بڑی بوڑھیوں سے مراد ہمارے خاندان کی وہ خواتین ہوتی ہیں جن کی نظریں ایکس رے کو مات دیتی ہیں۔ جن کی باتیں پتھر کو بھی پھاڑ دیتی ہیں ۔ یہ خواتین دنیا کو ایک خاص چشمہ لگا کر دیکھنے کی عادی ہوتی ہیں ۔ ان کی ہر بات ان کی گزشتہ زندگی کے تجربات کا نچوڑ ہوتی ہے ۔
ان بڑی بوڑھی خواتین کو جب یہ پتہ چل جاتا ہے کہ کوئی لڑکی امید سے ہے اور پہلی بار ماں بننے جا رہی ہے۔ تو ان کی توپوں کے گولوں کا رخ اس لڑکی کی جانب ہو جاتا ہے ۔ اس کے اٹھنے بیٹھنے ، کھانے پینے یہاں تک کہ بولنے چالنے پر بھی ان کی نظر ہوتی ہے ۔ اس پر نکتہ چینی کو وہ اپنا حق سمجھتی ہیں ۔ ان کی ان نصیحتوں کا عقل کے پیراۓ سے کوئی لینا دینا نہیں ہوتا ہے ۔البتہ سینہ بہ سینہ چلنے والی ان نصیحتوں کو اگلی نسل تک پہنچانا وہ اپنا حق سمجھتی ہیں
بڑی بوڑھیوں کی جانب سے کی جانے والی حیرت انگیز نصیحتیں
آئرن والی اشیا مت کھاؤ ورنہ ۔۔۔۔
اس بات سے کسی کو بھی انکار نہیں ہے کہ حاملہ عورت کو زیادہ فولاد والی اشیا کی ضرورت ہوتی ہے۔ تاکہ اس کے جسم میں حمل کے سبب ہونے والی خون کی کمی کو پورا کیا جا سکے ۔جس کے لیۓ زیادہ آئرن والی غذائيں استعمال کرنے کا مشورہ ڈاکٹر دیتے ہیں جس میں سیب کلیجی وغیرہ شامل ہوتے ہیں۔ اور بعض اوقات آئرن والی ٹیبلیٹ یا انجکشن بھی لگوانے کا مشورہ دیا جاتا ہے ۔
مگر بڑی بوڑھیوں کی منطق اس حوالے سے بالکل مختلف ہوتی ہے ۔ ان کا یہ ماننا ہوتا ہے کہ ایسی اشیا کے استعمال سے براہ راست بچے کی رنگت پر فرق پڑتا ہے ۔ بچہ کالا پیدا ہوتا ہے ۔
سورج گرہن اور چاند گرہن کے دوران سیدھا لیٹو ورنہ ۔۔۔۔۔۔۔۔
سورج گرہن یا چاند گرہن ہونا ایک قدرتی عمل ہے۔ مگر بڑی بوڑھیوں کے مطابق جس وقت گرہن لگتا ہے اس وقت ایسی خطرناک شعاعیں نکلتی ہیں۔ جو کہ براہ راست حاملہ عورت پر اثر انداز ہوتی ہیں ۔ اگر اس دوران عورت چھری یا قینچی سے کوئی کام کرے تو یہ شعاعیں منعکس ہو کر بچے کو متاثر کر سکتی ہیں لہذا یا تو بچہ اندھا ہو سکتا ہے یا پھر اس کے ہونٹ پیدائش کے وقت کٹ سکتے ہیں یا پھر اس کے جسم پر کالے نشانات پڑ سکتے ہیں
بڑی بوڑھیوں کی یہ نصیحت سائنسی پیراۓ میں کہیں سے بھی ثابت نہیں ہے۔ مگر یہ سینہ بہ سینہ چلنے والی ایسی حکایت ہے جو کہ ہر دور میں بتائی جاتی رہی ہے
اس حوالے سے مذید معلومات کے لیۓ یہاں کلک کریں
پونچھا بیٹھ کر لگاؤ بچہ آسانی سے پیدا ہو گا
