آج سال کا پہلا چاند گرہن ہے۔ اسے بلڈ مون کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، یہ پاکستان میں نظر آئے گا۔مکمل چاند گرہن کے دوران، چاند تقریباً کچھ وقت کے لیے غائب ہو جائے گا۔بلڈ مون اس وقت ہوتا ہے جب سورج کی کرنیں زمین تک پہنچتی ہیں، جس میں زیادہ تر نیلی اور سبز روشنی بکھر جاتی ہے، اور نارنجی اور سرخ رنگ نظر آتے ہیں۔یورپی خلائی ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بلڈ مون صرف پورے چاند کے دوران ہی ہوسکتا ہے اور یہ چھ گھنٹے تک جاری رہ سکتا ہے۔
یہ 8 نومبر منگل تقریباً5:16 منٹ پہ شروع ہوگا۔اور یہ 6:56 پہ ختم ہوگا۔متحدہ عرب امارات کے وقت کے مطابق دوپہر 3:41 بجے تک چلے گا، یہ تقریباً ڈیڑھ گھنٹہ جاری رہے گا۔ایشیا، آسٹریلیا اور بحرالکاہل میں بلڈ مون غروب آفتاب کے وقت دیکھا جائے گا، جبکہ شمالی امریکہ میں طلوع آفتاب سے پہلے نظر آئے گا۔تاہم، مشرق وسطیٰ اور بیشتر یورپ میں رہنے والوں کو 2025 میں اگلے چاند گرہن تک انتظار کرنا پڑے گا تاکہ اسے انٹرنیٹ لائیو اسٹریمز پر دیکھنے کی بجائے کھلی آنکھوں سے دیکھا جا سکے۔
چاند گرہن کیا ہے؟
زمین سورج اور پورے چاند کے درمیان گھومتی ہے۔اس کی وجہ سے، زمین چاند کی سطح پر ایک بڑا سایہ ڈالتی ہے، جس سے چاند کو سرخی مائل رنگت ملتی ہے، اسی لیے اسے بلڈ مون کہا جاتا ہے۔
چاند گرہن سے متعلق مشہور افسانے کیا ہیں؟
ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ بلڈ مون ان کی صحت پر کچھ خاص اثرات مرتب کرتا ہے۔تاہم سائنس نے ابھی تک ان وسیع دعوؤں کی تائید نہیں کی ہے۔یہاں چاند گرہن سے منسلک چار روایتی عقائد ہیں جو خاص طور پر جنوبی ایشیا میں مشہور ہیں۔
چاند گرہن کے صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟
اگرچہ صحت پر اس کے اثرات کے بارے میں کوئی سائنسی ثبوت موجود نہیں ہے، لیکن کچھ ایسے عقائد ہیں جن پر پوری دنیا کے لوگ یقین رکھتے ہیں۔ تو آئیے ان تمام ممکنہ صحت پر اثرات پر ایک نظر ڈالتے ہیں جو بلڈ مون کے صحت پر پڑ سکتے ہیں۔اس بارے میں مزید معلومات اور صحت کے حوالے سے کسی بھی قسم کے مشورے کے لیے آپ مرہم پہ مختلف ماہرین سے رابطہ کرسکتے ہیں یا 03111222398پہ کال کریں۔
کیا چاند گرہن براہ راست دیکھنا خطرناک ہے؟
برسوں سے لوگ یہ مانتے رہے ہیں کہ بلڈ مون کو حفاظتی رکاوٹ کے بغیر براہ راست دیکھناآنکھوں کو نقصانپہنچا سکتا ہے۔ناسا نے ان تمام دعووں کو مسترد کیا ہے کہ بلڈ مون کو دیکھنے کے لیے چاند گرہن کے شیشے کی ضرورت ہوتی ہے۔
ان کی سرکاری رپورٹ کے مطابق، چاند گرہن کے تمام مراحل آپ کی بغیر کسی حفاظت کے اور بغیر فلٹرڈ دوربین کے ذریعے دیکھنے کے لیے محفوظ ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ مکمل چاند گرہن دیکھنا عام طور پہ چاند کو دیکھنے کی طرح ہے۔ گرہن کے دوران چاند کو دیکھنا مکمل طور پر محفوظ ہے کیونکہ یہ اپنی روشنی سے چمکتا نہیں ہے۔
کیا چاند گرہن اور بے خوابی کا سبب ہے؟
ایک مشہور افسانہ کے مطابق، بلڈ مون انسان کی نیند کے چکر کو متاثر کر سکتا ہے۔ بلڈ مون سے متعلق دیگر خرافات کے برعکس جن کو سائنس نے رد کر دیا ہے، اس کے ذریعے شائع ہونے والی ایک تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ چاند گرہن واقعی انسانی نیند کو متاثر کرتے ہیں اور نیند کی کمی کو ایکٹو کرتے ہیں۔ بہر حال، اس میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
کیا چاند گرہن کا خوراک پر اثر پڑتا ہے؟
اگرچہ سائنس ابھی تک بلڈ مون اور کھانے پر اس کے اثرات کے درمیان تعلق ثابت نہیں کر پائی ہے، لیکن روایتی عقائد کے مطابق، چاند اس عمل کے دوران الٹرا وائلٹ شعاعیں خارج کرتا ہے جس کی وجہ سے پہلے سے پکا ہوا کھانا کھانے کے لیے غیر محفوظ ہو سکتا ہے۔کچھ لوگ یہ بھی مانتے ہیں کہ انہیں اس عمل کے دوران پانی پینے سے گریز کرنا چاہیے۔
کیا حاملہ خواتین کو چاند گرہن کے دوران آرام کرنا چاہیے؟
سیکڑوں سالوں سے، جنوبی ایشیا کی خواتین کا ماننا ہے کہ حاملہ خواتین کو گرہن کے دوران کسی بھی سرگرمی میں مشغول نہیں ہونا چاہیے کیونکہ اس سے پیدا ہونے والے بچے میں خرابی پیدا ہو سکتی ہے۔ لوگوں کا خیال ہے کہ بلڈ مون کے دوران چاند سے نکلنے والی شعاعیں حاملہ خواتین کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہیں۔
انہیں چاند گرہن کے دوران مخصوص قسم کے کھانے کھانے سے بھی گریز کرنا چاہیے۔سائنسی طور پر، تاہم، اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ چاند گرہن حاملہ خواتین کو کسی بھی طرح سے متاثر کر سکتا ہے۔تاہم، بچے کی توقع کرنے والوں کے لیے اچھی طرح سے آرام کرنا اور اچھی خوراک کا استعمال روزانہ کا معمول ہونا چاہیے۔
منگل کے چاند گرہن میں کیا خاص بات ہے؟
یہ2022 کا پہلا مکمل چاند گرہن ہے، چاند گرہن اس وقت ہوتا ہے جب سورج، زمین اور چاند سیدھ میں آجائیں تاکہ چاند زمین کے سائے میں چلا جائے۔مکمل چاند گرہن میں، پورا چاند زمین کے سائے کے تاریک ترین حصے میں آتا ہے، جسے امبرا کہتے ہیں۔جب چاند امبرا کے اندر ہوتا ہے، تو یہ سرخی مائل ہو جائے گا۔ناسا کی ایک رپورٹ کے مطابق چاند گرہن کو بعض اوقات اس رجحان کی وجہ سے “بلڈ مونز” کہا جاتا ہے۔
مرہم کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں پہ کلک کریں۔
Dania Irfan is a distinguished Urdu writer with a prolific portfolio of blogs and articles that delve into the intricacies of language and culture. With years of experience in the field, her expertise is sought after by readers and institutions alike.