ماہواری میں موڈ کا تبدیل ہونا ایک عام بات ہے ۔ہم میں سے بہت سے لوگ اس کا تجربہ کرتے ہیں۔ بہت سی خواتین شدید علامات کا سامنا کر سکتی ہیں۔ ایسا بھی ہوسکتا ہے کہ آپ ایک لمحے آپ خود کو پر مسرت اور پرسکوں محسوس کریں لیکن اگلے ہی لمحے آپ میں غصہ اور چڑچڑاپن ہو۔
آپ کا یہ مزاج بہت سی چیزوں کو متاثر کر سکتا ہے۔ زیادہ غصہ اور پریشان رہنا بھی ہماری صحت کی بہتری میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔ آپ کو کسی بھی حالت میں دماغ کو پرسکون رکھنا چاہیے تاکہ آپ اس حالت میں بھی خود پر کنٹرول رکھ سکیں۔اس لئے ایسے طریقے اپنانے چاہیے جو ہمارے موڈ کو بہتر بنائیں۔
ماہواری میں موڈ بدلنے کے اسباب
یہ واضح طور پر معلوم نہیں ہے کہ ماہواری میں موڈ بدلنے کی وجہ کیا ہوسکتی ہے حالانکہ یہ بڑے پیمانے پر تسلیم بھی کیا جا چکا ہے کہ ہارمونز کا اس میں کردار ہے۔ ہمارے جسم میں حیض سے پہلے موڈ میں تبدیلی ہارمونز کی وجہ سے ہو سکتی ہے۔ خاص طور پر ایسٹروجن میں کمی آپ کے موڈ میں تبدیلی کی ذمہ دار ہے۔
ایسٹروجن ہمارے دماغ میں سیروٹوٹن کی سطح کو کم کرنے کا سبب بنتا ہے۔ یہ دماغ کا ایک اہم کیمیکل ہے۔ ماہواری کے دوران آپ کا جسم ایک انڈہ پیدا کرتا ہے جس کی وجہ سے ہمارے ہارمونز ایسٹروجن اور پروجیسٹرون کی مقدار کم ہوجاتی ہے۔ اسی وجہ سے ہارمونز کی تبدیلی جسم میں واقع ہوتی ہے۔
ہمارے جسم میں ہارمونز کی تبدیلی جسمانی اور جذباتی علامات کا سبب بن سکتی ہے۔ ایسٹروجن اور پرجیسٹرون کی کم سطح سیروٹوٹن کو متاثر کرتی ہے۔ یہ نیوروٹرانسمیٹر ہے جو آپ کی بھوک،نیند ،چکر اور موڈ کو منظم کرتا ہے۔
پیریڈز میں موڈ کو اچھا کرنے کے طریقے
ان دنوں آپ کے موڈ میں جو تبدیلیاں آتی ہیں آپ اپنا طرز زندگی بدل کر یا کچھ طریقے اپنا کر اپنا موڈ اچھا کر سکتے ہیں۔
متوازن غذا
اگر آپ اپنی روزمرہ زندگی میں متوازن غذا استعمال کرتے ہیں تو آپ اپنی سوچ سے زیادہ اچھی زندگی گزار سکتے ہیں۔ متوازن غذا میں پھل اور سبزیاں بھی شامل ہیں ہمیں اپنی روزمرہ کی زندگی میں ان کا استعمال زیادہ سے زیادہ کرنا چاہیے۔ اچھی غذا لینا اور نمکین کا استعمال آپ کی بلڈ شوگر مستحکم رہ سکتی ہے۔
آپ اس بات کویقینی بنائیں کہ آپ اپنی غذا میں پروٹین لے رہے ہیں۔ مچھلی،گوشت،انڈے،سبزیاں اور چکنائی بھی شامل کریں۔ یہ جنسی ہارمونز اور نیوروٹرانسمیٹر کی پیداوار کے لئے ضروری ہے۔ اگر آپ جنک فوڈ کا زیادہ استعمال کرتے ہیں تو آپ اپنے اندر منفی احساسات پیدا کر سکتے ہیں۔اس لئے اس سے بچیں۔
ورزش
اگر آپ صحت مند زندگی گزارنا چاہتے ہیں تو ورزش آپ کی مدد کر سکتی ہے۔ ورزش نہ صرف ہماری ماہواری میں ہماری مدد کرتی ہے بلکہ یہ بلڈ شوگر اور ہمارے بلڈ پریشر کو بھی کنٹرول رکھتی ہے۔ باقاعدگی کے ساتھ ورزش آپ کے جسم اور دماغ کو فائدہ دیتی ہے۔
ورزش ہمارے موڈ پر مثبت اثر ڈالتی ہے۔ یہ ہمارے دماغ سے اینڈورفنز نامی کیمیکل کے اخراج کا سبب بنتی ہے۔ جس کی وجہ سے ہمارے موڈ کے بہتری میں مدد ملتی ہے۔ اس لئے صحت مند زندگی کے لئے روزانہ روزش بہت ضروری ہے۔
نیند
اگر ہماری نیند پوری نہیں ہوتی تو ہم کسی بھی سرگرمی میں اچھے طریقے سے حصہ نہیں لے سکتے۔ اگر آپ اپنا موڈ ماہواری میں بہتر کرنا چاہتی ہیں تو اس کے لئے 8 گھنٹے کی نیند لینا بہت اہم ہے۔ نیند کی کمی ہمیں بہترین اوقات میں بے چینی،بے سکونی اور چڑچڑاپن محسوس کروا سکتی ہے۔
جب ہمارے جسم میں ہارمونز کی تبدیلی ہو تو ہمارا موڈ تبدیل ہوتا ہے اس وجہ سے ماہواری میں بھی ایسا ہوتا ہے۔
کیفین
اگر آپ ماہواری کے دنوں میں کیفین کا زیادہ استعمال کرتے ہیں تو یہ آپ کے لئے نقصان دہ بھی ہو سکتی ہے۔ اس کا ضرورت سے زیادہ استعمال ہمیں غصہ، چڑچڑاپن اور غصے میں مبتلا کرسکتا ہے۔ اور آپ کے ایڈرینل غدود پر دباؤ ڈال سکتا ہے۔ اس لئے ماہواری کے دنوں میں اس کا استعمال اعتدال کے ساتھ کریں۔
تناؤ کا انتظام
ذہنی دباؤ یا کسی قسم کا تناؤ آپ کی صحت کے لئے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ تناؤ کا ہمارے پورے جسم پر اثر پڑتا ہے ماہواری کے دنوں میں آپ اپنےآپ کو ان سرگرمیوں میں مشغول کریں جو آپ کے لئے بہترین ہوں۔ اور زیادہ سے زیادہ خوش رہنے کی کوشش کریں۔
ہم پریشانی یا تناؤ کی وجہ سے بھی اپنے موڈ میں تبدیلی دیکھتے ہیں جس وجہ سے پریشانی ہمیں ہی اٹھانی پڑتی ہے اس لئے ماہواری کے علاوہ بھی روزمرہ کی زندگی میں اسکا انتظام کرنا چاہیے۔
اگر آپ ان دنوں اپنے موڈ کی تبدیلی کی وجہ سے زیادہ پریشان ہیں تو آپ کو مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سائٹ سے ڈاکٹر سے بات کریں ۔