ڈینگی کس طرح پھیلتا ہے؟
کسی بھی متاثرہ شخص کو کاٹنے سے ڈینگی بخار کا وائرس مچھر میں منتقل ہوجاتا ہے اور اگر یہ مچھر کسی دوسرے شخص کو کاٹ لے تو یہ وائرس اس میں منتقل ہوجاتا ہے۔ جن افرادکی قوت مدافعت کم ہوتی ہے یہ بخار ان کو زیادہ متاثر کرتا ہے ان کے لئے زیادہ خطرناک ہوتا ہے۔
ڈینگی بخارکی علامات
مون سون کےموسم میں یہ بخار زیادہ پھیلتا ہے۔ مگر آجکل یہ ہمارے ارد گرد صفائی کے ناقص انتظام کی وجہ سے وباء کی صورت میں پھیلتا جارہا ہے۔ اگر آپ کو کم مدت کا بخار ہے تو یہ ڈینگی ہوسکتا ہے۔ اسکےعلاوہ مندرجہ ذیل علامات ڈینگی کی ہوسکتی ہیں؛
۔1 تیز بخار
۔2 سر اور جسم میں شدید درد
۔3 آنکھوں کے پیچھے درد ہونا
۔4 پیٹ میں شدید درد ہونا
۔5 ہڈیوں اورپٹھوں میں درد ہونا
۔6 جوڑوں میں سوزش ہونا
۔7 متلی ہونا
۔8 جسم کے کسی حصےسے خون آنا
۔9 پیشاب میں کمی آنا
۔10 جسم کے کسی بھی حصے میں دھبے کا نمودار ہونا
ڈینگی بخار کا علاج
یہ مچھر صبح اور شام کے وقت زیادہ کاٹتا ہے۔ دوپہر کے وقت بھی یہ مچھر کاٹ سکتا ہے۔ یہ ایک وائرل بیماری ہے۔ اینٹی بائیوٹکس اسکا علاج نہیں ہے۔ اگر آپ کو بخارکے بعد زیادہ بےچینی محسوس ہورہی ہے تو اسکا ٹیسٹ لازمی کروائیں۔ اسکے علاوہ ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ اس بخار کا علاج لال مشروبات پینا نہیں ہے۔ ایسے مشروبات کے پینے سے انسان کا دل متلی والا ہوجاتا ہے۔ لوگوں کا خیال ہےکہ یہ ڈینگی بخارکا علاج ہے۔ایسا بالکل نہیں ہے۔ ڈاکٹر نے یہ مشروبات پینے سے منع نہیں کیا لیکن اسکا علاج وقت پہ کروانا صروری ہے۔ فوری ڈاکٹر کو چیک اپ کروائیں۔
ڈینگی بخار سے بچنے کی احتیاطی تدابیر
ڈینگی بخارسے بچنے کے لئے اپنے ارد گرد ماحول میں صفائی ستھرائی کو اپنائیں یہ ہمارے دینِ اسلام کا حصہ بھی ہے۔
ڈینگی مچھر زیادہ تر طلوعِ آفتاب اور طلوعِ غروب کے وقت ہوتا ہے۔ اس وقت مچھر مار اسپرے کا استعمال کریں اور اسپرے کے بعد کمروں کو کچھ دیر کے لئے بند رہنے دیں۔
اس بخارسے بچنے کے لئے مچھروں کا خاتمہ ضروری ہے۔ ان مچھروں کی افزائش زیادہ تر کھڑے پانی میں ہوتی ہے۔ اس لئے گھروں میں کسی بھی برتن میں پانی نہ جمع ہونے دیں اور گھر کے اردگرد ماحول کو صاف رکھیں۔
پوری آستین والے کپڑے پہنیں۔ جسم پر ریپلنٹ لوشن یا کریم کا استعمال کریں۔
General-Physician in Lahore
General-Physician in Karachi
General-Physician in Islamabad