ہائی کولیسٹرول کی وجہ سے بہت سی بیماریاں جسم کے بہت سے حصوں میں درد جیسی علامات کا سبب بن سکتی ہیں۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ جسم کے ایسے کئی حصوں پر درد اس کی شرح میں بلند ہونے کی پہچان میں سے ایک ہے۔ اس کی وجہ سے ہونے والی بیماریوں میں سے ایک پیریفیرل شریانیں بھی شامل ہیں۔
پیریفیرل شریان کی بیماری خون کی شریانوں میں شریان میں پلاک کے بننے کی وجہ سے ہوتی ہے۔ خاص طور پر خون کی شریانوں جو کہ پورے جسم میں خون فراہم کرتی ہیں۔جو بازوؤں، پیٹ، گردوں سے لے کر ٹانگوں تک جاتا ہے۔پیریفیرل شریانیں ہاتھوں اور پیروں میں خون کے بہاؤ میں کمی کا سبب بھی بنتی ہیں۔ اس کے نتیجے میں جسم کے کسی بھی حصے میں درد کا سبب بن سکتا ہے۔یہ علامات آپ کو مزید بیمار کرسکتی ہیں اس کو بڑھنے نہ دیں تجربہ کار ڈاکٹرز سے مرہم پہ رابطہ ممکن بنائیں یا 03111222398 پہ کال کرسکتے ہیں۔
کولیسٹرول کیا ہے؟
کولیسٹرول ایک مومی مادہ ہوتا ہے جو آپ کے خون میں پایا جاتا ہے۔ صحت مند خلیات بنانے کے لئے آپ کے جسم کو کولیسٹرول کی ضرورت ہوتی ہے، لیکن کولیسٹرول کی بلند شرح آپ کے دل کی بیماری کے خطرے کو بڑھا سکتی ہے۔ ہائی کولیسٹرول کے ساتھ، آپ اپنی خون کی نالیوں میں چربی پیدا کرسکتے ہیں۔ اور جب چربی بڑھ جاتی ہے ،تو آپ کی شریانوں میں خون کے بہاؤ میں کافی مشکل ہو جاتی ہے۔
بعض اوقات، یہ چربی کے ذخائر اچانک ٹوٹ سکتے ہیں اور لوتھڑے یعنی کلاٹ کی شکل اختیار کرسکتے ہیں جو دل کے دورے یا فالج کا سبب سکتا ہے۔کولیسٹرول کی اعلی سطح آپ کی صحت پر بہت برا اثر ڈال سکتی ہے۔ یہ کچھ عام علامات ہیں جو اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ آپ کی صحت کے ساتھ کچھ ٹھیک نہیں ہورہا ہے۔آپ میں سے بہت سے لوگ زیادہ کولیسٹرول کی وجہ سے بیمار نہیں ہونا چاہتے ہیں۔ اس لیے آپ کو اس کی بلند شرح کی علامات جاننے کی ضرورت ہے۔
جسم میں بلند شرح کولیسٹرول کی علامات۔۔۔
جسم میں بے حسی اور جھنجھناہٹ کاہونا۔
ہائی کولیسٹرول کی علامات جن پر پہلے غور کرنے کی ضرورت ہے وہ جھنجھناہٹ اور بے حسی ہیں۔ صحت کے یہ دونوں مسائل اس کی وجہ سے ہونے والی بیماری کی علامت ہو سکتے ہیں۔ ان میں سے ایک دل کی شریان کی بیماری ہے۔ جو بہت سے لوگ نہیں جانتے، کورونری شریانیں عام طور پر جسم کے کئی حصوں پر اثرات مرتب کرتی ہیں۔ خاص طور پر ان اعضاء میں شامل ہاتھ اور پاؤں ہیں۔
اس کا بڑھنا فالج کا سبب بھی بن سکتا ہے۔ فالج ، چہرے، بازوؤں اور ٹانگوں میں اثر انداز ہوتے ہیں ۔ عام طور پر، اس کا اٹیک جسم کے صرف ایک طرف ہوتا ہے۔
ضرورت سے زیادہ تھکاوٹ کا ہونا۔
ضرورت سے زیادہ تھکاوٹ بھی اس کی علامت میں سے ایک ہے. کیا آپ جانتے ہیں کہ جب جسم میں کولیسٹرول زیادہ ہوتا ہے تو اس سے پلاک پیدا ہوتا ہے جو خون کی شریانوں کو ٹھیک طرح سے کام کرنے سے روک سکتی ہے۔
صرف یہی نہیں بلکہ پورے جسم میں آکسیجن کی کمی کی وجہ سے خون کی فراہمی میں بھی کمی آئے گی جب اس کی سطح زیادہ ہوگی ، تو یہ پورے جسم میں آکسیجن کی فراہمی کو کم کرکے، جسم کے ٹشوز اور اعضاء کو زیادہ محنت کرنے پہ مجبور کریں گے۔
سینے میں درد ہونا۔
اس علامت میں سینے میں شدید درد یا انجائنا کا درد ہوتا ہے۔ یہ حالت پلاک کی وجہ سے ہوتی ہے جو وجہ بنتی ہے اور دل میں خون کے بہاؤ کو کم کرتی ہے۔ عام طور پر، یہ حالت لوگوں کو دل کی شریان کی بیماری میں مبتلا کرنے کا سبب بن سکتی ہے۔
