جنسی اعضا کی صفائی ایک ایسا موضوع ہے جس پر عام طور پر لوگ بات کرتے ہوۓ نظر نہیں آتے ہیں۔ مگر جس طرح جسم کے ہر حصے کی صفائی صحت مند رکھنے کے لیۓ ضروری ہوتی ہے، اسی طرح جنسی اعضا کی صفائی بھی بہت اہم ہے، مگر اکثر افراد کو اس کے بارے میں پوری طرح آگاہی حاصل نہیں ہوتی ہے۔ جس کی وجہ سے مختلف قسم کی پیچیدگیوں کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔
۔ 1 خواتین کے جنسی اعضا کی صفائی
خواتین کے جنسی اعضا کی صفائی کا عمل اس حوالے سے کسی حد تک آسان ہوتا ہے، مگر اس کے باوجود ان کی صفائی کا خیال رکھنا صحت مند جنسی زندگی کے لیۓ بہت ضروری ہوتا ہے۔
۔ 2 اندام نہانی کی صفائی
اندام نہانی میں قدرتی طور پر ایسے بیکٹیریا موجود ہوتے ہیں جو کہ اس کی حفاظت اور صفائی کا کام انجام دیتی ہیں مگر اس کے باوجود جنسی اعضا کی صفائی کے لیۓ خواتین کو خوشبودار اشیاء کا استعمال نہیں کرنا چاہیئے اس کے بجاۓ ان کو صاف پانی سے لازمی طور پر اندام نہانی کو ایک بار لازمی طور پر دھونا چاہیئے اس کے علاوہ اس کی صفائی میں بغیر خوشبو والے صابن کا استعمال بھی کیا جا سکتا ہے۔
۔ 3 مباشرت کے بعد جنسی اعضا کی صفائی کےليۓ کیۓ جانے والے کام
مباشرت کی صورت میں خواتین کو صفائی کے لیۓ ضروری ہے کہ وہ مباشرت کے بعد ہاتھ منہ کو اچھی طرح دھوئيں کیوں کہ فار پلے کے دوران جراثیم لگ جانے کا خطرہ ہوتا ہے اس وجہ سے اچھی طرح صابن سے دھو کر ان سے بچا جا سکتا ہے
اس کے علاوہ مباشرت کے بعد دس سے پندرہ منٹ کے بعد پیشاب کرنا بھی بہت ضروری ہے اس سے یہ فائدہ ہوتا ہے مباشرت کی صورت میں جو جراثيم جسم کے اندر داخل ہوۓ وہ خارج ہو جائيں
۔ 4 ماہواری کے دوران جنسی اعضا کی صفائی
ہر مہینے میں خواتین کے لیۓ حیض کے دن وہ دن ہوتے ہیں جو کہ ان کے جنسی اعضا کی صفائی کو شدید خطرات لاحق کر سکتے ہیں اس وجہ سے ان دنوں کے دوران اس کو زيادہ صفائی کی ضرورت ہوتی ہے۔
ان دنوں میں اکثر خواتین ایسے پیڈز کا استعمال کرتی ہیں جو کہ خوشبودار ہوتے ہیں مگر اس کے سبب اندام نہانی کے انفیکشن کے امکانات میں اضافہ ہو جاتا ہے، یاد رکھیں خوشبو دار پیڈز کا استعمال ہر عورت کے لیۓ محفوظ نہیں ہوتا ہے اس وجہ سے عام طور پر ڈاکٹر حضرات یہی مشورہ دیتے ہیں کہ اس دوران ایسے پیڈ استعمال کیۓ جائیں جو کہ خوشبو سے پاک ہوں۔
اس کے علاوہ حیض کے دنوں میں بھی عام صفائی کا اہتمام ضروری ہے، مگر اس دوران جنسی اعضا کو اچھی طرح صاف رکھنا بہت ضروری ہے ۔ ان دنوں میں زیر ناف بالوں کو صاف کرنے سے پرہیز کرنا چاہیئے کیوں کہ یہ بال اعضاۓ مخصوصہ کی حفاظت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
۔ 2 مردانہ جنسی اعضا کی صفائی
۔ 1 عضو تناسل کی صفائی
مردوں کے لیۓ یہ ضروری ہے کہ وہ نہاتے وقت اپنے عضو تناسل کو نیم گرم پانی سے اچھی طرح دھوئيں خاص طور پر عضو کے ان حصوں کو جو کہ جلد سے ڈھکے ہوتے ہیں ۔تاکہ اس جگہ پر لیس دار مادہ جمع نہ ہو سکے۔
یہ لیس دار مادہ بیکٹیریا کو جمع ہونے سے روکتا ہے یہ ایک اینٹی بیکٹیریل ایجنٹ ہے لیکن اگر جسم کے ان حصوں کی صفائی مناسب انداز میں نہ کی جاۓ تو اس جگہ پر سوزش اور انفیکشن ہونے کے امکانات ہوتے ہیں۔
۔ 2 مباشرت کے بعد صفائی
مباشرت کے بعد عورتوں کی طرح مردوں کو بھی اپنے جنسی اعضا کی صفائی کا اہتمام کرنا ضروری ہے ۔ اس کے لیے خوشبو دار صابن کے استعمال کے بجاۓ بغیر خوشبو والے صابن کا استعمال مفید ثابت ہو سکتا ہے۔
اس کےعلاوہ یہ مختلف قسم کے انفیکشن سے محفوظ رہنے میں بھی مددگار ثابت ہو سکتا ہے اس کے علاوہ عورتوں کی طرح مردوں کو بھی مباشرت کے بعد پیشاب کر کے فارغ ہونا ضروری ہے پیشاب کے بعد عضو تناسل کو اچھی طرح صاف پانی سے دھونا بھی اس کو انفیکشن سے محفوظ رکھنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
۔3 زیر جامہ (انڈر ویئر) کا انتخاب
زیر جامہ یعنی انڈروئیر کا انتخاب کرتے ہوۓ اس بات کا خیال رکھنا ضروری ہے کہ وہ سوتی ہونے چاہیئے کیوں کہ سوتی کپڑے میں نمی کو جذب کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے جس کی وجہ سے جنسی اعضا کی صفائی آسان ہو جاتی ہے اس کے علاوہ اس بات کا بھی خاص طور پر خیال رکھنا ضروری ہے کہ وہ ناپ کے مطابق درست ہوں بہت تنگ یا بہت کھلے انڈروئير کا استعمال بھی الجھن کا شکار کر سکتی ہے۔
جس طرح جنسی اعضا کی صفائی بہت ضروری ہوتی ہے اسی طرح زیر جامہ کی صفائی کا خیال رکھنا بھی ضروری ہوتا ہے۔ اس وجہ سے ان کو روزانہ تبدیل کرنا ضروری ہے ورنہ ان کے اندر جراثيم اور بیکٹیریا گھر بنا لیتے ہیں اور کپڑوں سے جنسی اعضا تک منتقل ہو سکتے ہیں۔
مرہم کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں پہ کلک کریں
Android | IOS |
---|---|