بری سانس یا منہ کی بدبو ، جسے ہیلیٹوسس بھی کہا جاتا ہے، شرمندگی کا باعث ہوسکتی ہے اور بعض صورتوں میں پریشانی کا باعث بھی بن سکتی ہے۔ یہ کوئی تعجب کی بات نہیں ہے کہ ہر سٹور کے ریک سانسوں کو تازگی بخشنے والی چیونگم ، ماؤتھ واش اور دیگر مصنوعات سے بھری ہوئی ہیں جو سانس کی بدبو سے لڑنے کے لیے تیار کی گئی ہیں۔
لیکن ان میں سے بہت سی مصنوعات کے صرف عارضی اقدامات ہیں کیونکہ وہ مسئلے کی وجہ کو حل نہیں کرتی ہیں صرف وقتی طور پر سانسوں کو تازگی بخشتی ہیں اور تھوڑے وقت کے بعد جب ان کا اثر زائل ہوجاتا ہے تو دوبارہ منہ سے بدبو آنا شروع ہوجاتی ہے۔
اگر آپ کی سانس کی خرابی صحت کی کسی اور بنیادی حالت کی وجہ سے ہوتی ہے تو ڈاکٹر آپ کو آپ کی اس وجہ کے حساب سے بنیادی دیکھ بھال کا مشورہ دے گا۔ ابھی دانتوں کے ڈاکٹر سے مشورہ لینے کے لئے مرہم کی سائٹ وزٹ کریں یا 03111222398 پر رابطہ کریں
منہ کی بدبو کی علامات
ہر انسان کی سانس کی بدبو مختلف ہوتی ہے ، جو کہ ہر انسان کی اندرونی یا بیرونی وجہ پر منحصر ہوتی ہے۔ کچھ لوگ اپنی سانس کے بارے میں بہت زیادہ پریشان ہوتے ہیں حالانکہ ان کے منہ میں بدبو نہیں ہوتی ہے، جبکہ دوسروں کی سانس خراب ہوتی ہے اور وہ اسے نہیں جانتے۔ چونکہ اس بات کا اندازہ لگانا مشکل ہے کہ آپ کی اپنی سانس کی خوشبو کیسی ہے، اپنے قریبی دوست یا رشتہ دار سے پوچھا جاسکتا ہے کہ آپ کے منہ کی بدبو کیسی ہے اور اپنے سانس کی بدبو سے متعلق سوالات کی تصدیق کی جاسکتی ہے۔
منہ کی بدبو کی وجوہات
زیادہ تر بری سانس کی وجوہات آپ کے منہ سے شروع ہوتی ہے اس کے علاوہ اور بھی بہت سی ممکنہ وجوہات ہوسکتی ہیں جو کہ مندرجہ ذیل ہیں۔
کھانا
آپ کے دانتوں کے ارد گرد رہ جانے والے کھانے کے ذرات بیکٹیریا کو بڑھا سکتے ہیں اور بدبو کی وجہ بن سکتے ہیں۔ پیاز ، لہسن اور مصالحے والی بعض غذائیں کھانے سے بھی سانس یا منہ میں بدبو پیدا ہوتی ہیں۔ ان خوراکوں کو ہضم کرنے کے بعد وہ آپ کے خون میں داخل ہوجاتی ہیں اور آپ کے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتی ہیں اور آپ کی سانس کو متاثر کرتی ہیں۔
تمباکونوشی
تمباکو نوشی منہ کی بدبو کا سبب بنتی ہے۔ تمباکو نوشی کرنے والوں اور زبانی تمباکو استعمال کرنے والوں کو مسوڑھوں کی بیماری ہونے کا زیادہ امکان ہوتا ہے جو کہ سانس کی بدبو پیدا کرنے کا ایک اور ذریعہ ہے۔
دانتوں کی ناقص صفائی
