منکی پوکس کیا ہے؟
منکی پوکس ایک نایاب بیماری ہے جو ایک وائرس کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے۔ یہ وائرس چیچک کے وائرس سے تعلق رکھتا ہے اور اس کی علامات بھی چیچک سے ملتی جلتی ہیں۔ منکی پوکس کا پہلی بار انکشاف 1958 میں افریقہ کے بندروں میں ہوا تھا، جس کے باعث اسے منکی پوکس کا نام دیا گیا۔ تاہم، یہ وائرس بندروں سے نہیں آیا ہے بلکہ چھوٹے چوہے اور گلہری جیسے جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوا ہے۔
وائرس کی اقسام
منکی پوکس وائرس کی دو اقسام ہیں۔
وسطی افریقی
وسطی افریقی منکی پوکس زیادہ شدید انفیکشن کا سبب بنتا ہے اور اس سے موت کا امکان زیادہ ہوتا ہے
مغربی افریقی
مغربی افریقی قسم نسبتاً کم خطرناک ہوتی ہے۔
منکی پوکس کی علامات
منکی پوکس کی علامات چیچک کی علامات سے ملتی جلتی لیکن ہلکی ہوتی ہیں۔ ابتدائی علامات میں فلو جیسی علامات شامل ہیں جیسے
بخار
سردی
سر درد
پٹھوں میں درد
تھکاوٹ اور سوجن لمف نوڈز
ایک سے تین دن کے بعد، جلد پر دانے نمودار ہوتے ہیں جو چہرے سے شروع ہو کر جسم کے دیگر حصوں تک پھیل جاتے ہیں۔ یہ دانے چپٹے سرخ ٹکڑوں کی صورت میں شروع ہوتے ہیں اور پھر چھالے میں تبدیل ہو جاتے ہیں جو پیپ سے بھرے ہوتے ہیں۔ کچھ دن بعد، یہ چھالے خشک ہو کر جھڑ جاتے ہیں۔
منکی پوکس کا جغرافیائی پھیلاؤ
منکی پوکس زیادہ تر افریقہ کے ممالک میں پایا جاتا ہے، خصوصاً جمہوریہ کانگو میں۔ تاہم، یہ وائرس دیگر ممالک میں بھی پہنچ چکا ہے۔ 2003 میں امریکہ میں پہلی بار افریقہ سے باہر اس وائرس کی وبا پھیلی۔ گھانا سے متاثرہ جانوروں کی ایک کھیپ ٹیکساس میں درآمد کی گئی تھی جس کے بعد 47 افراد میں یہ وائرس منتقل ہوا۔ 2021 میں بھی ایک امریکی شہری میں یہ وائرس پایا گیا جو نائجیریا سے واپس آیا تھا۔
پاکستان میں منکی پوکس کی صورتحال
عالمی ادارہ صحت نے منکی پوکس کو عالمی صحتِ عامہ کے لیے ایک خطرہ قرار دیا ہے۔ پاکستان میں بھی حکام نے اس وائرس کے ایک نئے مریض کی موجودگی کی تصدیق کی ہے۔ یہ مریض صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع مردان سے تعلق رکھتا ہے اور حال ہی میں خلیجی ممالک سے واپس آیا تھا۔ اس صورتحال میں پاکستان سمیت تمام ممالک کو نگرانی اور حفاظتی اقدامات میں اضافہ کرنے کی ضرورت ہے۔
تحقیق اور علاج
منکی پوکس پر تحقیق جاری ہے اور سائنسدان مختلف جانوروں کے نمونوں پر تجربات کر رہے ہیں تاکہ ویکسین اور اینٹی وائرل ادویات کی تاثیر کو جانچا جا سکے۔ منکی پوکس کا وائرس چیچک کے وائرس سے بہت زیادہ ملتا جلتا ہے، اس لیے مستقبل میں جینیاتی موازنہ اور تبدیلی کے مطالعے ممکن ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ، مزید تیزی سے پتہ لگانے کے ٹیسٹ بھی دستیاب ہو سکتے ہیں۔
احتیاطی تدابیر
منکی پوکس کی علامات ظاہر ہونے پر فوراً ڈاکٹر سے رجوع کرنا ضروری ہے۔ صحت کی بہتری کے لیے ماہر جلد سے 03111222398 پر مشورہ کریں اور بروقت علاج کروائیں۔ اگر آپ کو علامات محسوس ہوں تو خود کو دوسروں سے الگ کریں تاکہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