یورک ایسڈ ان دنوں مہلک اور عام بیماریوں میں سے ایک ہے۔ جسم میں یورک ایسڈ کی زیادتی کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں۔ جسم میں پی ایچ لیول زیادہ ہونے پر یورک ایسڈ بڑھ جاتا ہے۔ دوسرے الفاظ میں پی ایچ کی سطح تیزابی سطح کی طرف پیمانے پر بڑھ جاتی ہے۔ جب یورک ایسڈ بڑھتا ہے تو یہ براہ راست جوڑوں، گردے اور گٹھیا کو متاثر کرتا ہے۔ یورک ایسڈ اس وقت پیدا ہوتا ہے جب جسم پیورین کو توڑ دیتا ہے، یہ ایک ایسا مادہ ہے جو انسانی جسم میں موجود ہوتا ہے اور کچھ کھانے میں بھی جو ہم روزانہ کھاتے ہیں۔ یورک ایسڈ خون میں گھل جاتا ہے اور دیگر مسائل بھی پیدا کرتا ہے۔
اس سلسلے میں ڈاکٹر سے کسی بھی قسم کی معلومات اور مشورے کے لیے مرہم کی سائٹ وزٹ کریں یا 03111222398 پہ کال کریں
گردے کا درد
جب جسم میں یورک ایسڈ خون میں بہت زیادہ ہوتا ہے جو پیشاب کی نالی سے پہلے ہی منتقل ہو چکا ہوتا ہے تو وہ گردے میں پتھری بھی پیدا کرتے ہیں۔ یہ پتھر زیادہ تر چھوٹے ہوسکتے ہیں لیکن بعض اوقات یہ خطرناک حد تک بڑے اور ضرورت سے زیادہ ہوتے جاتے ہیں۔
جلد کے مسائل
جب جسم میں یورک ایسڈ بڑھتا ہے تو یہ جلد کے مسائل بھی پیدا کرتا ہے۔ کرسٹلائزڈ یورک ایسڈ جلد میں ایک گانٹھ بنا سکتا ہے۔ وہ تکلیف دہ نہیں ہیں لیکن یہ جلد کو نقصان پہنچا سکتے ہیں یا خراب بھی لگتے ہیں۔ ان گانٹھوں کے بننے کا عام حصہ انگلی، انگلیوں کی کہنیوں، ہاتھ اور دوسرے جوڑ بھی ہوتے ہیں۔
جوڑوں کا درد
یہ ہائی یورک ایسڈ کی ایک بہت عام علامت ہے اور درد کا باعث بھی بن سکتی ہے۔ ابتدائی طور پر، مریض کو جوڑوں میں سوزش اور سرخی محسوس ہوتی ہے۔ ایک شخص تھوڑے وقت میں گرمی اور تھکاوٹ بھی محسوس کر سکتا ہے۔ درد کا ایک عام جسم کا حصہ انگلیوں اور گھٹنوں میں ہوتا ہے۔ یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ جسم میں موجود یورک ایسڈ گھٹنوں، ایڑی، انگلیاں، کلائی اور کہنیوں سمیت تمام جوڑوں کو متاثر کرتا ہے۔ آپ مرہم کے پلیٹ فارم کے زریعے لاہور کے بہترین ریمیٹولوجسٹ سے مشورہ کر سکتے ہیں۔
علاج اور اسباب
یورک ایسڈ زیادہ ہونے کی کئی وجوہات ہوتی ہیں جن سے ہمیں روزمرہ کے معمولات میں پرہیز کرنا چاہیے۔
بہت زیادہ نشہ آور مشروبات کا استعمال انسانی جسم میں یورک ایسڈ کی زیادتی کا باعث بن سکتا ہے۔
موٹاپا اور زیادہ وزن ان دنوں بہت عام ہے اور یورک ایسڈ کی ایک بڑی وجہ بھی۔
اعلی پروٹین کے ساتھ کھانا بھی ایک وجہ ہے
علاج
زیادہ پانی پینے سے یورک ایسڈ کم ہوجاتا ہے۔
یہ سرخ گوشت اور زیادہ پروٹین کی مصنوعات کے استعمال کو کم کرکے بھی علاج کرسکتے ہیں۔
نشاستہ اور چینی کا استعمال بھی کم سے کم کریں۔