنے ارد گرد کا شور کم کرنے کی کوشش کریں۔
۔ مشکل پیش آنے پر لکھ کر بات کی جا سکتی ہے خاص طور پہ اگر آپ مریض تک کوئی اہم معلومات پہنچانا چاہتے ہیں تو لکھ کر بات کرنا مناسب ہے۔
۔ ماہر امراض سماعت اور سپیچ تھیراپسٹ کے مشوروں پر عمل کرتے رہیں۔اس سلسلے میں آپ آلات سماعت اور کوکلیر امپلانٹس سے بہتر نتائج حاصل کر سکتے ہیں۔
۔ الفاظ اور آواز کے بغیر رابطے میں آپ کے جسم کی حرکات و سکنات اور چہرے کے اتار چڑھاؤ خاص اہمیت کے حامل ہیں۔اسی لیے قوت سماعت سے محروم لوگوں کے آمنے سامنے بیٹھ کر بات کرنا اہم ہے۔ اس کے ساتھ اس بارے میں بھی احتیاط کریں کہ آپ اپنے چہرے کے اتار چڑھاؤ سے مریض کو کیا پیغام دے رہے ہیں۔
۔ بیماری یا تھکن کی حالت میں مریض زیادہ توجہ چاہتا ہے اس سلسلے میں ضروری ہے کہ آپ صبر سے کام لیں اور مریض کی تسلی و تشفی کروائیں۔
تیمارداری کے ذہنی دباؤ سے بچیے
کیئر گیور برن آؤٹ یا تیمارداری کا ذہنی دباؤ وہ کیفیت ہے جب تیماردار مریض کی بہتر نگہداشت کے لیے اپنی جذباتی اور جسمانی ضروریات سے لاپرواہی برتنے لگتا ہے۔ اگر اس ضمن میں مسلسل لاپرواہی برتی جائے تو اس کا نتیجہ کسی بیماری کی صورت میں بھی نکل سکتا ہے۔
اس کیفیت سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ اپنی نیند پوری کریں، ورزش کریں اور اچھی غذا کے استعمال سے اپنی صحت قائم رکھیں۔اگر آپ کو کوئی مشکل درپیش ہو تو تنہا پریشان مت ہوں اور مناسب مدد کے حصول کی کوشش کریں۔
مریض کی صحت اور نگہداشت کے لیے آپ کا صحت مند ہونا اہم ہے۔اپنا خیال دکھیے۔