پریگننسی اور توہم پرستی کا چولی دامن کا ساتھ ہوتا ہے حمل کسی بھی عورت کی زندگی کی وہ خاص حالت ہوتی ہے جو کہ نہ صرف اس میں جسمانی تبدیلیوں کا سبب بنتی ہے بلکہ اس کے اس کے ساتھ ساتھ بہت سارے ذہنی اور نفسیاتی مسائل کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے
ان مسائل میں اضافہ کرنے میں توہم پرستی کا بھی اہم کردار ہوتا ہے جو آتی جاتی تجربہ کار خواتین اپنے تجربات کی بنیاد پر حالت حمل میں حاملہ عورت کے اوپر ٹھونستی رہتی ہیں جن کا حقیقی زندگی سے کوئی تعلق نہیں ہوتا ہے ۔ پریگننسی اور توہم پرستی کے سبب اکثر خواتین ان غلط باتوں پر یقین کر کے بڑا نقصان اٹھاتی ہیں
پریگننسی اور توہم پرستی
پریگننسی اور توہم پرستی کے سبب حاملہ عورت اپنے اور اپنے بچے کی صحت کے حوالے سے پہلے ہی بہت حساس ہوتی ہے اس وجہ سے اس کی کلی طور پر یہ کوشش ہوتی ہے کہ کوئی ایسا عمل غلطی سے بھی نہ کرۓ جو اس کے بچے کو کسی مشکل میں ڈال دے ۔ اس وجہ سے وہ آنکھیں بند کر کے ان تمام باتوں پر یقین کر لیتی ہے جو اس کے کانوں سے گزرتی ہیں ایسے ہی کچھ توہم پرست اعتقاد کے بارے میں ہم آپ کو آج بتائيں گے
حالت حمل کے ابتدائی دنوں میں قربت کے پلوں سے پرہیز
اکثر پریگننسی اور توہم پرستی کی وجہ سے حمل کے ابتدائی دنوں میں حاملہ عورت کونصیحت کی جاتی ہے کہ اگر ان دنوں میں وہ اپنے شوہر کے ساتھ قربت کریں گی تو اس صورت میں بچے کے ضائع ہونے کا امکان ہوتاہے اس حوالے سے میڈیکل ماہرین کے مطابق اس کا انحصار بچے ک پوزیشن پر ہوتا ہے اگر حمل نارمل ہے اور بچے کی پوزيشن کو کو کوئی خطرہ نہین ہے تو اس صورت میں قربت محفوظ تصور کی جاتی ہے
کچھ خواتین کے امراض کی ماہر ڈاکٹر اس حوالے سے آخری دنوں میں خاص طور پر حاملہ عورت کو یہ مشورہ بھی دیتی ہیں کہ ان دنوں میں خصوصی طور پر قربت اختیار کریں اس سے سرویکل کی سطح نرم ہوتی ہے اور نارمل ڈلیوری میں آسانی ہوتی ہے
ماہر امراض سے اس حوالے سے مشورہ کرنا ایک مثبت طرز عمل ہے اور بہت سارے مسائل سے بچا سکتا ہے اس وجہ سے ماہر اور تجربہ کار خواتین کی امراض کی ماہر ڈاکٹر سے رابطے کے لیے مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سائٹ وزٹ کریں یا پھر 03111222398 پر رابطہ کریں
چاند گرہن اور سورج گرہن کے اثرات
عام طور پر برصغیر پاک و ہند میںپریگننسی اور توہم پرستی کے حوالے سے یہ نظریہ صدیوں سے چلا آرہا ہے جس کے مطابق اگر کوئی عورت حالت حمل میں ہے تو اس کو چاند گرہن اور سورج گرہن کے وقت میں بستر پر سیدھا لیٹ جانا چاہیے اور اس دوران کوئي کام نہیں کرنا چاہۓ خاص طور پر چھری اور قینچی کو بالکل بھی ہاتھ نہیں لگانا چاہیے
کیوں کہ اس وجہ سے بچے کے اوپر گرہن کا اثر اس کے چہرے یا جسم کے کسی بھی حصے پر کالےرنگ کے دھبے کی صورت میں پڑ سکتا ہے جب کہ حقیقت میں ماہرین کے مطابق ایسا کوئی ثبوت موجود نہیں ہے اور اگر کسی بچے کے جسم پر ایسا کوئی نشان ہوتا بھی ہے تو اس کا سبب کم از کم گرہن نہیں ہوتا ہے
مصالحہ والے کھانوں کے استعمال سےبچہ اندھا ہو سکتا ہے
پریگننسی میں عورتوں کی غذائي عادات میں کافی تبدیلی اتی ہے اکثر خواتین اس حالت میں چٹ پٹی چیزیں کھانے کی خواہش رکھتی ہیں پریگننسی اور توہم پرستی کی ایک بڑی دلیل اس وہم کے حوالے سے بھی سامنے آتی ہے کہ بڑی بوڑھی خواتین نے پریگننٹ بہو بیٹیوں کو مصالحے دار کھانے کھانے سے روکنےکے لیۓ ان کے دلوں میں یہ وہم ڈال دیا ہے کہ اگر وہ مصالحے والے کھانے کھائيں گی تو اس سے ان کے پیٹ میں موجود بچے کی آنکھیں نہیں بنیں گی اور وہ پیدائشی اندھا بھی پیدا ہو سکتا ہے
حالت حمل میں بال کاٹنا بچے کی نشو نما کو روک دیتا ہے
پریگننسی اور توہم پرستی کی ایک اور مثال یہ بھی ہے کہ اگر پریگننسی کی حالت میں کوئي حالت اپنے بال قینچی سے کاٹے گی یا کسی سے کٹواۓ گی تو اس سے بچے کی نشونما اسی وقت رک جاۓ گی اور اس کے بعد وہ بڑھ نہیں سکے گا
جب کہ ماہرین کے مطابق ماں کے بال کاٹنے سے بچے کی صحت پر کسی قسم کا اثر نہیں پڑ سکتا ہے اور اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے
بدصورت جانور کو دیکھ لینے سے بچے کی شکل ویسی ہو جاتی ہے
پیدا ہونے والی شکل صورت ماں یا باپ کی طرح ہوتی ہے اور اس کا سبب وہ جین ہوتے ہیں جو کہ ماں اور باپ سے بچے میں منتقل ہوتے ہیں ۔ مگر پریگننسی اور توہم پرستی کے حوالے سے یہ ایک اور ایسا نظریہ ہے جس کو عقل کسی طور پر بھی تسلیم کرنے کے لیۓ تیار نہیں ہوتی ہے اس کے مطابق اگر ماں کسی بدصورت جانور کو دیکھے گی یا اس سے کراہیت کرۓ گی تو اس کے بدلے میں پیدا ہونے والے بچے کی شکل بھی اس جانور کی طرح ہو جاۓ گی
مرہم کی ایپ ڈاون لوڈ کرنے کے لیۓ یہاں کلک کریں
Android | IOS |
---|---|