کیا یہ آپ کا پہلا حمل ہے؟ کیا آپ اس الجھن میں ہیں کہ نارمل ڈیلیوری یا سیزیرین سے بچے کی پیدائش کیا ہوتی ہے؟ یہاں وجائنا ڈیلیوری کے لیے حمل کی چند تجاویز اور ان سوالات کے جوابات ہیں جو آپ کو ہمیشہ حمل کے بارے میں پوچھنا چاہیئے۔
ایک نارمل ڈیلیوری جسے وجائنا کی پیدائش بھی کہا جاتا ہے بچے اور ماں دونوں کے لیے پیدائش کا بہترین طریقہ سمجھا جاتا ہے۔ گائنی کی ڈاکٹر سے مشورہ آپ کو اپنے بچے کی پیدائش کے لیے ضروری معلومات فراہم کرے گا۔
نارمل ڈیلیوری وجائنا سے بچے کی پیدائش کا ہونا ہے، جہاں کوئی سرجیکل عمل شامل نہیں ہوتا ہے۔نارمل ڈیلیوری بغیر کسی طبی مداخلت کے ماں کی طرف سے بچے کی مکمل قدرتی ڈیلیوری ہے۔زیادہ تر خواتین اس کے مراحل سےگزرتی ہیں، کیونکہ یہ جسم کو جلد صحت یاب ہونے میں مدد دیتا ہے۔
نارمل ڈیلیوری کے ذریعے بچے کی پیدائش کب تجویز کی جاتی ہے؟
عام ڈیلیوری کے عمل کے پہلے مرحلے میں سنکچن شامل ہوتی ہے جو سرویکس کو پھیلانے، نرم کرنے اور کھینچنے میں مدد کرتی ہے تاکہ بچے کی پیدائش آسانی سے ہو سکے۔ یہ مرحلہ سب سے لمبا ہوتا ہے اور عورت کی پہلی ڈیلیوری کے دوران 13 گھنٹے اور بعد میں ہونے والی پیدائش میں تقریباً 7-8 گھنٹے تک رہ سکتا ہے۔
اس کے پہلے مرحلے میں درج مراحل ہوتے ہیں۔
ابتدائی لیبر۔
ماں ہر 3 سے 5 منٹ کے وقفے سے ہونے والے سنکچن سے آگاہ ہو جاتی ہے۔اس دوران سرویکس 4 سینٹی میٹر تک پھیلتا ہے۔ماں ابتدائی لیبر گھر میں گزار سکتی ہے۔ تاہم، اس کے بعد ڈاکٹر کو کال کرنا چاہئے۔
ایکٹو لیبر۔
جب سنکچن مضبوط اور زیادہ ہو جاتی ہے تو ماں ایکٹو مرحلے میں داخل ہوتی ہے۔ بار بار یہ درد 3-4 منٹ کے وقفوں پر ہوتے ہیں اور ہر ایک کا وقت تقریباً ایک منٹ تک رہتا ہے۔ اس میں سرویکس 7 سینٹی میٹر تک پھیلتا ہے۔ اب ماں کو ڈیلیوری کے لیے ہسپتال لے جانا چاہیے۔اس مرحلے میں لیبر کا درد آگے بڑھنے کے ساتھ پانی کی تھیلی پھٹ جاتی ہے۔ اس کے بعد، سنکچن کی رفتار مزید تیز ہوجاتی ہے۔
تکلیف دہ مرحلہ۔
یہ سب سے زیادہ تکلیف دہ مرحلہ ہوتا ہے کیونکہ سرویکس تقریباً 10 سینٹی میٹر پر پوری طرح پھیل جاتا ہے۔ دردناک، مضبوط سنکچن 2-3 منٹ کے وقفوں سے جاری رہتی ہے، اور یہ مرحلہ ہر ایک 60-90 سیکنڈ تک جاری رہتا ہے۔
دوسرا مرحلہ۔
پش کرنا اور بچے کی پیدائش ہونا۔
یہ مرحلہ سرویکس کے مکمل پھیلاؤ کے بعد شروع ہوتا ہے۔ شدید سنکچن جاری رہتی ہے، جو بچے کے سر کو پہلے وجائنا کے ذریعے باہر دھکیلنے میں مدد کرتا ہے۔ ماں سے کہا جاتا ہے کہ وہ ہر سکڑاؤ کے ساتھ آگے بڑھے اور وہ اس دوران خود کو بہت تھکا ہوا محسوس کر سکتی ہے۔ وہ وجائنا کے سوراخ کے ارد گرد شدید درد کا تجربہ بھی کر سکتی ہے کیونکہ بچہ ادھر سے باہر نکلتا ہے۔
اس مرحلے پر، ڈاکٹر وجائنا کے سوراخ کو چوڑا کرنے کے لیے چیرا (ایپیسیوٹومی) بنانے کا فیصلہ کر سکتا ہے تاکہ بچے کے ابھرنے کو آسان بنایا جا سکے۔ ماں کو اس وقت تک دھکیلنا جاری رکھنا چاہیے جب تک کہ بچہ دنیا میں نہ آجائے۔
نارمل ڈیلیوری کے فوائد۔۔۔
نارمل ڈیلیوری میں لیبر کے قدرتی عمل کے ذریعے بچے کی پیدائش ہوتی ہے ،جس میں بچے کی وجائنا سے پیدائش ہوتی ہے۔ یہ قدرتی پیدائش کسی بھی دوسرے طریقہ سے زیادہ بہتر ہونے کی وجوہات درج ذیل ہیں۔
ماں اور بچے کے لیے صحت مند طریقہ ہے۔
