جلد کی خارش جسم میں مدافعتی ردعمل کی علامت ہوتی ہے۔علامات میں سکن کی لالی، گرمی، سوجن، درد، اور خارش شامل ہیں۔خارش، چھتے، تختیاں، یا چھالے بھی ساتھ ہو سکتے ہیں۔جلد کی سوزش کی وجہ شدید ہو سکتی ہے، جیسے کہ الرجی یا بیکٹیریل، وائرل، یا فنگل انفیکشن، یا جیسے کہ آٹوامیون شامل ہیں۔ جلد کی سوزش کے زیادہ تر معاملات قابل علاج ہیں، حالانکہ علاج کا انحصار اس بات پر ہے کہ سوزش کی وجہ کیا ہے۔
آپ کا مدافعتی نظام آپ کی مجموعی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے بہت اہم ہے۔یہ بیرونی حملہ آوروں، جیسے بہت سے جرثوموں اور یہاں تک کہ کینسر کے خلیات کی تشخیص کرنے اور انہیں بے اثر کرنے کا کام کرتا ہے۔جب ایسا ہوتا ہے تو، سوزش ہو سکتی ہے۔
امریکن ڈرمیٹولوجی ایسوسی ایشن کے مطابق، دھبے دھبوں، چھالے ،چھالوں کی شکل اختیار کر سکتے ہیں۔وہ سرخ، کھجلی، یا خشک ہو سکتے ہیں۔اور وہ جلد کے کسی ایک حصے یا پورے جسم میں پیدا ہو سکتے ہیں۔جینیات بھی آپ کی جلد پہ دھبوں میں کردار ادا کر سکتی ہیں۔ یہ آپ کے جینز پر انحصار کرتے ہوئے بعض ماحولیاتی عوامل، خوراک یا کسی اور چیز کے لیے زیادہ حساس ہو سکتے ہیں۔ اس کی کوئی مخصوص تشخیص نہیں ہے۔اس سے مراد کسی بھی قسم کی سوزش یا رنگت ہے جو جلد کی عام شکل کو بگاڑ دیتی ہے۔
جلد پر خارش کی وجوہات۔
مختلف طبی مسائل کے درمیان جلد پر خارش ایک عام علامت ہے، جیسے کہ درج ذیل ہیں۔۔۔
آٹوامیمون کا مرض۔
قوت مدافعت کے خلیات جسم کے اپنے ہی خلیوں اور اعضاء پر حملہ آور ہوتے ہیں۔چونکہ جلد جسم کا سب سے بڑا عضو ہے، اس لیے مختلف خود کار قوت مدافعت کے امراض جلد کی خارش کا سبب بن سکتے ہیں، جیسے۔۔۔
لوپس
کاواساکی بیماری
سارکوائڈوسس
سیلولائٹس
سکلیروڈرما
ڈرماٹومیوسائٹس
ویسکولائٹس
سوزش یا جلد کی حالت۔
بعض سوزش کے شدید حالات جلد کی خارش کا باعث بن سکتی ہیں۔جلد میں سوزش اکثر لالی اور خارش کے ساتھ ہوتی ہے۔اس کی وجہ سے سوزش پیدا ہونے کے رجحان کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔
الرجین
انتہائی درجہ حرارت
تناؤ
تپ کاہی
ایگزیما
جلد کی سوزش
جلن جیسے صابن،شیمپو، پودے اور دودھ کی وجہ سے
کیڑے کے کاٹنے
ڈایپر ریشز
انفیکشن۔
بیکٹیریل انفیکشن کی وجہ سے بھی جلد کی خارش ظاہر ہو سکتی ہے، جیسے کہ بیکٹیریل ، یا وائرل اور پیراسائٹ انفیکشن کی وجہ سے ہوسکتی ہے۔ جلد کے عام انفیکشن جن کی خصوصیت ریشوں سے ہوتی ہے وہ ہیں۔۔۔
خسرہ
داد کی بیماری
جلدی بیماری
چکن پوکس
مونو نیوکلیوسس
ماؤنٹین
ٹک بخار
ریمیٹک بخار
ایتھلیٹ کا پاؤں
ہاتھ، پاؤں اور منہ پہ جلد کی خارش۔
جلد پر خارش کی ایک اور عام قسم ہاتھ پاؤں اور منہ کی بیماری ہے جو کہ ایک شدید وائرل انفیکشن کی وجہ سے ہوتی ہے، جو بنیادی طور پر چھوٹے بچوں کو متاثر کرتا ہے۔جلد کی اس بیماری کی سب سے زیادہ عام وجہ میں سے ایک ہے۔
علامات۔
بخار
گلے کی سوزش زبان، مسوڑھوں اور گالوں کے اندر دردناک، چھالے جیسے گھاؤ کی بیماری کا احساس
نوزائیدہ بچوں میں بے چینی
بھوک میں کمی
ہتھیلیوں، تلووں اور کبھی کبھار کولہوں پر خارش
بار بار ہاتھ دھونا