اگر آپ روزانہ برش اور فلوس نہیں کرتے ہیں تو کھانے کے ذرات آپ کے منہ میں رہ جاتے ہیں ، جس کی وجہ سے منہ سے بدبو آتی ہے۔ بیکٹیریا کی ایک تہہ یا پلاک، آپ کے دانتوں پر بن جاتی ہے۔ جس کی وجہ سے آپ کی زبان پر بھی وہ بیکٹیریا پیدا ہوسکتا ہے جو بدبو پیدا کرتا ہے۔ دانت جو باقاعدگی سے صاف نہیں کئے جاتے ہیں یا مناسب طریقے سے فٹ نہیں ہوتے ہیں ان میں کھانے کے ذرات پھنس کر منہ میں بدبو پیدا کرنے والے بیکٹیریا پیدا کر سکتے ہیں۔
منہ خشک ہونا
تھوک آپ کے منہ کو صاف کرنے میں مدد کرتی ہے اور ایسے ذرات کو ہٹا دیتی ہے جو بدبو پیدا کرتے ہیں۔ ایسی حالت کو خشک منہ یا زیروسٹومیا کہا جاتا ہے خشک منہ قدرتی طور پر نیند کے دوران ہوتا ہے ، جس کی وجہ سے “صبح کی سانس” بدبودار ہوتی ہے اور اگر آپ منہ کھول کر سوتے ہیں تو آپکی سانس مزید خراب ہوسکتی ہے۔ دائمی خشک منہ آپ کے تھوک کے غدود اور کچھ اور بیماریوں کی وجہ سے ہوسکتا ہے۔
منہ میں انفیکشن
سرجری کے بعد کے زخموں کی وجہ سے سانس کی خرابی ہوسکتی ہے ، جیسے دانت نکلوانا ، یا دانتوں کی یا مسوڑھوں کی بیماری کی وجہ منہ، ناک اور گلے کے دیگر مسائل کی وجہ سے بھی سانس میں بدبو پیدا ہوسکتی ہے اور ٹانسلز میں انفیکشن یا دائمی سوزش بھی منہ کی بدبو میں حصہ ڈال سکتی ہے اور سانس کی بدبو کا سبب بن سکتی ہے۔
سانس کی بدبو دور کرنے کے اقدامات
سانس کی بدبو کو کم کرنے کے لیے اقدامات یہ ہیں۔
۔1 کیویٹی سے بچیں اور مسوڑھوں کی بیماری کا خطرہ کم کریں
۔2 منہ کی صفائی کا خیال رکھیں
۔3 منہ کی بدبوکا ہر ایک کے لئے علاج مختلف ہو سکتا ہے کیونکہ یہ بدبو کی وجہ پر منحصر ہوتا ہے۔
۔4 منہ کی صحت سے متعلقہ وجوہات جاننے کے لیے ڈاکٹر آپ کا علاج کرے گا تاکہ آپ کی حالت کو بہتر طریقے سے کنٹرول کیا جاسکے۔
منہ کی صفائی کے لئے ماوتھ واش یا ٹوتھ پیسٹ
اگر آپ کی سانس کی خرابی آپ کے دانتوں پر بیکٹیریا یا پلاک کے جمع ہونے کی وجہ سے ہے تو ڈاکٹر منہ کو صاف رکھنے کے ایسا ماوتھ واش تجویز کرسکتا ہے جو بیکٹیریا کو مارسکتا ہو۔ ایسے ٹوتھ پیسٹ کی ہدایت بھی کرسکتا ہے جس میں اینٹی بیکٹیریل ایجنٹ ہوتا ہے تاکہ بیکٹیریا کو ختم کیا جاسکے جو پلاک بننے کا سبب بنتے ہیں۔
دانتوں اور مسوڑھوں کی بیماری کا علاج
اگر آپ کو مسوڑھوں کی بیماری ہے تو ، آپ کو مسوڑھوں کے ماہر (پیریڈونٹسٹ) کے پاس بھیجا جا سکتا ہے۔ مسوڑھوں کی بیماری مسوڑھوں کو آپ کے دانتوں سے دور کرنے کا سبب بن سکتی ہے اور اس گیپ کو چھوڑتی ہیں جو بدبو پیدا کرنے والے بیکٹیریا سے بھرجاتا ہے۔ بعض اوقات صرف پیشہ ورانہ صفائی ہی ان بیکٹیریا کو ہٹا سکتی ہے۔