کوئی بھی غذا درد سے نجات ، یا درد کو کیسے بڑھا سکتی ہے، پرانے زمانے میں تو ایسے خیالات رائج تھے لیکن جوں جوں سائنس نے ترقی کی تو معلوم ہوا کہ کئی ایسی غذائیں جو ہم روزمرہ کے طور پر استعمال کرتے ہیں، وہ ہمارے جسم میں ہونے والے درد کے لیۓ مضر بھی ہوسکتی ہے اور مفید بھی۔ آئیے جانتے ہیں کہ ان سب کے پیچھے کیا راز ہے۔
آپ نے محسوس کیا ہوگا کہ بعض اوقات کھانا کھانے کے بعد آپ کا درد بڑھ جاتا ہے یا کم ہوجاتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ غذا سوزش کو بڑھانے یا کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ سوزش جسم کے قدرتی مدافعتی ردعمل کا حصہ ہوتا ہے۔ انفیکشن، زخم، اور بافتوں کا نقصان اس کے علاج کے بغیر ٹھیک نہیں ہو سکتا لیکن سوزش بھی بہت زیادہ تکلیف، درد، لالی، سوجن اور جلن کا باعث بنتی ہے۔
۔1 سوزش یا سوجن کیا ہے؟
سوزش اس وقت ہوتی ہے جب ٹشوز بیکٹیریا، چوٹ، زہریلے مادوں، گرمی یا کسی اور وجہ سے زخمی ہوتے ہیں۔ تباہ شدہ خلیے کیمیکل خارج کرتے ہیں جن میں ہسٹامین، بریڈیکنین، اور پروسٹاگلینڈنز شامل ہیں۔ یہ کیمیکلز خون کی نالیوں میں رطوبت خارج کرتے ہیں، جس سے سوجن ہوتی ہے۔
تمام درد سوزش کا سبب بننے والے ردعمل پر منحصر ہوتے ہیں۔ پرانی اور مستقل سوزش دل کی بیماری، گٹھیا، دمہ، کینسر اور ڈیمنشیا میں بہت بڑا کردار ادا کرتی ہے۔ سوزش پر قابو پا کر، ہم اپنے درد کو کم کرنے اور بیماریوں کے بڑھنے کے امکانات کو کم کرسکتے ہیں۔
سوزش کا جلد سے جلد علاج خاص طور پر پرانے درد اور دوسری قوت مدافعت کی بیماریوں میں مبتلا لوگوں کے لیے اہم ہے۔ اس لیۓ سوزش نہ صرف جوڑوں کی سختی میں اضافہ کرتی ہے، درد کو بڑھاتی ہے، بلکہ یہ بیماری کے بڑھنے کی رفتار کو اور بھی تیز کر سکتی ہے۔
۔2 سوزش کو کم کرنے والی غذائیں
کھانے کی اشیاء پرانی سوزش کو کم کر سکتی ہیں اور کینسر اور دیگر بیماریوں سے لڑ سکتی ہیں۔ سوزش کی دوا لینے کے بجائے، یہاں ایسی قدرتی غذاؤں کا ذکر ہے جو سوزش پر قابو پا سکتی ہیں اور آپ کے درد کو مزید کم کر سکتی ہیں۔
۔1 اومیگا تھری فیٹی ایسڈ کا استعمال
یہ صحت مند چربی ہے جو بہت ساری غذاؤں میں پائی جاتی ہے۔ اومیگا تھری سے بھرپور غذائیں سوزش سے لڑنے کے لیے مشہور ہیں۔ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ اس کے استعمال سے گٹھیا کی نشوونما رک جاتی ہے اور جوڑوں کی سوجن کم ہوتی ہے۔
اگر آپ کو بہت عرصے سے جوڑوں کی تکلیف ہے، کام کرنے میں دشواری رہتی ہے تو اس سلسلے میں مدد حاصل کرنے کے لئے مرہم کی ویب سائٹ پر وزٹ کریں یا براہ راست ڈاکٹر سے رابطہ کرنے کے لئے اس نمبر پر کال کریں03111222398
اومیگا تھری حاصل کرنے کے لیے بہترین غذا مچھلی ہے۔ چیا کے بیج، اخروٹ، اومیگا تھری سے بھرپور انڈے اور گری دار میوے میں بھی اومیگا تھری کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ آپ درد میں کمی کے ساتھ ساتھ بہت سے دوسرے فوائد بھی حاصل کر سکتے ہیں۔
