ماہواری کے دوران اکثر خواتین کو پہلے دن سے ہی پیٹ کے نچلے حصے میں اور کمر کے اردگرد شدید درد اور اینٹھن محسوس ہوتی ہے ۔ اس درد کی شدت ہر عورت میں مختلف ہو سکتی ہے کچھ خواتین میں اس کی شدت اتنی زیادہ ہوتی ہے کہ اس کے سبب وہ بے ہوش بھی ہو جاتی ہیں
ماہواری کے دوران درد اور اینٹھن کی وجہ
ماہواری کے دوران عورت کے رحم کے پٹھے سکڑتے اور پھیلتے ہیں تاکہ رحم کی اندررونی دیواروں کو تبدیل کیا جاسکے جو کہ ہر مہینے کی ماہواری کا بنیادی مقصد ہے یہاں تک کہ کچھ خواتین میں متلی ، الٹی سردرد اور چکر بھی آتے ہیں
اس حوالے سے ماہر امراض نسواں یقین سے اس درد اور اینٹھن کی وجوہات کے بارے میں بتا نہیں سکتے تاہم ان کے مطابق ان میں سے کچھ وجوہات اس کا سبب ہو سکتی ہیں
بہت زیادہ خون کا ماہواری کے دوران ضائع ہونا ، پہلی بار ماہواری کا آنا یا پھر لڑکی کا بیس سال سے کم عمر کا ہونا ،یا پھر کچھ خواتین کا پروسٹاگلینڈین سے حساس ہونا جو کہ ماہواری کے دوران خارج ہوتا ہے
اس کے علاوہ اینڈو میٹروسس یا پی سی او ہونے کی صورت میں بھی ماہواری کے دوران خواتین کو شدید درد ہو سکتا ہے
گھر میں ماہواری کے درد کو دور کرنے کے طریقے
ہر مہینے خواتین کو ماہواری کا آنا تو ہوتا ہی ہے اور ہر مہینے اس تکلیف کے سبب ڈاکٹر کے پاس جانے سے اکثر خواتین اجتناب برتتی ہیں اور ان کی کوشش یہی ہوتی ہے کہ وہ گھر پر ہی اس تکلیف کا علاج کر لیں ۔ اس حوالے سے مجرب نسخوں کے بارے میں آج ہم آپ کو بتائيں گے
ٹکور کرنا


درد کی صورت میں کمر اور پیٹ کو کسی بھی گرم کپڑے یا پانی سے ٹکور کرنے پر درد میں بہت افاقہ ہوتا ہے ۔جدید تحقیق کے مطابق 18 سے 30 سال کی عمر کی 147 خواتین پر ریسرچ کی گئی جس کے تحت ان خواتین نے مینسیز کے سبب ہونے والے درد کی صورت میں کمر اور پیٹ کے نچلے حصوں پر 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک ٹکور کیا جس سے ان کو فائدہ ہوا جتنا بروفن کی گولی کھانے سے ہوتا ہے
تیل سے مساج کریں
ماہواری کے دوران درد کی صورت میں بیس منٹ تک تیل کا مساج کرنے سے بھی درد کو بہت آرام ملتا ہے ایک ریسرچ کے مطابق 48 خواتین جو کہ ان دنوں شدید درد کا شکار تھیں ان کو روغن بادام فراہم کیا گیا جس سے انہوں نے مساج کیا اور اس سے ان کو نہ صرف درد میں افاقہ ہوا بلکہ اس کے ساتھ ساتھ ان خواتین کو ایک طویل وقت تک اس درد سے نجات بھی مل گئی
کچھ جڑی بوٹیوں کو اپنی غذا میں شامل کریں


ماہواری کے دنوں میں کچھ گھریلو باورچی خانے میں موجود اشیا کو ایک خاص انداز میں استعمال کرنا بہت مفید ثابت ہو سکتا ہے
سونف کی 30 ملی گرام مقدار ان خاص دنوں میں شروع کے تین دنوں میں دن میں چار بار استعمال کریں ماہرین کے مطابق جب 15 سے 24 سال کی خواتین کو اس کا استعمال کروایا گیا تو ان کو اس سے کافی افاقہ ہوا
840 گرام دارچینی کو پیس کر کیپسول میں ہم وزن بھر لیں اور ان دنوں کے شروع کے تین دنوں میں دن میں تین ٹائم ان کیپسول کو کھائیں یہ بھی درد کو کم کرنے میں بہت مفید ہوتے ہیں
ادرک کے ایک چھوٹے ٹکڑے کو کش کر کے ابلتے ہوۓ پانی میں ڈال دیں اور اس کو کچھ دیر تک پڑا رہنے دیں اس کے بعد اس کو چھان کر پی لیں اس سے فوری طور پر درد میں آرام ملتا ہے
کچھ غذاؤں سے پرہیز


ماہواری کے دنوں میں کچھ غذاؤں سے پرہیز کرنا بھی ضروری ہوتا ہے کیوں کہ ان کا استعمال درد میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے
زیادہ چکنائی والی غذائيں ، سوڈۓ والے مشروبات ،کیفین والے مشروبات بہت نمکین کھانے یہ تمام چیزیں استعمال کرنے سے درد میں اضافہ ہو سکتا ہے اس وجہ سے ان اشیا کے استعمال سے ان دنوں میں پرہیز کرنا مفید ثابت ہو تا ہے
درد کش ادویات کا استعمال
اگر درد کی شدت میں کمی واقع نہ ہو تو اس صورت میں درد کش ادویات جو کہ اینٹی انفلامیٹری ہوں ان کا استعمال درد کو کم کرنے میں بہت مفید ثابت ہو سکتا ہے ۔ یہ جسم میں پروسٹاگلینڈن نامی ہارمون کی مقدار میں کمی کا سبب بنتے ہیں جس سے درد میں آرام ملتا ہے
ان تمام طریقوں سے اگر درد میں افاقہ نہ ہو تو اس صورت میں اس حوالے سے لاپرواہی آنے والی زندگی میں مسائل کا سبب بن سکتی ہے اس وجہ سے اس حوالے سے کسی ماہر امراض نسواں سے مشورہ کرنا بہت مفید ثابت ہو سکتا ہے