ایسے لوگوں سے قریبی رابطے سے گریز کرنا چاہیئے، جنہیں ہاتھ، پاؤں اور منہ کی بیماری ہے آپ کے بچے کے انفیکشن کے خطرے کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
جینیاتی حالات۔
کچھ لوگوں کو موروثی بیماریوں یا جینیاتی تبدیلی کی وجہ سے ہونے والی الرجی کی وجہ سے جلد پر دانے ہوسکتے ہیں۔ان میں شامل ہیں۔۔۔
ایگزیما
پورفیریا
. ادویات پر رد عملکچھ دوائیں کسی دوائی کے جزو کے رد عمل
الرجی
یا فوٹو حساسیت جیسے مضر اثرات کی وجہ سے جلد کی خارش اور دانے کی نشوونما کا سبب بن سکتی ہیں۔
یہ دھبے ہلکے سے شدید تک ہوسکتے ہیں، یا تو فوراً یا دوائی لینے کے چند ہفتوں بعد بھی ظاہر ہوسکتے ہیں۔
جلد کی خارش کی علامات۔
اکثر جلد کی بنیادی حالت کی نشاندہی کرتی ہے۔لہذا، یہ وجہ پر منحصر ہوتی ہے، یہ مندرجہ ذیل علامات میں سے ایک یا زیادہ کے ساتھ ہوسکتا ہے۔۔۔
خشک جلد
خارش زدہجلد کا پیمانہ
اور کریکنگچھالے
داد کا پھیلنا
سُوجن
درد
پمپلز
تھکاوٹ
بھوک میں کمی
جلد کی خارش کی وجہ کی تشخیص۔
خارش کی وجہ کا تعین کرنے کے لیے، ڈاکٹر آپ کی علامات اور طبی تاریخ پر غور کرے گا اور درج ذیل ٹیسٹ کرے گا۔
جسمانی ٹیسٹ
الرجی کے لیے پیچ ٹیسٹ
جلد کی بایپسی
خون کے ٹیسٹ
سیرولوجیکل ٹی
گھریلو علاج۔
خود کی دیکھ بھال کے اقدامات جو کچھ کم سنگین معاملات میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔۔۔
بغیر خوشبو والے صابن کا استعمال کریں۔
نہانے کے لیے گرم پانی کا استعمال کریں۔
داد کی خراش کو بڑھنے نہ دیں۔
ایتھلیٹ کے پاؤں اگر زیادہ حالت خراب ہے تو فوری جلد کے ڈاکٹر سے کنسلٹ کریں۔
اینٹی فنگل کریم استعمال کریں۔
ڈاکٹر سے ملیں اگر آپ دیکھیں کہ۔۔۔۔
داد والے جلد کے حصے کو کہیں یہ بڑھ تو نہیں رہا ہے۔
کیڑے کے کاٹنے سے خارش کے بعد پھیل رہا ہے۔
بخارزرد یا سبز سیال بہنااگر آپ محسوس کرتے ہیں تو فوری طور پرڈاکٹر سے ملیں۔
زبان یا ہونٹوں کی سوجن۔
سانس لینے میں دشواری۔
داد تیزی سے پھیل رہا ہے۔
بار بار الٹی یا اسہال۔
جلد کی خارش میں سب سے اہم جلد میں جلن اور سوجن ہوتی ہے، اس کے ساتھ اکثر لالی، درد، خشکی اور جلد کی حالت پہ
منحصر ہوتا ہے۔داد پورے جسم میں یا خاص حصے میں بھی ہو سکتا ہے۔
آپ خارش کے ہلکے دھبوں کو دور کرنے کے لیے گھریلو علاج استعمال کرسکتے ہیں۔ جلد کی خارش کے بارے میں تشخیص کرنا بہت ضروری ہے اور ان سے بچنے کی کوشش بھی کریں،اگر گھریلو علاج سے داد دور نہیں ہوتا ہے تو جلد کے ماہر ڈاکٹر کو کال کریں۔
اگر آپ کو اپنے خارش کے علاوہ دیگر علامات کا سامنا ہے اور آپ کو شک ہے کہ آپ کو کوئی بیماری ہے تو آپ کو فوری رابطہ کرنا چاہیے۔ ڈاکٹر کے تجویز کردہ کسی بھی علاج پر احتیاط سے عمل کریں۔
مرہم کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں پہ کلک کریں۔
Dania Irfan is a distinguished Urdu writer with a prolific portfolio of blogs and articles that delve into the intricacies of language and culture. With years of experience in the field, her expertise is sought after by readers and institutions alike.