حمل جلد ٹہر جاۓ یہ ہر شادی شدہ جوڑوں کے لیۓ یہ ایک بڑا مرحلہ ہوتا ہے کہ وہ جلد از جلد اپنی فیملی کو بنانے کی تیاری شروع کر دیں ۔ مگر اس حوالے سے 15 فی صد شادی شدہ جوڑے ایسے ہوتے ہیں جن کو فرٹائلٹی کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے مگر اس کا قطعی مطلب یہ نہیں ہوتا کہ یہ جوڑا بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا ہے
شادی شدہ جوڑوں کی جنسی صلاحیت میں اضافے کے طریقے
جنسی صلاحیت کو بڑھانے کے لیۓ کچھ قدرتی طریقے صدیوں سے چلے آرہے ہیں ان کو اپنا کر شادی شدہ جوڑے جلد حمل ٹہرانے کی اپنی خواہش نہ صرف پوری کر سکتے ہیں بلکہ اپنی جنسی زندگی کو بھی خوشگوار بنا سکتے ہیں
اینٹی اکسیڈنٹ غذاؤں کا زيادہ سے زيادہ استعمال کریں
اینٹی آکسیڈنٹ غذائيں جن میں فولیٹ اور زنک موجود ہوتا ہے وہ مردوں اور عورتوں دونوں کی جنسی صلاحیت میں اور فرٹائلٹی کو بڑھانے میں بہت مفید ثابت ہوتے ہیں ۔ یہ جسم کے اندر سے ان زہریلے مادوں کو خارج کرتے ہیں جو کہ انڈوں اور اسپرم کو نقصان پہنچانے کا سبب بن سکتے ہیں
232 خواتین پر کی جانے والی ایک ریسرچ کے مطابق جن خواتین نے اپنی غذا میں فولیٹ کا استعمال باقاعدگی سے کیا ان کا حمل دوسری خواتین کے مقابلے میں جلدی ٹہر گیا اسی طرح جن مردوں نے 75 گرام تک فولیٹ کا استعمال روزانہ کی بنیاد پر کیا تو اس کے سبب ان کی اسپرم کی کوالٹی بہتر ہوئي
پیٹ بھر کر ناشتہ کریں
ماہرین کے مطابق جو خواتین صبح اچھا اور متوازن ناشتہ کرنے کی عادت رکھتی ہیں ان کے اندر پی سی او بننے کا امکان کم ہوتا ہے اور ایک محتاط اندازے کے مطابق خواتین کے بانجھ پن کا ایک بڑا سبب ان کے اندر پی سی او کا بھی ہونا ہے
ماہرین کے مطابق ایک عام جسامت کی عورت اگر پی سی اوکا شکار ہو بھی جاۓ اور بھر پور ناشتہ کرۓ تو اس کے بدلے میں اس کے خون میں انسولین لیول 8 فی صد تک ٹیسٹیرون کا لیول 50 پچاس فی صد تک کم ہوتا ہے جو کہ بانجھ پن کے امکانات کم کرنے کا باعث ہوتے ہیں
ایک اور تحقیق کے مطابق جو خواتین ہلکا ناشتہ اور رات میں بھر پور کھانا کھاتی ہیں ان عورتوں کا حمل کم ٹہرتا ہے ان عورتوں کے مقابلے میں جو کہ صبح کا ناشتہ بھر پور کرتی ہیں
مگر یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ صبح کے ناتشے کی مقدار بڑھانے کے ساتھ ساتھ یہ ضروری ہے کہ رات کے کھانے کی مقدار کم کی جاۓ ۔ ورنہ دوسری صورت میں وزن کے بڑھنےکے امکانات میں اضافہ ہو جاتا ہے اور موٹاپا حمل ٹہرنے میں ایک بڑی رکاوٹ ثابت ہو سکتا ہے
چکنائی سے پرہیز
گھی مارجرین اور تلے ہوۓ کھانوں کا استعمال خواتین اور مردوں میں بانجھ پن کے امکانات میں اضافہ کر دیتا ہے ۔ ان کا استعمال انسولین سے حساسیت میں اصافہ کر دیتا ہے جس سے خواتین کے اندر انڈوں کے بننے کی استعداد متاثر ہوتی ہے جو کہ حمل کے ٹہرنے میں ایک بڑی رکاوٹ ثابت ہوتے ہیں
زيادہ سے زیادہ فائبر کا استعمال
زيادہ فائبر والی غذائيں جسم سے فاضل ہارمون کے اخراج کا سبب بنتی ہیں جس کی وجہ سے خون میں شوگر کا لیول متناسب رہتا ہے ۔کچھ خاص قسم کے فائبر جسم میں سے ایسٹروجن کے اخراج میں بھی مدد گار ثابت ہوتی ہیں ۔ جس کی وجہ سے حمل ٹہرنے کے امکانات میں اضافہ ہو جاتا ہے
ایک پرانی تحقیق کے مطابق شکر قندی ، جو کے دلیے میں پھلوں میں ایسا فائبر موجود ہوتا ہے جو ایسٹروجن اور پروگیسٹرون کے لیول کو کم کرنے کا باعث بنتے ہیں جس کے سبب بانجھ پن کے خطرے میں کمی واقع ہوتی ہے اور حمل ٹہرنے کے امکانات میں صافہ ہو جاتا ہے
پودوں سے حاصل شدہ پروٹین والی غذا کا استعمال
پروٹین کی جسم کو ہر وقت ضرورت ہوتی ہے اور اس کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا ہے لیکن اگر آپ فیملی کو آغاز کرنے جا رہے ہیں تو پھر اس پروٹین کے حصول کے لیۓ جانوروں کے گوشت اور اںڈوں پر انحصار کرنے کے بجاۓ پودوں سے حاصل شدہ پروٹین پر انحصارکیا جاۓ جو مختلف قسم کی دالوں اور پھلیوں سے حاصل ہوتی ہیں اور اس سے حمل ٹہرنے کے امکانات میں 50 فی صد تک اضافہ ہو سکتا ہے
تاہم اس میں بعض ماہرین کا یہ بھی ماننا ہے کہ مچھلی سے حاصل ہونے والی پروٹین بھی حمل کے ٹہرنے کے امکانات میں اضافے کا سبب ہو سکتی ہے
چاک و چوبند رہیں
باقاعدگی سے ورزش کرنا جہاں انسان کے جسم کے تمام حصوں کے لیے مفید ہوتا ہے وہیں پر اس کی جنسی صلاحیتوں میں بھی اضافے کا باعث ہوتا ہے باقاعدگی سے ورزش کرنے والے مرد اور عورتوں کے اسپرم اور انڈوں کی طاقت اور صلاحیت میں اضافہ دیکھنے میں آتا ہے جسے کی وجہ سے حمل کے ٹہرنے کے امکانات میں اضافہ ہو جاتا ہے
اگر آپ لوگ اپنی فیملی کو بڑھانے کی کوش کر رہے ہیں اور چھ ماہ سے آپ کی کوشش ناکام ہو رہی ہے تو اس صورت میں آپ کو ماہر جنسیات سے رابطہ کرنا بہت ضروری ہے جو کہ میاں بیوی دونوں کے معائنے سے اس بات کا اندازہ لگا سکتا ہے کہ باعث تاخیر کیا ہے