ماں اور بچے کے درمیان گزارے گئے پہلے چند منٹ بچے کا بیرونی دنیا کے ساتھ پہلا رشتہ ہوتا ہے۔ ماں کے بازوؤں اور آواز کا سکون بچے کو محسوس ہوتا ہے۔ماں اس تکلیف دہ تجربے کے بعد اپنے بچے کے پیار میں گم ہوجاتی ہے۔ قدرتی پیدائش کے ساتھ، بچہ تقریباً فوری طور پر ماں کی گود میں آ جاتا ہے۔ اس طرح، بندھن فوری طور پہ بندھ جاتا ہے۔یہ طریقہ کار ماں اور بچے دونوں کے لیے بہت صحت مند ہے۔
فوری دودھ پلانا فائدہ مند ہے۔
پیدائش کا قدرتی عمل لیبر اور پیدائش کے دوران جسم میں بہت سے قدرتی ہارمونز کے نظام کو بڑھاتا ہے۔ آکسیٹوسن، اینڈورفنز، ایڈرینالین، نوراڈرینالین، اور سب سے اہم، پرولیکٹن، ماں بننے والا ہارمون، سبھی اس دوران خارج ہوتے ہیں۔جو بچے کو صحت مند بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔بچوں کو سانس کی دشواریوں کا خطرہ کم ہوتا ہے ،کیونکہ مشقت کے سکڑنے سے بچے کے پھیپھڑوں کو سانس لینے کے لیے تیار کرنے میں مدد ملتی ہے۔
وجائنا سے حفاظتی بیکٹیریا کا اخراج ہونا۔
حمل کے دوران وجائنا کے جرثوموں میں تبدیلیاں ہوتی رہتی ہیں۔ وہ صحت مند بیکٹیریا جو بچہ ماں کی ناف سے کھاتا ہے،یہ اس کے مدافعتی نظام کو بنانے میں مدد کرتا ہے، اور اس سے بچہ دودھ اور ٹھوس غذاؤں کو بہتر طریقے سے ہضم کرنے کے قابل بھی ہوجاتا ہے۔ پیدائش کے عمل کے دوران، انسانی مائکرو بائیوٹا بنتا ہے، جو وجائنا کے مائکرو بایوم کے کردار کو اس کی نشوونما میں اہم کام سرانجام دینے کے قابل بناتا ہے۔
پیدائش کے بعد تیزی سے صحت یاب ہونا۔
سیزیرین کے برعکس، قدرتی عمل ماں کو زچگی سے جلد صحت یاب ہونے میں مدد دیتا ہے۔ جسم کو دوبارہ اصل حالت میں لانے میں مدد کرتا ہے۔ڈلیوری میں سرجیکل عمل کا ہونا انفیکشن کے زیادہ امکانات کو بڑھادیتا ہے، کیونکہ ایک غیر فطری مداخلت بالآخر ٹھیک ہونے میں زیادہ وقت لے گی۔ قدرتی بچے کی پیدائش کسی بھی بڑی سرجری سے بہتر ہوتی ہے، اور اس طرح نارمل ڈیلیوری سرجری کے ساتھ ہونے والے خطرات کو کم کرتی ہے۔
آپ کو پراعتماد بناتا ہے۔
نارمل ڈیلیوری کا احساس ماں کو بڑا پراعتماد اور صحت مند کامیابی بھی دیتا ہے۔ یہ ایسا احساس ہے اس جیسا کوئی اور نہیں ہوتا ہے۔
ہسپتال میں مختصر قیام کرنا۔
نارمل ڈیلیوری کے بعد ہسپتال میں قیام 24 سے 48 گھنٹے تک ہوسکتا ہے۔ لیکن سی سیکشن مختلف ہوتا ہے، جہاں قیام 3 دن سے ایک ہفتے تک بھی ہوسکتا ہے ویسے بھی یہ آپریشن کے بعد آپ کی صحت یابی پر منحصر ہوتا ہے۔ اس کے برعکس، قدرتی عمل، عام طور پر، طبی مداخلت سے بہت چھوٹا ہوتا ہے۔
پہلی بار ماں کے لیے نارمل ڈیلیوری کے امکانات۔۔۔
زیادہ تر پہلی بار مائیں قدرتی طور پر 41 سے 42 ہفتوں تک بچہ پیدا کرتی ہیں، لیکن اکثر طبی وجوہات کی بنا پر اس وقت سے پہلے سرجیکل عمل کے ساتھ آپریشن بھی ہوسکتا ہے۔
عام خیال کے برعکس، زیادہ تر صورتوں میں نارمل ڈیلیوری نسبتاً محفوظ ہوتی ہے۔ ہزاروں سالوں سے ایسا کرنے کے لیے خواتین کے جسم کے ڈیزائن کو مکمل کیا گیا ہے۔ اگر کوئی بہت اہم مسائل ہوں تو یہ صرف انتہائی صورتوں میں آپریشن ہوتا ہے، جیسے کہ بچے کا سر بہت بڑا ہونا، وغیرہ شامل ہے۔ڈاکٹر مکمل جانچ کے بعد ہی دوسرے طریقے کو استعمال کرنے کی ہدایت کرتے ہیں۔
مرہم کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں پہ کلک کریں۔
Dania Irfan is a distinguished Urdu writer with a prolific portfolio of blogs and articles that delve into the intricacies of language and culture. With years of experience in the field, her expertise is sought after by readers and institutions alike.