مسوڑھوں کی سوزش کہنے کو تو ایک عام سی بیماری ہے لیکن اس سے لاحق خطرات ہماری سوچ سے زیادہ خطرناک ہوتے ہیں اور اگر صحیح وقت پر علاج نہ شروع کرایا تو صحت کے نقصان کا سبب بنتے ہیں۔ مسوڑھوں کی سوزش کا تعلق اگرچہ منہ سے ہوتا ہے اور منہ ہی درحقیقت وہ راستہ ہوتا ہے جہاں سے کھانا ، پانی یہاں تک کہ ہوا بھی جسم میں داخل ہوتی ہے اس وجہ سے اگر اس راستے میں کوئی خرابی ہوگی تو اس کا اثر پورے جسم پر پڑے گا۔
اگر آپ کے مسوڑوں سے خون بہتا ہے، منہ سے بدبو آنے کی شکایت ہے، آپ کے دانت وقت سے پہلے گر رہے ہیں یا دانتوں میں ٹھنڈا گرم لگنے کی شکایت ہے تو یہ سب، دانت کے گرد جھلی کی سوزش یا طبی اصطلاح کی علامات میں شامل ہیں۔ مسوڑھوں کی سوزش سے بچنے کے لیۓ اور مشورے کےلیۓ مرہم کی ویب سائٹ وزٹ کریں یا پھر 03111222398 پر براہ راست دانتوں کے ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔
۔1مسوڑھوں کی سوزش سے کیا مراد ہے؟
یہ ایک ایسا انفیکشن ہوتا ہے جو مسوڑھوں کی بنیاد کو کمزور کرتا ہے اور اس کی سب سے بڑی وجہ پلاک (دانتوں میں جم کر بیماری پھیلانے والا جرثوما) اور ٹارٹر (دانتوں میں جمی ہوئی پیلاہٹ) ہوتی ہے اور یہ بیماری نہ صرف ہمارے دانتوں بلکہ پورے جسم پر اثر انداز ہوسکتی ہے۔
۔2 مسوڑھوں کی سوزش کی وجوہات
۔1 دانتوں کی صفائی کی ناقص صورتحال
۔2 تمباکو نوشی
۔3 بڑھاپا
۔4 وٹامن سی کی کمی
۔5 بریسز
۔6 کچھ دوائیاں جو کینسر اور ایچ آئی وی جیسے امراض کو ٹھیک کرنے میں استعمال ہوتی شامل ہیں۔
۔3 دانتوں کی سوزش سے پیدا ہونے والے خطرات
جب ہمارے دانتوں پر پلاک جو کہ نظر نہ آنے والا چپکنے والی تہہ ہوتی ہے جو کہ منہ میں موجود بیکٹیریا اور منہ میں رہ جانے والے خوراک کے ذرات کے ساتھ مل کر بنتی ہے باقاعدگی کے ساتھ اسے صاف نہیں کیا جاتا تو وہ جم کر ٹارٹر میں تبدیل ہوجاتی ہے اور اسے صاف کرنا بےحد مشکل ہوجاتا ہے یہ مسوڑھوں کو نقصان پہنچاتی ہے اور پھر اس سے دانتوں کے ڈاکٹر کی مدد سے ہی چھٹکارا پایا جاسکتا ہے۔
جو اسے آلات کی مدد سے صاف کرتے ہیں، لیکن اگر پلاک اور ٹارٹر لمبے عرصے تک ہمارے دانتوں پر جمے رہیں تو ہمارے مسوڑھوں میں سوزش پیدا کردیتے ہیں اور ہمارے جسم کو مندرجہ ذیل 5 خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔
۔1 منہ کی بیماریاں
سب سے پہلے ہمارے دانت اور مسوڑھے متاثر ہونا شروع ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے دانتوں میں فاصلہ آنا شروع ہوجاتا ہے اورمسوڑھوں کے کمزور ہونے کی وجہ سے دانت ہلنے لگتے ہیں اور کھانا چبانے میں بھی مشکل کا سامنا کرنا پرتا ہے اس کے علاوہ منہ سے دانت صاف کرتے ہوۓ خون کا آنا، منہ کا ذائقہ ہر وقت خراب رہنا اور منہ سے بدبو جیسے مسائل کا سامنا بھی کرنا پڑسکتا ہے۔
۔2 دل کی بیماریاں
مسوڑھوں کی سوزش کی وجہ سے ایسا بیکٹیریا پیدا ہوتا ہے جو دل کے والو اور دل کے اندرونی حصے کو نقصان پہنچاتا ہے۔ کیونکہ یہ خون میں شامل ہوکر دل تک پہنچ جاتا ہے اور دل کے امراض اور خون کی نالیوں کو بند کرنے کا باعث بنتا ہے۔ دل کی بیماری سے بچنے کے لیۓ اپنے مسوڑھوں کا خیال رکھنا ضروری ہے اس کے لیۓ ماہر ڈاکٹر سے باقاعدگی سے معائنہ کروائیں۔