اس میں تو کوئي شک نہیں ہے کہ دوران حمل ماں کا ایکٹو رہنا بچے کی پیدائش میں آسانی پیدا کرنے کا باعث ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ڈاکٹرز بھی حاملہ خواتین کو باقاعدگی سے ورزش کرنے کا مشورہ دیتے ہیں
بڑی بوڑھیوں کے نزدیک سب سے بہترین ورزش گھر کے کام کاج ہوتے ہیں یہی سبب ہے کہ خاص طور پر ان کی یہی نصیحت ہوتی ہے کہ حمل کے بعد گھر سے ماسی کو نکال دینا چاہیۓ اور بیٹھ کر پونچھا خود لگانا چاہیۓ تاکہ بچہ نیچے آجاۓ اور اس کی پیدائش میں آسانی ہو ۔
دیسی گھی کھاؤ بچہ پھسل کر نکال آۓ گا
اللہ تعالی سے انسان کے جسم کے ہر حصے کو دوسرے سے مربوط کیا ہے ۔ مگر ہر نظام اپنے اپنے افعال انجام دینے کے لیۓ آزاد بھی ہوتا ہے ۔ یہ بات یاد رکھنے کی ہے کہ بچہ ماں کے رحم میں ہوتا ہے۔ پیٹ میں بچے کے ہونے کا قطعی یہ مطلب نہیں ہوتا ہے کہ بچہ ماں کے معدے میں ہوتا ہے ۔
مگر بڑی بوڑھیوں کو بچہ دانی اور معدے میں فرق سمجھانا ایک مشکل کام ہے ۔ان کو یہ محسوس ہوتا ہے کہ بچہ پیٹ میں ہے اور کھانا بھی پیٹ میں جاتا ہے ۔اس وجہ سے دیسی گھی جب کھایا جاۓ گا تو وہ آنتوں کو نرم کر دے گا ۔پیٹ کی صفائي کر دے گا اس وجہ سے آخری دنوں میں اگر ماں دیسی گھی کھاۓ گی تو بچہ آسانی سے پھسل کر با ہر آجاۓ گا
ازار بند پیٹ پر زور سے مت باندھو ورنہ بچہ پھینا ہو جاۓ گا
بچے کی شکل اللہ تعالی نے بنانی ہے جس کا انحصار سائنس کے مطابق بچے کی جین پر ہوتا ہے۔ دیگر اشیا سے اس پر کوئی فرق نہیں پڑتا ہے مگر کچھ بڑی بوڑھیوں کا خیال ہے کہ اگر شلوار کا ازار بند ماں پیٹ پر زور سے باندھے گی۔ تو اس سے بچہ کا ناک دب سکتا ہے اور وہ پھینا پیدا ہو گا
حالت حمل میں شوہر کے ساتھ تعلق مت بنانا ورنہ بچے کو خطرہ ہو گا
میڈیکل ماہرین کے مطابق ۔حاملہ عورت کو شوہر کے ساتھ کچھ خاص صورتوں کے علاوہ تعلق قائم کرنے میں ماں یا بچے کو کوئی خطرہ نہیں ہوتا ہے۔ مگر یہ بات بڑی بوڑھیوں کو سمجھانا مشکل ہوتا ہے۔ آخری دنوں میں تو ان کی خاص طور پر نصیحت ہوتی ہے کہ شوہر کے قریب نہیں جانا جب کہ ڈاکٹر آخری دنوں میں خاص طور پر یہ کہتے ہیں۔ کہ اس وقت میں انٹر کورس بچے کی ڈلیوری میں آسانی کا باعث ہوتا ہے
یہ سب اور ایسیی بہت ساری نصیحتیں بڑوں کی جانب سے کی جاتی ہیں جن میں سے بعض سینہ بہ سینہ چلتی روایات کا حصہ ہوتی ہیں اور بعض ان کے تجربات کا نچوڑ ہوتی ہیں لیکن یاد رکھیں کہ اس وقت میں سب سے بہترین مشورہ آپ کی گائنی ڈاکٹر ہی دے سکتی ہے
کسی بھی حوالے سے آن لائن مشورے کےلیۓ مرہم ڈاٹ پی کے کی ایپ ڈاون لوڈ کریں یا پھر 03111222398 پر براہ راست رابطہ کریں