پاکستان صحت کے حوالے سے ترقی پزیر ملکوں میں شامل ہے ۔جہاں کہ کمزور معاشی حالت کے سبب صحت کو اتنی ترجیح نہیں دی جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نوزائیدہ بچوں کی موت کی شرح کے معاملے میں پاکستان دنیا کے تیسرے نمبر پر ہے ۔اور دنیا کے 190 ممالک میں صحت کی سہولیات کے حوالے سے پاکستان کا نمبر 122 ہے جو کہ بہت ہی خراب ہے۔ اس وقت پاکستان میں رہنے والے افراد جن پانچ بڑی بیماریوں میں مبتلا ہیں ۔ان کے متعلق ہم آپ کو بتاتے ہیں۔
ڈاکٹروں سے آن لائن مشورے کے لیۓ مرہم ڈاٹ پی کے کی ایپ ڈاون لوڈ کریں یا پھر 03111222398 پر رابطہ کریں
پاکستان میں صحت کے بڑے مسائل
ملیریا
ملیریا مچھروں کے سبب لگنے والی حطرناک بیماری ہے ۔اس وقت پاکستان میں 60 ملین لوگ غربت کے نشان سے بھی نیچے درجے پر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ اور ان میں سے زیادہ تر لوگ کچی آبادیوں میں رہتے ہیں ۔جہاں ان کو سہولیات زندگی میسر نہیں ہوتی ہیں ۔اس وجہ سے ملیریا کے پھیلاؤ کا ہونا کسی حیرت کی بات نہیں ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ گند اور کچرے کے سبب مچھروں کی تعداد نہ صرف بہت زيادہ ہے ۔بلکہ اب ان مچھروں میں دواؤں کے خلاف مدافعت بھی پیدا ہو چکی ہے۔ اس وجہ سے ملیریا پاکستان کا ایک بڑا مسئلہ بن چکا ہے اور ہر سال بڑی تعداد میں لوگ اس میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔
ٹی بی
ٹی بی یا ٹیوبر کلوسس کے متعلق عالمی ادارہ صحت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں ٹی بی کے مریضوں کی تعداد میں پاکستان کا نمبر پانچواں ہے ۔اور اس بیماری کے جراثیم نے اتنی قوت مدافعت اختیار کرلی ہے کہ اب اس کے علاج کے لیۓ نو ماہ تک مستقل دوا کھانی ضروری ہو گئی ہے.
یہ بیماری بروقت علاج نہ ہونے کے سبب متاثرہ مریض کے چھینکنے اور کھانسنے سے دوسرے لوگوں تک منتقل ہونے والی بیماری ہے۔ دنیا کے بہت سارے ممالک میں یہ مرض ختم ہو چکا ہے ۔مگر پاکستان میں اس بیماری کے مریضوں کی تعداد میں مستقل اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ جس کا سبب طویل علاج ہے ۔جو کہ بہت سارے افراد کروانے سے قاصر ہوتے ہیں۔ اس وجہ سے یہ بیماری ختم نہیں ہو پا رہی ہے۔
صحت کے حوالے سے مذید معلومات کے لیۓ یہاں کلک کریں
دل کے امراض
دل کے امراض میں بھی حالیہ برسوں میں پاکستان میں کافی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ جس کا ایک سبب وراثتی مسائل ہیں تو دوسری وجہ غیر صحت مند طرز زندگی ہے۔ جس کے سبب بڑی تعداد میں پاکستانی اس بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں۔ دل کے امراض کی سہولت پاکستان کے بہت سارے دیہی علاقوں میں میسر نہیں ہے۔ اس وجہ سے اس بیماری سے ہونے والی ہلاکتوں میں بہت اضافہ ہو رہا ہے۔
پاکستان الرٹ پر: این آئی ایچ نے 16 نئے کوویڈ 19 کیسز کی تصدیق کردی
دماغ کی شریان کا پھٹ جانا
دماغ کی شریان کے پھٹ جانے کی صورت میں فالج کا ہو جانا پاکستان میں ہونے والی بڑی بیماریوں میں سے ایک ہے ۔ہر سال ساڑھے تین لاکھ افراد کی دماغ کی شریان کے پھٹ جانے کے سبب یا تو معذور ہو جاتے ہیں۔ یا پھر اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں اس بیماری کے اسباب میں ذہنی دباؤ، دل کے امراض، غیر صحت مند طرز زندگی اور ہائی بلڈ پریشر شامل ہے ۔ان مسائل کو کسی اچھے ڈاکٹر کے علاج سے کم کیا جا سکتا ہے اور اس بیماری کے خطرے سے بچایا جا سکتا ہے۔
ذیابیطس
اس بیماری میں مبتلا افراد کی تعداد اس وقت 7 ملین تک ہے۔ اور اس میں روز بروز اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ ماہرین کے مطابق 2030 تک پاکستان کا شمار ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد کے حوالے سے دنیا میں پہلے پانچ نمبروں میں آجاۓ گا۔ ذیابیطس کی اس بیماری کا بنیادی سبب وراثتی ہے۔ اس کے علاوہ غیر معیاری غذا اور ذہنی دباؤ اس بیماری کے پھیلاؤ کا ایک بنیادی سبب ہے۔
یہ تمام بیماریاں اگرچے قابل علاج ہیں مگر اس کے باوجود اس میں مبتلا ہونے والے افراد کی تعداد بہت زیادہ ہے اگر آپ بھی ان میں سے کسی مسئلے سے دوچار ہیں تو اس کے علاج کے لیۓ کسی ماہر ڈاکٹر کی خدمات حاصل کریں۔