۔3 کینسر کی وجہ
بظاہر معمولی سمجھی جانے والی عام سی سوزش کینسر جیسی مہلک بیماری کے اثرات کو منہ میں بھی پہنچاسکتی ہے مسوڑھوں کی سوزش کی وجہ سے پیدا ہونے والا بیکـٹیریا باآسانی خوراک کی نالی میں پہنچ کر ایسا انفیکشن پھیلاتا ہے جو خوراک کی نالی میں کینسر کے جراثیم کو بڑھنے میں مدد کرتا ہے اور گلے اور معدے کے کینسر کا باعث بنتا ہے۔
۔1998 سے 2016 تک کی گئی ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ دانتوں کی سوزش کا شکار تھے ان میں سے 30 فیصد لوگ خوراک کی نالی کے کینسر کا شکار تھے اور 40 فیصد لوگ معدے کے کینسر کے شکار تھے۔
۔4 سانس کی بیماریاں
مسوڑھوں کی سوزش کے سبب بننے والے یہ بیکٹیریا نہ صرف خوراک کی نالی سے معدے تک پہنچتا ہے بلکہ سانس کی نالی کے ذریعے پھیپھڑوں تک بھی پہنچ سکتا ہے اور پھیپھڑوں کو سخت نقصان پہنچاتا ہے اور سانس کی بیماریاں کا باعث بنتا ہے۔ جن میں سب سے عام نمونیا اور سانس کی نالی کی بیماری ہوتی ہے۔
۔5 اسٹروک
اسٹروک یعنی اچانک دماغ کی کسی رگ کا پھٹ جانا آسان لفظوں میں اسے فالج بھی کہتے ہیں۔ یہ عام سی سوزش ایک چلتے پھرتے انسان کو معذور بھی بنا سکتی اور بعض دفعہ جان لیوا بھی ثابت ہوسکتی ہے جیسا کہ ہم سب جانتے ہی ہیں کہ فالج یا اسٹروک کی بنیادی وجہ کسی بھی قسم کا دباؤ ہوتا ہے جب انسان غصّے یا کسی قسم کی پریشانی میں مبتلا ہوتا ہے۔
تو اس کے جسم میں خون کا دباؤ معمول سے زیادہ ہوجاتا ہے اور اسٹروک کا خطرہ بھی بڑھ جاتا اسی طرح جب مسوڑھوں کی سوزش کی وجہ سے بڑھنے والا بیکٹیریا جب خون میں شامل ہوتا ہے تو اس کی وجہ سے رگوں میں بلاکیج ہونا شروع ہوجاتی اور زیادہ دباؤ کی وجہ سے کوئی نہ کوئی رگ پھٹ جاتی ہے اور فالج ہوجاتا ہے۔
۔4 مسوڑوں کی سوزش دور کرنے کے طریقے
ذرا سی لاپرواہی مہنگی بھی مسوڑھوں پر پڑسکتی کچھ آزمودہ طریقے درجہ ذیل ہیں جن کو اپنی روزمرہ کی زندگی میں شامل کرنے سے نہ صرف مسوڑھوں کی سوجن سے بچا جاسکتا ہے بلکہ اس سے جڑی تمام بیماریوں سے بھی حفاطت ممکن ہے۔
۔1 دانتوں کی صفائی
مسوڑھوں کی سوزش کی بنیادی وجہ دانتوں کی صفائی کا خیال رکھنے میں لاپرواہی برتنا ہے کیونکہ اس لاپرواہی کی وجہ سے ہی دانتوں پر پلاک اور ٹارٹر جمتا ہے، اس کو جمنے سے روکنے کے ليے دانتوں کی صفائی کا خاص خیال رکھنا بہت ضروری ہے، دن میں دو بار دانتوں کو نرم ریشوں والی برش سے صاف کریں تاکہ پلاک اور ٹارٹر کو جمنے کا موقعہ ہی نہ ملے۔
۔2 ماؤتھ واش کا استعمال
دن میں ایک مرتبہ کسی اچھے جراثیم کش ماؤتھ واش کا استعمال کرنے سے بھی سوزش پھیلانے والے بیکٹیریا کو ختم کیا جاسکتا ہے۔
۔3 متوازن غذا
ایک ایسی متوازن غذا جس میں وٹامن سی اور کیلشیم کی مناسب مقدار موجود ہو اس کو استعمال کرنے سے مسوڑھوں کو مضبوط کیا جاسکتا ہے اور کئی مہلک بیماریوں سے محفوظ رکھا جاسکتا ہے۔
۔4 تمباکو نوشی سے پرہیز
تمباکونوشی مضرصحت ہے اس کا کثرت استعمال منہ اور مسوڑھوں میں سوزش پیدا کرتا ہے۔