ناخن کا اندر کی طرف بڑھنا یہ زیادہ تر پیر کے انگوٹھے میں دیکھے جاسکتے ہیں۔ انگوٹھے کا ناخن اس وقت بڑھتا ہے جب ناخن کے کنارے یا کونے کیل کے ساتھ والی جلد میں بڑھ جاتے ہیں اور جلد کے اندر گھس جاتے ہیں یہ علاج گھریلو علاج سے لے کر سرجری تک مختلف ہو سکتے ہیں۔
ناخن کا اندر کی طرف بڑھنا جو انگوٹھے کے ناخن کی ایک عام حالت ہوتی ہے لیکن یہ تکلیف دہ ہو سکتی ہے جس سے سوجن، لالی اور بعض اوقات انفیکشن بھی ہو سکتا ہے یہ عام طور پر ایک یا دونوں طرف پیر کو متاثر کرتا ہے۔
پیر کے ناخن گوشت میں گھسنے کی وجوہات کیا ہیں؟
۔ 1 جوتے اور موزے جو انگلیوں کو جوڑتے ہیں اور بہت زیادہ تنگ ہوتے ہیں ان کا پیر کے ناخن گوشت میں گھسنے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔
۔ 2 پیر کے ناخنوں کو بہت چھوٹا کاٹنا
۔ 3 پیر کے ناخنوں کو سیدھا نہ کاٹنا
۔4 انگھوٹھے کے کناروں کو نہ کاٹنا
۔ 5 ناخن کی ٹیڑھی نوک جلد میں گھس سکتی ہے اور اس میں چھید کرسکتا ہے
۔ 6 پیر کے ناخن کی چوٹ کا لگنا
۔ 7 پیر پر کچھ وزنی گرنا
۔ 8 کسی سخت چیز کو لات مارنا
پیر کا ناخن گوشت میں گھسنےکی علامات کیا ہیں؟
لوگ عام طور پر گھر میں انگوٹھے کے ناخنوں کا علاج کر سکتے ہیں، تاہم اگر درد شدید ہے یا پھیل رہا ہے تو یہ ضروری ہو سکتا ہے کہ ڈاکٹر سے ملنا علامات کو دور کرنے اور مزید پیچیدگیوں کو روکنے کے لیے ضروری ہے۔
اگر کسی شخص کے انگوٹھے کا ناخن بری طرح سے ابھرا ہوا ہے تو اسے علاج کے لیے پیروں کے ماہر (پوڈیاٹرسٹ) سے ملنے کی ضرورت پڑسکتی ہے۔ اس مضمون میں انگوٹھے کے ناخنوں کے علاج اور گھریلو علاج کے علاوہ انفیکشن کی وجوہات، علامات اور روک تھام کے بارے میں بتایا گیا ہے۔
انفیکشنز۔
جب پیر کا ناخن گوشت میں گھستا ہے تو بیکٹیریا زخم اس میں داخل ہو سکتے ہیں اس کے نتیجے میں انفیکشن ہو سکتا ہے اور متاثرہ حصے میں یہ علامات پیدا ہو سکتی ہیں، سرخی، سوجن، خون بہنا اور پیپ انفیکشن کی علامات والے کسی کو بھی طبی مدد حاصل کرنی چاہیے یا تو پرائمری کیئر فزیشن آرتھوپیڈک سرجن یا پوڈیاٹرسٹ سے رابطہ کریں۔
ذیابیطس کے مریض بہت احتیاط کریں۔
علامات ظاہر ہوتے ہی آپ کو انگوٹھے کے پیر کے ناخنوں کا علاج کرنا چاہیے خاص طور پر اگر انہیں ذیابیطس ہو پاؤں یا ٹانگ میں اعصابی نقصان ہو یا پاؤں میں گردش خون خراب ہو بصورت دیگر پیچیدگیاں ہو سکتی ہیں جیسے شدید انفیکشن ہوجاتا ہے۔ انفیکشن ہونے کی صورت میں ماہر ڈاکٹر سے مشورے کے لیے مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سائٹ وزٹ کریں۔
امریکن کالج آف فٹ اینڈ اینکل سرجنز اوور دی کاؤنٹر (او ٹی سی ) ادویات استعمال کرنے کے بجائے متعلقہ ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔ او ٹی سی درد کو وقتی طور پر آرام دے سکتے ہیں، لیکن وہ بنیادی مسئلہ کو حل نہیں کرتے ہیں۔
