کھانوں میں طویل وقفہ ایک کھانے کا منصوبہ ہے جو خالی پیٹ رکھنے اور کھانا کھانے کے درمیان ایک باقاعدہ شیڈول پر مبنی ہوتا ہے۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ کھانوں میں طویل وقفہ رکھنا آپ کے وزن کو کنٹرول کرنے اور بیماری کی کچھ شکلوں کو روکنے یا ان سے چھٹکارہ حاصل کرنے کا ایک طریقہ ہے۔ اس کے صحت سے متعلق کیا فوائد ہیں، اس کا جائزہ لیتے ہیں۔
کھانوں میں طویل وقفہ رکھنے میں ایک مقررہ وقت تک کھانے سے مکمل یا تھوڑا پرہیز کرنا شامل ہے، اس سے پہلے کہ دوبارہ باقاعدگی سے کھانا کھایا جائے۔ کچھ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ کھانے کا یہ طریقہ چربی میں کمی، بہتر صحت اور لمبی عمر میں اضافے جیسے فوائد پیش کر سکتا ہے۔ یہ پروگرام روایتی، کیلوری پر قابو پانے والی غذاؤں کے مقابلے میں برقرار رکھنا آسان ہوتا ہے۔
آسانی کے ساتھ کسی بھی ماہرِ غذائیت سے رابطہ کرنے کے لیے آپ مرہم کا پلیٹ فارم پر 03111222398 پر بات کر سکتے ہیں، کیونکہ مرہم نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔
سائنسی تحقیق
آج کل، ٹی وی، انٹرنیٹ اور دیگر تفریحات ہیں۔ ہم اپنے پسندیدہ شوز دیکھنے، گیمز کھیلنے اور آن لائن چیٹ کرنے کے لیے زیادہ گھنٹے جاگتے رہتے ہیں۔ ہم سارا دن بیٹھے اور کھاتے پیتے رہتے ہیں اور زیادہ تر رات کو اضافی کیلوریز اور کم سرگرمی کا مطلب موٹاپا، ذیابیطس، دل کی بیماری اور دیگر بیماریوں کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ سائنسی مطالعات یہ ظاہر کر رہے ہیں کہ کھانوں میں طویل وقفے کے شیڈول سے ان رجحانات کو تبدیل کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
کھانوں میں طویل وقفے کا شیڈول کیسے کام کرتا ہے؟
کھانوں میں طویل وقفے کے شیڈول رکھنے کے کئی مختلف طریقے ہیں، لیکن وہ سب کھانے اور خالی پیٹ رکھنے کے لیے باقاعدہ وقت کے انتخاب پر مبنی ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر، آپ ہر روز صرف آٹھ گھنٹے کی مدت کے دوران کھانے کی کوشش کر سکتے ہیں اور باقی خالی پیٹ رکھ سکتے ہیں۔ یا آپ ہفتے میں دو دن، دن میں صرف ایک کھانا کھا سکتے ہیں۔ کھانوں میں طویل وقفہ رکھنے کے بہت سے مختلف اوقات کے شیڈول ہوسکتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر کوئی دن میں تین وقت کا کھانا کھا رہا ہے، اس کے علاوہ اسنیکس بھی لے رہے ہیں اور وہ ورزش نہیں کر رہے ہیں، تو جب بھی وہ کھاتے ہیں، وہ ان کیلوریز میں اضافہ کررہے ہوتے ہیں اور اپنے چربی کے ذخیروں کو نہیں جلاتے۔ خالی پیٹ رکھنے کے گھنٹوں بعد، جسم اپنے شوگر کے ذخیرے کو ختم کر دیتا ہے اور چربی کو جلانا شروع کر دیتا ہے۔
اس کے علاوہ اس موضوع پر مستند راۓ یا ڈائٹ پلان حاصل کرنے کے لیۓ آپ ماہر غذائیت سے رابطہ کر سکتے ہیں۔
کھانوں میں طویل وقفے کے شیڈول کے فوائد
تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ کھانوں میں طویل وقفہ رکھنے والا شیڈول صرف چربی کو جلانے کے کام نہیں آتا بلکہ اس مشق سے منسلک صحت کے فوائد میں لمبی زندگی، دبلا جسم اور تیز دماغ شامل ہیں۔اپنی خوراک میں کسی بھی نئے غذائی اجزاء کو شامل کرنے سے پہلے اپنی جسمانی صحت کے لحاظ سے اس اجزاء کے فوائد اور مضر اثرات جاننا بہت ضروری ہیں۔ اس سلسلے میں ماہر غذائیت سے مشاورت ضروری ہے۔
ماہرین کہتے ہیں کہ کھانوں میں طویل وقفہ رکھنے کے دوران بہت سی چیزیں ہوتی ہیں جو اعضاء کو دائمی بیماریوں جیسے ذیابیطس، دل کی بیماری، عمر سے متعلق اعصابی امراض، حتی کہ آنتوں کی سوزش کی بیماری اور بہت سے کینسر سے بچا سکتی ہیں۔
کھانوں میں طویل وقفہ رکھنے کے لیے نکات
یوگا اور ہلکی ورزش کھانوں میں طویل وقفہ رکھنے کو آسان بنانے میں مدد کر سکتی ہے۔ اس کے پروگرام پر قائم رہنا مشکل ہو سکتا ہے۔ درج ذیل تجاویز لوگوں کو شیڈول پر رہنے اور کھانوں میں طویل وقفہ رکھنے کے فوائد کو زیادہ سے زیادہ بڑھانے میں مدد کر سکتی ہیں۔
۔1 دن بھر بہت سارے پانی اور کیلوری سے پاک مشروبات، جیسے ہربل چائے، پیئیں۔
۔2 کھانے کے بارے میں سوچنے سے بچنے کے لیے شیڈول کے دنوں میں کسی بھی مشغلے پر عمل کریں
۔3 سخت سرگرمی سے گریز کریں
۔4 ہلکی ورزش جیسے یوگا فائدہ مند ہو سکتا ہے۔اس دوران کچھ کیلوریز کی خواہش ہو تو غذائیت سے بھرپور غذائیں منتخب کریں
۔5 پروٹین، فائبر اور صحت بخش چکنائی سے بھرپور غذائیں کھائیں۔ جیسے پھلیاں، دال، انڈے، مچھلی، گری دار میوے اور ایواکاڈو شامل ہیں۔
۔6 کیلوری والے کھانے کا انتخاب کریں، جس میں پاپ کارن، کچی سبزیاں، اور پانی کی زیادہ مقدار والے پھل، جیسے انگور اور خربوزہ شامل ہیں۔
۔7 لہسن، جڑی بوٹیاں، مصالحے یا سرکہ کے ساتھ دل کھول کر کھانا کھائیں۔ یہ غذائیں کیلوریز میں انتہائی کم ہیں پھر بھی ذائقے سے بھرپور ہیں، جو بھوک کے احساس کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔
کھانوں میں طویل وقفہ رکھنے کی مدت کے بعد غذائیت سے بھرپور غذاؤں کا انتخاب کریں۔ فائبر، وٹامنز، معدنیات اور دیگر غذائی اجزاء سے بھرپور غذائیں کھانے سے خون میں شوگر کی سطح کو مستحکم رکھنے اور غذائیت کی کمی کو روکنے میں مدد ملتی ہے۔ متوازن غذا وزن میں کمی اور مجموعی صحت میں بھی معاون ثابت ہوگی۔