۔2 لہسن کا استعمال
لہسن، پیاز اور ہری پیاز میں ایک اینٹی آکسیڈنٹ، کورسیٹن ہوتا ہے، جو سوزش کو دور کرتا ہے۔ لہسن خاص طور پر مؤثر ہے۔ آپ کچے لہسن کے تقریبا چار جوئے لے سکتے ہیں یا پاؤڈر یا سپلیمنٹ لے سکتے ہیں۔ زیادہ کچا لہسن آپ کے معدے کو خراب کر سکتا ہے۔ لہسن کینسر سے لڑنے والا ایجنٹ بھی ہے اور دل کی بیماری اور ڈیمنشیا کا خطرے کم کر سکتا ہے۔
۔3 سبز چائے کا استعمال
سبز چائے ایک اینٹی سوزش سپر فوڈ ہے۔ یہ آپ کے جسم کے ہر حصے کے لیے اتنا اچھا ہے کہ آپ کو اسے پینا چاہیئے ،چاہے آپ کو تکلیف ہو یا نہ ہو۔ سبز چائے میں اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں جو سوزش کو کم کرتے ہیں۔ اور اس کی دیگر صحت مند خصوصیات میں کینسر کو روکنا، پیٹ کی چربی پگھلانا اور ڈپریشن کو کم کرنا شامل ہیں۔ اس میں بہت زیادہ کیفین نہیں ہوتی ہے اس لیے آپ اسے دوپہر یا شام کو پی سکتے ہیں۔ میٹھا شامل کر کے اس کے فوائد کو ختم نہ کریں۔ اپنی خوراک میں کسی بھی نئےغذائی اجزاء کو شامل کرنے سے پہلے اپنی جسمانی صحت کے لحاظ سے اس اجزاء کے فوائد اور مضر اثرات جاننا بہت ضروری ہیں۔
۔4 سارا اناج اور پھلیوں کا استعمال
سارا اناج اور پھلیاں سوزش کو کم کرتی ہیں، جبکہ سفید آٹا اور سفید چاول، سوزش کو بڑھا سکتے ہیں۔ دلیا، چیا سیڈز اور براؤن چاول جیسی غذائیں ری ایکٹیو پروٹین سی آر پی کی کم سطح رکھتی ہیں۔ یہ پروٹین دل کی بیماری، ذیابیطس سے وابستہ سوزش کے لیے مفید ہوتے ہیں۔ ذیابیطس کے مریض ڈاکٹر کی تجویز کردہ ادویات یا انسولین کے استعمال کے ساتھ ساتھ اپنے معالج سے ضرور رابطے میں رہیں۔
فائبر آپ کے آنتوں کو صحت مند رکھنے، وزن میں کمی، دل کی بیماری سے لڑنے اور بلڈ پریشر کو کم کرنے میں بھی بہت اہم ہے۔ اپنے فائبر کا انتخاب دیکھ کر کریں اور اسے مکھن، پنیر اور دوسری سوزش بڑھانے والی غذاؤں سے حاصل نہ کریں۔
۔5 ہلدی کا استعمال
ہلدی ایک ایسا مصالحہ ہے جس کی طب میں سوزش پیدا کرنے والی پیچیدہ بیماریوں سے بچنے کے لیے ایک لمبی تاریخ موجود ہے۔ اس سلسلے میں تحقیق ابھی جاری ہے۔ ہلدی میں کرکیومین کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو ایک اینٹی آکسیڈینٹ اور سوزش کو دور کرتی ہے۔
آپ فائدہ حاصل کرنے کے لیے زیادہ ہلدی نہیں کھا سکتے، اس لیے ایک چٹکی کالی مرچ کے ساتھ سپلیمنٹس لیں یا ہلدی والی چائے پیئیں۔ ابلتے ہوئے پانی میں ایک چائے کا چمچ پسی ہوئی ہلدی ڈالیں، دس منٹ تک ابالیں۔ تھوڑا سا لیموں کا رس اور ایک چٹکی کالی مرچ ڈال کر سوزش پیدا کرنے والی بیماریوں سے بچنے کے لیۓ پیئیں۔ اس کے علاوہ بروکولی، بند گوبھی، ادرک وغیرہ بھی بے شمار فوائد کے ساتھ درد کو کم کرنے میں مفید ہوتے ہیں۔