اگر آپ کو ذیابیطس ہے اورخون کی گردش کا مسئلہ ہے یا علامات دور نہیں ہوتے ہیں اور اگر انفیکشن ہےتو فوری طور پر زخموں کے ماہر ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔ اگر مسئلہ باقی رہتا ہے تو ڈاکٹر یا پوڈیاٹرسٹ سرجری کے ذریعے ناخن کا کچھ حصہ یا تمام حصہ ہٹانے کا مشورہ دے سکتے ہیں
ناخن کی نوک کے ایک یا دونوں کناروں کو کاٹ دیں۔
فینول نامی کیمیکل کا استعمال کرتے ہوئے کیل کی جڑوں کو ختم کریں ایک بار جب کیل کا کچھ حصہ دوبارہ بڑھنا شروع ہو جائے تو پوڈیاٹرسٹ روئی کا ایک ٹکڑا کیل کے نیچے رکھ سکتا ہے۔ یہ اسے جلد میں گھسنے سے روک دے گا۔ ہر روز روئی کو تبدیل کرنا ضروری ہے۔ اسی روئی کو رکھنے سے انفیکشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے کیونکہ کیل نقصان دہ بیکٹیریا کو بڑھنے کی جگہ فراہم کرتا ہے۔
ٹوٹل کیل ایولشن۔
اگر انگوٹھے کے ناخن دوبارہ اندر کی طرف بڑھنے لگتے ہیں تو پوڈیاٹرسٹ اس کا علاج کرکے اس میں موجود خلیات کو ہٹا سکتا ہے تاکہ پیر کا ناخن دوبارہ نہ بڑھ سکے اس قسم کے طریقہ کار کے دوران اس کا ٹریٹمنٹ احتیاط سے کرے گا۔
ٹریٹمنٹ کے بعد بے ہوشی کی دوا ختم ہونے پر پیر نرم محسوس کر سکتا ہے، اس لیے ڈاکٹر بروفین یا پیراسیٹامول تجویز کر سکتے ہیں اس طریقہ کار کے لیے شفا یابی کا وقت 6-8 ہفتے ہے اس وقت کے دوران ایک شخص کو یا تو بہت نرم اور کشادہ جوتے پہننے ہوں گے یا کھلی انگلیوں والی سینڈل پہننی پڑے گی۔
گھریلو علاج۔
۔ 1 اکثر ڈاکٹر کسی کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ خود کیل کا علاج کرے اگر کسی شخص کو شک ہو کہ اس کے انگوٹھے کے ناخن ہیں تو انفیکشن سے بچنے کے لیے متاثرہ حصے کو صاف اور خشک رکھنا ضروری ہے۔
۔ 2 پیروں کو دن میں 3-4 بار گرم پانی میں بھگو دیں، جبکہ کاٹن بڈ کا استعمال کرتے ہوئے جلد کو آہستہ سے پیر کے ناخن سے دور رکھیں۔ ڈاکٹر آپ کو گرم پانی میں ایپسم نمک ملانے کا مشورہ دے سکتا ہے۔
۔ 3 پیر کے ناخن کو بار بار کاٹنے سے گریز کریں، کیونکہ اس سے مسئلہ مزید بڑھ سکتا ہے ایسے جوتے پہنیں جس سے انگلیوں کو حرکت کے لیے کافی جگہ ملے۔
دیگر حادثات انگوٹھے کے ناخن کے اندر کی طرف بڑھنے کا باعث بن سکتے ہیں۔ ایک غلط کٹ یہ خطرہ بڑھا سکتا ہے کہ پیر کا ناخن نرم گوشت میں بڑھ جائے گا، جس سے سوزش اور ممکنہ انفیکشن ہو سکتا ہے کوئی شخص کس طرح چلتا ہے یا کھڑا ہوتا ہے اس سے انگوٹھوں کے ناخن بننے کے امکانات متاثر ہوتے ہیں۔ پاؤں کی ناقص صفائی یا ضرورت سے زیادہ پسینہ آنا اگر انگلیوں اور پیروں کی جلد نم اور گرم ہے تو انگوٹھےکے ناخن بننے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں فنگل انفیکشن خطرے کو بڑھا سکتا ہے۔
General-Physician in Lahore
General-Physician in Karachi
General-Physician in Islamabad