انجائنا یا سینے میں درد متاثرہ شخص کو سینے میں تنگی، ہیوی یپن اور دباؤ محسوس کراتا ہے۔ بعض اوقات انسان دیگر علامات بھی محسوس کر سکتے ہیں کچھ ایسے بھی لوگ ہیں جو مکمل سنسنی محسوس کرتے ہیں یا ان کے سینے میں ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے وہ نچوڑ دیئے گئے ہوں۔ اس قسم کی علامت کی صورت میں آپ فوری دل کے ڈاکٹر سے اپوائنٹمنٹ بک کروائیں۔
سانس کی تکلیف کا ہونا۔
سانس کی تکلیف بھی کسی شخص میں اس کی بڑی علامت میں سے ہوسکتی ہے۔ کیونکہ دل کے دورے کی وجہ سے دل کی شریانوں کا تنگ ہونا ہے اکثر ایسے لوگوں کو سانس کی تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ جب دل میں خون کا بہاؤ کم ہوتا ہے تو دل خون کو بہترین طریقے سے پمپ نہیں کر سکتاہے ۔ اور جب پورے جسم میں خون اپنی پوری صلاحیت کے ساتھ کام نہیں کرسکتا ہے تو اس کی وجہ سے پھیپھڑے کام نہیں کرسکتے ہیں یہی وجہ ہے کہ سانس کی تکلیف کی علامات محسوس ہونے لگتی ہیں۔
ہائی بلڈ پریشر۔
ہائی کولیسٹرول اکثر ہائی بلڈ پریشر کا ہی سبب بنتا ہے۔ جب اس کی اور کیلشیم کی وجہ سے شریانیں تنگ اور سخت ہو جاتی ہیں تو دل خون پمپ کرنے کے لئے زیادہ محنت کرتا ہے ۔ لہذا، یہ حالت ہائی بلڈ پریشر کا سبب بن جاتی ہے۔اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کا بلڈ پریشر زیادہ ہے تو اپنے جسم میں کولیسٹرول کی سطح کا ٹیسٹ کروائیں۔بااعتماد تشخیص کروانے کے لیے آپ ابھی مرہم پہ باسہولت لیب کا انتخاب کریں۔
جلد پر گٹھلیاں ظاہر ہونے لگتی ہیں۔
جلد کی سطح پر گٹھلیاں دراصل کئی بیماریوں کی علامت کو ظاہر کرسکتی ہیں۔ تاہم جلد کی سطح پر گٹھلیاں بھی ہائی کولیسٹرول کی علامت کو ظاہر کر سکتی ہیں۔ جلد پر گٹھلیوں کو زانتھامس کہا جاتا ہے۔ یہ ایک ایسی حالت ہے جس میں جلد کے نیچے چربی پیدا ہوتی ہے۔ یہ گٹھلیاں زیادہ تر ان مقامات پر ظاہر ہوتی ہیں۔ ان میں ہاتھوں، کہنیوں اور پاؤں وغیرہ شامل ہیں۔
ٹانگوں میں درد ہونا۔
اکثر زیادہ کولیسٹرول والے افراد کو ٹانگوں میں درد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس کی وجہ، تھکاوٹ اور ٹانگوں کی شریانوں میں خون کا گاڑھا ہونا ہے۔ اس کی وجہ سے خون کا بہاؤ بند ہو جاتا ہے اور ٹانگوں میں درد ہونے لگتا ہے۔ یہ حالت ہاتھوں میں بھی ہوسکتی ہے۔
گردن میں درد ہونا۔
گردن میں درد بھی ہائی کولیسٹرول کی علامت ہوسکتی ہے۔ یہ حالت گردن میں خون کی نالیوں میں پلاک کے بننے کی وجہ سے ہوتی ہے۔اس کی وجہ سے گردن سے دماغ تک خون کا بہاؤ رک سکتا ہے۔
امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن (اے ایچ اے) کا کہنا ہے کہ نچلے سرے کی پیریفیرل شریان کی بیماری کی سب سے عام علامت کولہوں، رانوں یا ہپس میں پیدل چلنے، سیڑھیاں چڑھنے یا ورزش کرتے وقت شدید پٹھوں میں کھنچاؤ پیدا ہونا ہے۔ آپ کو ہمیشہ معمول کے چیک اپ کے لیے ڈاکٹر سے رابطہ کرنا چاہیئے، جس سے کولیسٹرول کی سطح کی جانچ ہوگی اور بروقت علاج کرنا آسان ہوجائے گا۔
اگر آپ کو پتہ چلتا ہے کہ آپ کا جگر بہت زیادہ ایل ڈی ایل پیدا کر رہا ہے تو چربی دار اور جنک فوڈ کھانا چھوڑ دیں اور صحت مند کھانا کھائیں جو کہ ایچ ڈی ایل کی سطح کو بڑھانے میں مدد کرے گا۔
مرہم کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کےلیے یہاں پہ کلک کریں۔
Android | IOS |
---|---|